بدھ, جون 25, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 3969

ٹی 20 ورلڈ کپ: سنیل گواسکر نے فائنل فور ٹیموں کی پیش گوئی کردی

0
سنیل گواسکر

بھارتی ٹیم کے سابق کپتان سنیل گواسکر نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے سیمی فائنلسٹ ٹیموں کی پیش گوئی کردی۔

ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے آغاز سے قبل سابق کرکٹرز کی جانب سے سیمی فائنلسٹ اور فائنلسٹ ٹیموں کی پیش گوئیاں کی جارہی ہیں۔

سنیل گواسکر نے بھی چار ٹیموں کا انتخاب کیا ہے جو ان کے خیال میں سیمی فائنلسٹ ہوں گی۔

انہوں نے ٹی 20 ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں میں پاکستان کو شامل نہیں کیا، سنیل گواسکر کا کہنا ہے کہ بھارت، آسٹریلیا، انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچیں گی۔

واضح رہے کہ ٹی 20 ورلڈکپ کا آغاز دو جون بروز اتوار سے ہوگا، پہلا میچ میزبان امریکا اور کینیڈا کے درمیان کھیلا جائے گا جبکہ دوسرے میچ میں میزبان ویسٹ انڈیز اور پاپوانیوگنی کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔

پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ میں اپنا پہلا میچ 6 جون کو میزبان امریکا کیخلاف کھیلے گی جبکہ 9 جون کو روایتی حریف پاک بھارت ٹیمیں مدمقابل آئیں گی۔

سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خوش خبری

0
تنخواہ کی عدم ادائیگی پر سابق ملازم کی انوکھی حرکت

وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قسطوں پر پلاٹ حاصل کرسکیں گے۔

تفصیلات کے مطابق شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کیلئے حکومت سندھ ہاؤسنگ سوسائٹیز بنانے جارہی ہے، اب سرکاری ملازمین کم قیمت پر قسطوں پر پلاٹ حاصل کرسکیں گے، ہم نے صحافیوں کو بھی پلاٹس دیے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ لو گریڈ اور اپر گریڈ سرکاری ملازمین کیلئے یہ اسکیم ہوگی، پولیس، ٹریفک پولیس کے محکمے بھی اسکیم میں شامل ہیں۔

پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نے کہا کہ پاکستان اسٹیل مل کو بند نہیں کیا جائیگا اور نہ پرائیویٹائز کیا جائےگا، اسٹیل مل کی زمین پر سندھ حکومت ایکسپورٹ پروسیسنگ زون بنانے جارہی ہے، وفاق اور سندھ حکومت مل کر پاکستان اسٹیل مل کو چلائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی کمائی سے اسٹیل مل کو پیروں پر کھڑا کیا جائےگا، پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ گورننس مزید بہتر ہو، سرکاری ملازمین اچھے ماحول میں کام کرسکیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ کراچی میں الیکٹرک بسوں کے نئے روٹس کی کابینہ نے منظوری دی ہے، کراچی میں مزید الیکٹرک بسیں سڑکوں پر چلائی جائیں گی، کراچی کو 8 ہزار بسوں کی ضرورت ہے۔

