منگل, نومبر 19, 2024
ہوم بلاگ صفحہ 28483

منفرداسلوب اور تشبیہات واستعارات شاعر منیر نیازی کو ہم سے بچھڑے 7 برس بیت گئے

0

منیر نیازی 9 اپریل 1923ءکو مشرقی پنجاب کے شہر ہوشیار پور میں پیدا ہوئے تھے۔

انہوں نے اردو کے 13 اور پنجابی کے 3 شعری مجموعے یادگار چھوڑے جن میں اس بے وفا کا شہر‘ تیز ہوا اور تنہا پھول‘ جنگل میں دھنک‘ دشمنوں کے درمیان شام‘ سفید دن کی ہوا‘آغاز زمستاں میں دوبارہ، سیاہ شب کا سمندر‘ ماہ منیر‘ چھ رنگین دروازے‘ ساعت سیار، پہلی بات ہی آخری تھی، ایک دعا جو میں بھول گیا تھا، محبت اب نہیں ہوگی اور ایک تسلسل کے نام شامل ہیں جبکہ ان کی پنجابی شاعری کے مجموعے چار چپ چیزاں‘ رستہ دسن والے تارے اور سفردی رات کے نام سے اشاعت پذیر ہوئے۔انہوں متعدد فلموں کے نغمات بھی تحریر کئے جو بے حد مقبول ہوئے۔

منیر نیازی کی خدمات کے اعتراف کے طور پر حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز اور اکادمی ادبیات پاکستان نے کمال فن ایوارڈ سے نوازا تھا۔26 دسمبر 2006ءکواردو اور پنجابی کے صف اوّل کے شاعر منیر نیازی لاہور میں وفات پاگئے ۔ وہ لاہور میں قبرستان ماڈل ٹاﺅن،کے بلاک میں آسودہ خاک ہیں۔

سکھر:بینظیربھٹو کی برسی، پیدل قافلے گڑھی خدا بخش کیلئے روانہ

0

سکھرسے پیپلز پارٹی کے رہنما ارسلان شیخ کی قیادت میں اسی افراد پرمشتمل قافلہ گڑھی خدابخش کے لئے روا نہ ہوگیا جو کل محترمہ بے نظیربھٹو کے مزار پر پہنچ کرحاضری دیں گے اور پھول چڑھائیں گے ۔

اس موقع پرکا رکنان کا کہنا تھا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو آج ہم میں موجود نہیں ہیں لیکن عوام کے دلوں میں وہ ہمیشہ زندہ رہیں گی کیو نکہ انکی لا زوال قربانیوں اورکوششوں سے پا کستان ترقی کی راہوں پرگا مزن ہے اوراسی عقیدت اور جذبے کے تحت وہ پیدل قافلے کی صورت میں گڑھی خدابخش کے لئے روانہ ہو رہے ہیں۔

سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس فراہمی کافی کم کردی،ترجمان کے ای ایس سی

0

کراچی الیکٹریک سپلائی کمپنی کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی نے کے ای اسی سی کو کو گیس فراہمی کافی کمی کر دی ہے۔ کمپنی کے مطابق گیس کی فراہمی ایک سو پچاس میگاواٹ سے کم ہوکر اٹھاسی ایم ایم ایف سی ڈی پر آگئی ہے ۔

کے ای ایس سی کے مطابق گیس کی سپلائی میں کمی کے باعث پیداواری صلاحیت شدید متاثر ہورہی ہے۔ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے مطابق ایس ایس جی سی کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور امید ہے کہ گیس پریشر میں بہتری آتے ہی گیس کی سپلائی بھی بہتر ہوجائے گی ۔

کے ای ایس سی کی پیداواری صلاحیت کم ہونے کے باعث کراچی کے مختلف علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کے دورانئے میں اضافہ ہوگیا ہے۔ناظم آباد بلاک ایل میں گذشتہ چھ گھنٹے سے بجلی بند ہونے کے باعث مکینوں نے احتجاج کیا غریب آباد کے علاقے میں بجلی،پانی اور گیس کی لوڈ شنڈنگ کے خلاف مکینوں کا احتجاج کیا اور روڈ بلاک کردیا۔

بلاول بھٹو زرداری کا لاڑکانہ سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ

0

بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کرلیا، این اے دو سو چار سے منتخب ہونے والے پیپلزپارٹی کے رہنما ایاز سومرو نے استعفیٰ دے دیا، ایاز سومرو کو وزیراعلیٰ سندھ کا مشیر قانون بنائے جانے کا امکان ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ میں این اے دو سو چار سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کرلیا، ذوالفقار بھٹو، بیگم نصرت بھٹو اور بے نظیر بھٹو این اے دو سو چار لاڑکانہ سے کامیاب ہوتے رہے ہیں۔

