دنیا میں جہاں آئے دن نت نئی ٹیکنالوجیز متعارف کرائی جاتی ہیں تو وہیں جمہوری وسطی افریقہ میں جاری تنازعہ کے باعث ایک چوتھائی آبادی کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے، جس کے باعث ہزاروں افراد کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔
جمہوری وسطی افریقہ میں جاری تنازعہ نے جہاں ہزاروں افراد کو گھر بار چھوڑنے پر مجبور کردیا ہے تو وہیں پانچ اعشاریہ دو ملین کی ایک چوتھائی سے زائد آبادی غذائی قلت کے باعث بھوک کا شکار ہے، رپورٹ کے مطابق اٹھارہ ہزار افراد کو خوراک کی فراہمی کیلئے اسی ہزار ٹن خوراک کا ذخیرہ رہ گیا ہے، جو دس روز تک کیلئے ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کہ تقسیم کے دوران فسادات کے ڈر سے ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور پانچ دسمبر کے تشدد اور ہلاکتوں کے بعد سے خوراک کا یہ ذخیرہ غیر محفوظ ہوگیا ہے، جس پر ہمیں تحفظات ہیں، بھوک کے شکار لوگوں کا کہنا ہے کہ خوراک کی تقسیم ایک خوش آئند عمل ہے، مگر ہم اس طرح کیمپوں میں نہیں رہنا چاہتے اور نہ ہی یہاں کوئی ہمیں تحفظ فراہم کرنے کو تیار ہے۔
ملک میں جاری افراتفری کے باعث ہم عدم تحفظ کا شکار ہوگئے ہیں اور ایسی زندگی کسی کو پسند نہیں، دوسری جانب مقتدر حلقے خوراک کی کمی اور تشدد کے ذمہ دار جنگجو گروپوں کو گردانتے ہیں۔