وزیراطلاعات سندھ نے کہا کہ سالڈویسٹ مینجمنٹ سندھ بھر میں اپناکام کررہا ہے، بلڈرز گھروں کا ملبہ سڑکوں پر پھینک دیتے ہیں، اب اگرکسی نے ملبہ سڑک پر پھینکا تو ایکشن لیا جائےگا، کبھی کبھی وہ ملبہ نالوں میں پھینک رہے ہوتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے پولیس ڈیپارٹمنٹ سے نظر رکھنے کو کہا ہے، پولیس کو ہدایت دی ہے کہ جو ملبہ پھینکتا نظر آئے گرفتار کیا جائے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ میں ون اسٹاپ ون شاپ کے ڈیجیٹل پلان کی منظوری دی ہے، سندھ میں کل 48 محکمے ہیں جن میں سے 16 کو ڈیجیٹلائز کرنے جارہے ہیں، ان محکموں کا کام آن لائن ہوگا ورلڈ بینک کی مدد سے یہ پراجیکٹ مکمل کیا جائے گا۔ اسی سال 16 محکمے ڈیجٹلائز ہوجائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ فوڈ، ہیلتھ ، انوائرمنٹ، لیبر، ریونیو اور زراعت کے محکمے ڈیجیٹلائز ہوجائیں گے، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور لوکل گورنمنٹ بھی ڈیجیٹلائز ہوجائیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے محکموں کو کہا گیا ہے کہ قوانین جلدازجلد بنالیں، ملیر ایکسپریس وے پر 100 ایکڑ زمین اسپیشل چلڈرن کیلئے دی جارہی ہے، ملیر ایکسپریس وے پر اسٹیٹ آف دی آرٹ انسٹیٹیوٹ بنایا جارہا ہے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ ہمارےاسپیشل بچوں کیلئے پورے ملک میں اسپیشل اسپتال نہیں ہے۔ اسپیشل بچوں کے لئے فزیکل اسپتال، اسکول اور پلے گراؤنڈ بھی ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن کا مسئلہ چل رہا تھا، الیکٹرک گاڑی جسے بھی رجسٹرڈ کرانی ہے اپنے صوبے سے کرا سکتا ہے، آج سے ڈیڑھ سال قبل ہم 50 ای وی بسز لیکر آئے تھے، ہمارے پلان بہت بڑے ہیں بجٹ نے اجازت دی تو 8 ہزار بسز تک بھی جاسکتے ہیں۔ ای وی بسزبہت مہنگی ہیں مگر ماحول دوست ہوتی ہیں۔

مشتاق احمد خان نے وزیر اعظم ہاؤس کی طرف مارچ کرنے کا اعلان کر دیا

0
مشتاق احمد خان: غزہ کیلیے احتجاج کریں گے کسی رکاوٹ کو نہیں مانتے

اسلام آباد: سابق سینیٹر و رہنما جماعت اسلامی پاکستان مشتاق احمد خان نے کل وزیر اعظم ہاؤس کی طرف مارچ کرنے کا اعلان کر دیا۔

مشتاق احمد خان نے اپنے بیان میں کہا کہ کل بعد نماز جمعہ وزیر اعظم ہاؤس کی طرف مارچ کریں گے، حکومت سے اپیل ہے غزہ کے معاملے پر جنوبی افریقہ کے ساتھ پارٹی بنے۔

سابق سینیٹر نے اپنے بیان میں کہا کہ دو ریاستوں کا وجود علامہ اقبال اور قائد اعظم کے نظریات سے روگردانی ہے، مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو جلوس کو پارلیمنٹ ہاؤس تک لے کر جائیں گے، 18 دنوں سے بچے اور عورتیں احتجاج کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت آگ سے کھیل رہی ہے میرے اوپر 3 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں، مغرب کے طلبہ اور عوام فلسطین کی حمایت میں نکل چکے ہیں، دکھ اس بات کا ہے کہ او آئی سی اور مسلم ممالک کچھ نہیں کر رہے۔

مشتاق احمد خان نے کہا کہ چین کی بین الاقوامی امن کانفرنس کی تجویز کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

ادھر، سیو غزہ مہم کی آرگنائزر حمیرا طیبہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم سوشل میڈیا کے ذریعے اپنا پیغام پہنچائیں گے، دنیا بھر میں رفح آپریشن کے خلاف آواز اٹھائی جا رہی ہے۔

احمر طیبہ نے مطالبہ کیا کہ پاکستان غزہ میں جنگ بندی کیلیے اقدامات کرے۔

11 مئی کو دارالحکومت اسلام آباد میں مظلوم فلسطینیوں کے حق میں مارچ کرنے پر جماعت اسلامی پاکستان کی قیادت سمیت طلبہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔

درج مقدے میں دھمکیوں، ریاست مخالف تقاریر اور قانون توڑے کی دفعات شامل کی گئیں۔ ایف آئی آر میں رہنما جماعت اسلامی پاکستان سابق سینیٹر مشتاق احمد خان، کاشف چوہدری، نصراللہ رندھاوا و دیگر کو نامزد کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ نامزد افراد نے 500 لوگوں کے ہمراہ جلوس نکالا جبکہ جلسے جلوس کے حوالے سے دفعہ 144 نافذ ہے، شرکا کو منتشر ہونے کا کہا گیا تھا۔

متن کے مطابق شرکا سہروری روڈ سے ریڈ زون کی طرف گئے اور اندر داخل ہونے کی کوشش کی، شرکا نے حصار کو توڑا اور پولیس سے ہاتھا پائی کی۔