بلاول بھٹو این اے دو سو چار سے این اے دو سو چار سے پیپلزپارٹی کے ایاز سومرو منتخب ہوئے تھے، ایاز سومرو نے اپنا استعفیٰ پارٹی قیادت کے حوالے کردیا، ایاز سومرو کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری پر ایسی ہزاروں نشستیں قربان کرسکتے ہیں۔

ایاز سومرو نے ایک ماہ پہلے استعفیٰ دیا تھا جبکہ ایاز سومرو کو وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا مشیر قانون بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

سوئی سدرن گیس کمپنی:موسم سرما کیلئے گیس لوڈ مینجمنٹ پلان تیار

0

سوئی سدرن گیس کمپنی نے موسم سرما کیلئے گیس لوڈ مینجمنٹ پلان تیار کر لیا ہے، کے ای ایس سی کو گیس سپلائی کم کرنے کے علاوہ صنعتوں کو دو روز اور سی این جی سیکٹر کو چار روز گیس کی بندش برداشت کرنا پڑے گی۔

کمپنی زرائع کے مطابق گھریلو صارفین کو گیس کی بلا تعطل فراہمی کیلئے صنعتوں کو ہفتے میں دو دن اور سی این جی سیکٹر کو چار دن گیس سپلائی بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سوئی سدرن نے کے ای ایس سی کو گیس کی سپلائی بھی کم کردی ہے، کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے مطابق گیس کی فراہمی ایک سو پچاس ایم ایم سی ایف ڈی سے کم ہوکر اسی ایم ایم ایف سی ڈی پر آگئی ہے۔

سوئی سدرن گیس کمپنی کے مطابق گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کے تحت فوجی فرٹیلائزر بن قاسم کو بھی اگلے ہفتے گیس کی فراہمی بند کرنے کا امکان ہے، حکام کے مطابق موسم سرما کی گیس کی طلب و رسد کے فرق کو دیکھتے ہوئے سوئی سدرن نے نیا لوڈ مینجمنٹ پروگرام ترتیب دیا ہے۔
    
   

چمن:افغان سرحدی علاقے میں خود کش حملہ،5افراد جاں بحق

0

چمن پر پاک افغان سرحد سے ملحقہ افغان علاقے میں افغان فورسز کے قافلے پرخود کش حملے میں پانچ افراد جاں بحق ہوگئے۔

چمن کے قریب پاک افغان سرحد سے ملحقہ افغان تجارتی مرکز ویش منڈی اُس وقت خوفناک دھماکے سے گونج اُٹھی، جب افغان فورسز کے قافلے پر خودکش حملہ ہوا۔

بتایا جاتا ہے کہ خود کش بمبار نے ہاتھ میں ٹوپیاں بھیجنے والے شخص کا روپ دھار رکھا تھا، افغان پولیس کمانڈر کے مطابق دھماکے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔

دھماکے کے فوری بعد نیٹو اور افغان فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لے کر ہلاک وزخمیوں کوقریبی شفاخانے اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر اسپین بولدک اسپتال منتقل کیا جبکہ سرحد پر سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔

قومی سلامتی پالیسی تشکیل دینے پر کام کر رہے ہیں،سرتاج عزیز

0

   مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے قومی سلامتی پالیسی تشکیل دینےپرکام کررہے ہیں،اگلے سال افغانستان سےافواج کے انخلاء کے بعد غیر یقینی صورتحال پاکستان کیلئے بڑاچیلنج ہوگی، سیاسی اور عسکری قیادت کو ہم خیال بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

قومی سلامتی سے متعلق سیمینار سے خطاب میں مشیرخارجہ کا کہنا تھا کہ خطے کے تمام ممالک امن کے خواہاں ہیں، جنوبی ایشیا ممالک وسطی ایشیا سے توانائی حاصل کرسکتے ہیں، حکومت جامع قومی سلامتی پالیسی تشکیل دینے پرکام کررہی ہے، دو ہزار چودہ کے بعد امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات معاشی بنیادوں پر بڑھانا ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کیساتھ تعلقات بڑھانے کی ضروت ہے، پاکستان کو دہشتگردی، انتہا پسندی اور اندرونی چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان نے قومی سلامتی پر کیبنٹ بنائی ہے،انھوں نے کہا کہ اندرونی چیلنجز پر قابو پالیں تو بیرون چیلنجزسے آسانی سے نمٹ سکتے ہیں، ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں فنڈز کے حصول کیلئے مشکلات کا سامنا ہے۔