اس میں مزید کہا گیا تھا کہ شرکا نے سہروردی روڈ پر دھرنا دیا اور عوام کیلیے مشکل پیدا کی، نامزد افراد نے ریاست مخالف تقاریر کیں اور دھمکیاں دیں۔

سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے مقدمہ درج ہونے پر اپنے ردعمل میں فیس بک پر جاری بیان میں کہا تھا کہ 15 لاکھ محصورین غزہ کو بچانے کیلیے غزہ یکجہتی مارچ، فلسطینیوں کی نسل کشی اور اس میں ملوث امریکا کے خلاف احتجاج کیلیے امریکی سفارتخانے تک جانے کی پاداش میں وفاقی حکومت اور اسلام آباد پولیس کی طرف سے ایک اور مقدمہ درج کیا گیا۔

مشتاق احمد خان نے کہا تھا کہ کل پولیس نے بدترین لاٹھی چارج اور تشدد کیا لیکن اس کے باوجود ’سیو غزہ‘ دھرنا اپنے پروگرام کے مطابق صبح تک جاری رہا، رفع میں 15 لاکھ محصورین کو بچانے، اسرائیل کی انسانیت کے خلاف جرائم اور امریکا کی فلسطینیوں کی نسل کشی کی سرپرستی، پاکستانی حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی اور سہولت کاری کے خلاف احتجاج جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ جھوٹے مقدمات، قید و بند، لاٹھی گولی اور تشدد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ رہنما جماعت اسلامی نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ سے ایف آئی آر کی کاپی بھی جاری کی۔

”واہ واہ نظامی صاحب! کیا اچھا شعر کہا ہے!“

0

کراچی میں ان دنوں مشاعروں کا موسم ہے۔ کبھی کبھار اس کا کوئی جھونکا پاکستان کے دوسرے شہروں میں بھی پہنچ جاتا ہے۔ لیکن جو بہار کراچی میں آئی ہوئی ہے اُس کا لطف ہی کچھ اور ہے۔ یہاں مشاعروں کا موسم اپنے جوبن پر ہے۔

9 اپریل سے مشاعروں کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے تو اہلِ کراچی گویا رَت جگوں کے ہو کر رہ گئے ہیں۔ مشاعروں کی ان محفلوں میں سب سے خوبصورت رنگ بھارت سے آئے ہوئے شعراء بلکہ شاعرات کا مرہونِ منت ہے۔ ان کی شاعری سے قطع نظر، ان کا ترنّم لوگوں کا دل موہ لیتا ہے۔ یہ کہنا بے جانہ ہوگا کہ وہ اپنے ترنّم کے بل پر ہی مشاعرے لوٹ لیتی ہیں۔

بھارت میں چوں کہ مشاعرے تواتر سے ہوتے ہیں لہٰذا وہاں کے شاعر بھی سامعین کو ساری ساری رات بٹھائے رکھنے بلکہ ”رجھانے“ کا فن جانتے ہیں۔ ایسے اکثر شعراء تو”مشاعرہ باز شاعر“ کا خطاب بھی حاصل کرچکے ہیں۔ ادھر چند برسوں سے ان کے مقابلے پر کچھ شاعرات بھی میدان میں اتری ہیں۔ اگرچہ بیشتر کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ ان کے ”پلے بیک شاعر“ کوئی اور ہیں اور یہ محض اپنے پُرسوز اور دلکش ترنّم کی وجہ سے داد پاتی ہیں گویا:

میں کلام ہوں کسی اور کا مجھے سناتا (بلکہ گاتا) کوئی اور ہے

ہمارا خیال ہے کہ یہ افواہ اُن کے حاسدوں نے اڑائی ہے کیوں کہ ان شاعرات کا کلام سن کر بالکل یہ اندازہ نہیں ہوتا کہ انہوں نے کسی اور سے لکھوایا ہوگا۔ بھلا کوئی بھی مستند شاعر ایسا ناپختہ کلام کس طرح لکھ سکتا ہے؟ وہ لاکھ چھپائے اس کا اپنا رنگ کہیں نہ کہیں ظاہر ہو کر چغلی کھا ہی جاتا ہے۔

اس بات پر ہمیں اپنے زمانۂ طالبِ علمی کا ایک مشاعرہ یاد آگیا۔ اس زمانے میں تمام تعلیمی اداروں میں ہفتۂ طلبا بڑے زور شور سے منایا جاتا تھا اور مشاعرے اس کا ایک لازمی جزو ہوا کرتے تھے۔ سو ہمارے کالج میں بھی اسی سلسلے میں ایک طرحی مشاعرے کا اہتمام کیا گیا۔ مشاعرہ ختم ہوا تو منصفین سر جوڑ کر نتائج مرتّب کرنے لگے۔ وقت گزارنے کے لیے سامعین میں سے کچھ طالبات کو اپنا کلام سنانے کی دعوت دی گئی تو ایک ایسی طالبہ کا نام بھی پکارا گیا جن کا تعلق دوسرے کالج سے تھا اور جو فن ِتقریر میں شہرت رکھتی تھیں مگر حال ہی میں شاعری بھی شروع کر دی تھی۔ اکثر لوگوں کو ان کے پلے بیک شاعر کا نام معلوم تھا مگر لحاظ میں کوئی کچھ نہیں کہتا تھا۔ اُس روز مقررۂ مذکورہ سے بھول یہ ہوئی یا شاید ان کے پلے بیک شاعر سے کہ انہیں طرحی غزل کہہ کے دے دی۔ انہوں نے غزل سنانی شروع کی تو سامعین طالبات یہ سوچ کر حیران رہ گئیں کہ اتنے مختصر نوٹس پر کوئی بھی شاعرہ طرحی غزل کس طرح کہہ سکتی ہے؟ مقررۂ موصوفہ تیسرے شعر پر پہنچیں تو خیال و شعر کی پختگی دیکھ کر مجھ سے صبر نہ ہوا اور میں نے بے ساختہ داد دی۔ ”واہ واہ نظامی صاحب! کیا اچھا شعر کہا ہے۔“

اتفاق کی بات ہے کہ اس غزل کے خالق اور موصوفہ کے پلے بیک شاعر جناب امداد نظامی اس وقت منصف کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ میری داد پر انہوں نے گھوم کر خشمگیں نظروں سے مجھے دیکھا مگر لوگوں کے قہقہے زیادہ زور دار تھے۔ چائے کی میز پر نظامی صاحب میرے پاس آئے اور گوشمالی کرتے ہوئے بولے،”تم بہت شریر ہوگئی ہو۔ میرا نام لینے کی کیا ضرورت تھی؟“

”اتنا اچھا شعر تھا، کیا کرتی داد دیے بغیر نہ رہ سکی اور چوں کہ مجھے پتا ہے کہ اسے غزلیں لکھ کر آپ ہی دیتے ہیں لہٰذا اصل شاعر کو داد دے دی تو کیا برا کیا؟“میں نے معصومیت سے جواب دیا۔

خیر۔۔۔ یہ قصّہ تو برسبیلِ تذکرہ آگیا۔ بات ہو رہی تھی بھارتی شاعرات کے ترنّم اور ان کے پلے بیک شعراء کے بارے میں۔ ہمارا خیال ہے کہ اگر یہ خواتین اشعار سنانے سے پہلے اپنے پلے بیک شاعر کا نام بتا دیا کریں تو کوئی ایسی بری بات بھی نہیں۔ آخر دوسرے پیشہ ور گلوکار بھی تو صرف اپنے ترنّم کے بَل پر نام کماتے ہیں بلکہ ان کی گائی ہوئی غزلیں تو انہی کے نام سے مشہور ہوتی ہیں اور شاعر بے چارے سَر پیٹتے رہ جاتے ہیں کہ آخر اناؤنسر، گلوکاروں کے نام کے ساتھ ان کے نام کیوں نہیں بتاتے؟ کئی شاعروں نے تو اس سلسلے میں مقدمے بھی لڑے مگر مقدمے جیتنے کے باوجود نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پات رہا۔

(حمیرا اطہر کے فکاہیہ کالم مطبوعہ 1992ء ‘ترنم میرا باقی اُن کا’ سے اقتباس)

شوہر نے بیوی کا سر قلم کر کے لاش کی کھال اتار دی

0
بھارت: شوہر نے کھانا دینے سے انکار پر بیوی کا سر قلم کر کے لاش کی کھال اتار دی

بھارت کی ریاست کرناٹک میں سفاک شوہر نے صرف اس لیے اپنی بیوی کو بے دردی سے موت کے گھاٹ اتار دیا کیونکہ مقتولہ نے کھانا دینے سے انکار کیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سفاک شوہر کی شناخت شیورام کے نام سے ہوئی جس نے بیوی کا سر قلم کر کے اس کے جسم سے کھال الگ کی۔