 

میلبورن ٹیسٹ:انگلینڈ نے 6 وکٹوں پر 226 رنزبنالئے

0

میلبورن ٹیسٹ میں انگلینڈ نے آسٹریلیا کے خلاف پہلی اننگز میں چھ وکٹوں پر دو سو چھبیس رنز بنالئے ہیں۔ پہلے روز ریکارڈ نوے ہزار سے زائد افراد نے میچ دیکھنے کے لئے اسٹیڈیم کا رخ کیا۔

انگلینڈ کا ایشیز سیریز کا چوتھے ٹیسٹ میں پھر سے امتحان شروع ہوگیا ہے۔ میلبور ن میں کھیلے جانے والے میچ کا ٹاس آسٹریلیا نے جیت کر انگلینڈ کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ مہمان ٹیم نے اننگز کا آغاز کیا تو اڑتالیس کے مجموعی اسکورپرکپتان ایلسٹر کک پویلین لوٹ گئے۔

کک نے ستائیس رنزبنائے۔ مائیکل کیربیری اڑتیس رنزبناکر وکٹ گنوا بیٹھے۔ جو روٹ بھی زیادہ دیر تک آسٹریلوی بولرز کے سامنے مزاحمت نہ کرسکے اور چوبیس رنزبناکر آؤٹ ہوگئے۔

کیون پیٹرسن نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کی، وہ سرسٹھ رنز بناکر وکٹ پر موجود ہیں۔ پہلے روز کھیل کے اختتام تک انگلینڈ نے چھ وکٹوں پر دو سو چھبیس رنز بنالئے ہیں۔ ریان ہیرس اور مچل جونسن نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ پہلے روز ریکارڈ نوے ہزار سے زائد افراد نے میچ دیکھنے کے لئے اسٹیڈیم کا رخ کیا۔

پروین شاکر کوآج ہم سے بچھڑے ۱۹ برس بیت گئے

0

ممکنہ فیصلوں میں ایک ہجرکا فیصلہ بھی تھا’
‘ہم نے تو ایک بات کی اُس نے کمال کردیا

اُردو غزل و نظم کی مشہور شاعرہ پروین شاکر کوآج ہم سے بچھڑے ۱۹ برس بیت گئے۔پروین شاکر۲۴ نومبر ۱۹۵۲ کو کراچی میں پیدا ہوئی، آپکو اُردو کے منفرد لہجے کی شاعرہ ہونے کی وجہ سے نہایت قلیل عرصے میں وہ شہرت حاصل ہوئی جو بہت ہی کم لوگوں کے حصے میں آتی ہے۔انگلش لٹریچراور زبان دانی میں پروین شاکر نے گریجویشن کیا اور بعد میں انھی مضامین میں کراچی یونیورسٹی سےایم۔اے کی ڈگری حاصل کی ۔ پروین شاکراستاد کی حیثیت سے درس و تدریس کے شعبے سے وابسطہ پھر بعد میں پروین شاکر نے سرکاری ملازمت اختیار کرلی۔

 

 

 

 

 

 

 

پروین شاکرکی شادی ڈاکٹرنصیرعلی سے ہوئی جن سےبعد میں طلاق ہوگئی۔ پروین شاکر کا انتقال ۲۶ دسمبر ۱۹۹۴ میں ایک ٹریفک حادثے میں اسلام آباد میں ہواجب اُنکی عمر ۴۲برس تھی۔ پروین شاکرکی پہلی کتاب شائع ہونے سے پہلے ہی ادبی جرائد میں چھپنے والی انُکی نظموں اور غزلوں کو بےپناہ مقبولیت حاصل ہوئی اور جب پروین شاکرکا پہلا مجموعہ شائع ہوا تونہ صرف اُسے سب سے زیادہ فروخت ہونے کا اعزاز حاصل ہوا بلکے پروین شاکر کے فکروفن کی خوشبو ملکی حدود سے نکل کرچھاردانگ عالم میں پھیل گئی۔ پروین شاکر کی شاعری نوجوان نسل کا قرض بن گئی۔ کچی عمرکے رومانی جذبات کو گہرے فنکارانہ شعور اور کلاسقی رچاؤ کے ساتھ پیش کرنا پروین شاکر کے اسلوب کی پہچان قرارپایا۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