پولیس کے مطابق قتل کا واقعہ پیر کی شب پیش آیا، اطلاع ملنے پر جب ٹیم ملزم کے گھر پہنچی تو مقتولہ خون میں لت پت پڑی تھی، ملزم نے خاتون کے جسم سے کھال اتاری اور سر قلم کیا جو لاش کے قریب سے ملا۔

ملزم اپنی 35 سالہ بیوی پشپالتھا سے اکثر کسی نہ کسی بات پر جھگڑا کرتا تھا۔ پیر کی شپ دونوں کے درمیان اُس وقت ہاتھا ہائی شروع ہوئی جب پشپالتھا نے رات کا کھانا (ڈنر) دینے سے انکار کیا۔

اس پر مشتعل ملزم نے پشپالتھا کو چاقو گھونپ دیا اور پھر سر قلم کر کے لاش کی کھال اتاری۔ منگل کی صبح اس نے گھر کے مالک کو اپنے جرم سے آگاہ کیا جس نے پولیس کو اطلاع دی۔

قتل کی واردات کے وقت جوڑے کا 8 سالہ بیٹا کمرے میں سو رہا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ مقتولہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلیے اسپتال منتقل کر دیا جبکہ ملزم نے تفتیش کے دوران اعتراف جرم کیا، جوڑے کی شادی 10 سال قبل ہوئی تھی اوت دونوں میں اکثر جھگڑا ہوتا تھا۔

پاکستانی ٹی بلز میں غیرملکی سرمایہ کاری بڑھ گئی، اسٹیٹ بینک

0

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ بلندشرح سود اور مستحکم کرنسی کے سبب اسٹیٹ بینک کے ٹی بلز میں غیرملکی سرمایہ کاری بڑھ گئی۔

تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے اپنے بیان میں بتایا کہ 10 مئی 2024 تک ٹی بلز آکشن میں 3 کروڑ 56 لاکھ ڈالرز کی سرمایہ کاری آئی، رواں مالی سال 10 مئی تک ٹی بلز میں غیرملکی سرمایہ کاری 19 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز رہی،

اسٹیٹ بینک کا مزید کہنا تھا کہ مالی سال 20-2019 کے ماہ جنوری میں ٹی بلز میں غیر ملکی سرمایہ کاری 61 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز تھی۔

مالی سال 20-2019 کے دوران پاکستانی ٹی بلزمیں ایک ارب 40 کروڑ ڈالرز کے قریب انویسٹمنٹ آئی تھی۔

اس حوالے سے ماہرمعاشیات کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے نئے پروگرام پر معاہدے کے بعد ٹی بلز میں مزید سرمایہ کاری کا امکان ہے۔

کراچی میں پولیس نے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ڈاکوؤں سے ڈیل کرلی

0
کورنگی پولیس

کراچی کے علاقے کورنگی میں پولیس نے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ڈاکوؤں سے مبینہ طور پر ڈیل کرلی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی میں پولیس نے ایک ڈاکو کو مبینہ رشوت کے عوض رہا کردیا جبکہ دوسرے ڈاکو کو گٹکا فروش بنا دیا۔

گشت پر مامور پولیس نے ڈاکوؤں کو دو روز قبل اسلحہ اور چھینے گئے موبائل فون سمیت پکڑا تھا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ ملزمان مقابلے کے بعد زخمی حالت میں رنگے ہاتھوں گرفتار ہوئے تھے جبکہ موٹرسائیکل سوار فیملی نے ملزمان کو موقع پر شناخت کیا تھا۔

کورنگی پولیس اہلکار دونوں ملزمان کو پکڑ کر تھانے لے گئے اور مبینہ طور پر ایس ایچ او کورنگی ودیگر نے ملزمان سے ڈیل کی۔

ذرائع کے مطابق ایک ملزم کو مبینہ رشوت کے عوض چھوڑ دیا گیا جبکہ دوسرے ملزم پر صرف گٹکے کی پڑیا برآمد ہونے کا مقدمہ درج کیا گیا۔

11 سالہ بچے سے شرط لگانے اور اسکی موت کی وجہ بننے والا دکاندار گرفتار

0

کراچی: پولیس نے 11 سالہ بچے سے شرط لگانے اور اس کی موت کا سبب بننے والے دکاندار کو گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن معمار میں سرکے کی بوتل پینے سے 11 سالہ بچے کی موت واقع ہوگئی تھی، پولیس نے بچے سے شرط لگانے والے دکاندار کو گرفتار کرلیا ہے، واقعے کا مقدمہ شاہ محمد کے اہلخانہ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ قتل خطا کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے جبکہ مدعی مقدمہ کا کہنا ہے کہ دکاندار نے بچے سے سرکے کی بوتل پینے پر 100 روپے کی شرط لگائی تھی۔

مدعی مقدمہ نے بتایا کہ بچے شاہ محمد نے سرکے کی بوتل پی لی تھی، بچے نے جیتے ہوئے 100 روپے سے کولڈنک خرید کر پی تھی۔

پولیس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے کے بعد بچے کی موت کی وجہ سامنے آئے گی۔

پولیس اہلکاروں و افسران بڑی پابندی عائد

0
پولیس اہلکاروں و افسران کے سوشل میڈیا کیلیے ویڈیوز بنانے پر پابندی عائد

پشاور: خیبر پختونخوا میں پولیس ہلکاروں و افسران پر سوشل میڈیا کیلیے ویڈیوز بنانے پر پابندی عائد کر کے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

ایس ایس پی آپریشنز کاشف ذوالفقار کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پولیس اہلکاروں و افسران کے سوشل میڈیا کیلیے ویڈیوز بنانے پر پابندی ہوگی، ویڈیوز اور کارکردگی سوشل میڈیا پر شیئر نہیں کی جائے گی۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ اکثر اوقات ویڈیوز سے پولیس کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔

گزشتہ سال دسمبر میں پولیس افسران اور اہلکاروں کے سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کوئی مواد شیئر نہ کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے تھے۔

ایس ایس پی آپریشنز پشاور کاشف آفتاب عباسی نے پولیس افسران کو سوشل میڈیا پالیسی سے متعلق خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پولیس اہلکار مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز استعمال کر رہے ہیں اور مختلف غیر سرکاری واٹس ایپ گروپس کا بھی حصہ ہیں۔

خط میں کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے جھوٹی اورسنسنی خیز خبروں کو پھیلا کر پولیس کے مورال کو متاثر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس لیے پولیس سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور واٹس ایپ گروپس سے علیحدگی اختیارکریں۔

ایس ایس پی آپریشنز پشاور نے کہا تھا کہ پولیس اہلکاروں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کوئی مواد شیئر نہ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، جس کی باقاعدہ نگرانی کی جائے گی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

’پاکستان اور آسٹریلیا ٹی 20 ورلڈ کپ کا فائنل کھیلیں گی‘

0

آسٹریلوی اسپنر نیتھن لائن نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں ٹی 20 ورلڈ کپ کا فائنل کھیلیں گی۔

ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے آغاز سے قبل سابق کرکٹرز کی جانب سے سیمی فائنلسٹ اور فائنلسٹ ٹیموں کی پیش گوئیاں کی جارہی ہیں۔

آسٹریلوی اسپنر نیتھن لائن نے بھی ورلڈ کپ کی فائنل ٹیموں کی پیش گوئی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں ٹی 20 ورلڈ کپ کا فائنل کھیلیں گی، ویسٹ انڈیز اور امریکا کی کنڈیشنز کے مطابق پاکستان کی اسپن بولنگ بہترین ہے، اور ان کے پاس بابر اعظم جیسے باصلاحیت بیٹرز بھی موجود ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق آسٹریلوی اوپنر میتھیو ہیڈن نے بھی ورلڈ کپ کی فائنل فور ٹیموں کی پیش گوئی کی تھی۔

 میتھیو ہیڈن کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ بھارت، انگلینڈ، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیمیں ہوسکتی ہیں۔

پاکستانی ٹیم سے متعلق میتھیو ہیڈن نے کہا تھا کہ شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کے ساتھ ان کا فاسٹ بولنگ اٹیک شاندار ہے جو گزشتہ ورلڈ کپ میں دستیاب نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ محمد عامر اور حارث رؤف کے ساتھ پاکستان کا پیس اٹیک کافی مضبوط ہے۔

میتھیو ہیڈن نے کہا کہ پاکستان کے پاس بیٹنگ میں بابر اعظم، محمد رضوان اور فخر زمان موجود ہیں لیکن سب سے اہم چیز ان کی فیلڈںگ ہوتی ہے، پاکستان بھی فائنل فور ٹیموں میں شامل ہوسکتا ہے۔