خوشبوکے بعد آنے والی کتابوں ان کے موضوعات ہماگیر اور فکرگہری پختگی کی حامل نظرآتی ہے۔ پروین شاکر کے انتقال سے پہلے انُکی کلیات ماہِ تمام کے نام سےشائع ہوئی۔ پروین شاکر کی ذاتی زندگی کا دکھ جو انکی زواجی زندگی کی ناکامی پر اثرانداز ہوا، پروین شاکر کی شاعری اور شخصیت میں ہذن اور اُداسی کی کیفیت بن کرسامنے آیا۔

میری طلب تھا ایک شخص اب جو نھیں ملا تو پھر’
‘ہاتھ دعاؤں سے یوں گرا، بھول گیا سوال بھی

پروین شاکر کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے بھی ہوتا ہےکہ انُکی کتاب خوشبومنگتاگروں اور محبوب چہروں کو تحفے کی صورت میں دی جاتی رہی۔ انکو صدرِپاکستان کی طرف سے پرائڈ آف پرفارمنس کے علاوہ آدمجی ادبی ایوارڈ بھی ملا۔
پروین شاکر کی شاعری کا موضوع محبت اور عورت ہے۔ پروین شاکر کی شاعری میں جو اظہارِمحبت کرتی ہوئی بے جہجک عورت نظرآتی ہے، اُسے پُربی اور ہندی کی روایتی عورت پر گراہ قراردیا جاسکتاہے۔ جو اپنے گیتوں میں مرد محبوب کو مخاطب کرکےاپنے تن من کے روگ بیاں کرتی ہے۔

کیسے کہہ دوں کہ مجھے چھوڑدیا ہے اُس نے’
‘بات تو سچ ہے مگربات ہے رسوائی کی

 

 

 

 

 

 


کچھ لوگ اس رویے کو مغرب کے جدید رویوں کا پرتو قرار دیتے ہیں مگر پروین شاکر کی شاعری کی اصل قوت کہیں اور ہے اور اس نے اپنی نظموں میں بار بارخود کو یونان کی سیفو اور ہندوستان کی میرا کا ہم قافلہ کہا ہے۔

پروین شاکر گوکہ آج ہمارے درمیان نہیں ہیں مگر اُنکی غزلیں اور نظمیں  ہمارے دلوں میں انکو ہمیشہ زندہ رکھیں گی۔

(راؤ محسن علی خان)

خوشبوکی شاعرہ پروین شاکرکی آج 19ویں برسی ہے

0

خوشبو، رنگ اور محبت کی شاعرہ پروین شاکر کی آج 19ویں برسی ہے، انیس برس پہلے آج کے دن ان کا ایک حادثے میں انتقال ہوا تھا۔

پروین شاکر نے کراچی میں جنم لیا، یہیں سے تعلیم اور ملازمت پائی، شاعری اسی شہر میں پروان چڑھی، خوشبو ان کے کلام کی پہلی کتاب جس نے شاید نوجوانوں میں پھرسے کتابوں کے تحفوں کا رواج ڈالا، لڑکی کی زبان سے جرات مند لہجے میں جذبات کا اظہار ان کی غزلوں اور نظموں کا خاصہ بنا۔

پذیرائی اور جدائی اس کی دومثالیں ہیں، جن میں تصویر حقیقت کا روپ دھارتی محسوس ہوتی ہے، بے باک اندازمیں اس طرح دلوں کی باتیں کہہ دینا آسان نہیں ہوتا لیکن پروین نے یہ کر دکھایا، ایسی بہت سی مثالیں ان کے کلام میں جا بجا ملتی ہیں۔

اندھیرے میں بھی مجھے جگمگا ہے کوئی بس ایک نگاہ سے رنگ بدن بدلنے لگا، بس یہ ہوا کہ اس نے تکلف سے بات کی اور ہم نے روتے روتے دوپٹے بھگولیے ناممکن تھا کہ ان کے کلام پر گلوکار طبع آزمائی نہ کرتے، سو مہدی حسن، ٹینا ثانی، تصورخانم جیسے فنکاروں نے ان کا کلام اپنی گائیکی کی زینت بنایا۔

خوشبوکے بعد انکار، خودکلامی، صد برگ ان کی مشہور کتابیں رہیں، ان کا کلام ماہ تمام کے نام سے بھی شائع ہوچکا ہے، جس میں سوائے’’کف آئینہ‘‘ جو ان کے انتقال کے بعد شائع ہوئی تمام کلام شامل ہے، عکس خوشبو سے شروع ہونے والا کلام آج ایک دنیا کو اپنی مہک سے محظوظ کررہا ہے اور تادیر اس کا آہنگ اپنا رنگ جماتا رہے گا۔