بدھ, جولائی 2, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 4

بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور معطل یا ختم نہیں کرسکتا، وزیراعظم

0

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم یا معطل نہیں کرسکتا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کا دورہ کیا اس موقع پر انہیں این ڈی ایم اے کی مون سون، ممکنہ سیلابی صورتحال اور حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی۔

شہیاز شریف نے کہا کہ بھارت پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کررہا ہے، عالمی ثالثی عدالت نے واضح کردیا کہ بھارت یکطرفہ طور پر معاہدہ معطل یا ختم نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کثیر المقاصد اہم قومی ادارہ ہے، 2022 کے سیلاب کے بعد ادارے کو جدید خطوط پر استوار کیا گیا، سیلاب نے بہت نقصان پہنچایا، ہزاروں ایکڑ کھڑی فصلیں اور مکانات تباہ ہوئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ خطرات سے آگاہی کے نظام کے حوالے سے بھی این ڈی ایم اے کا اہم کردار ہے، بروقت معلومات کی فراہمی کے لیے اقدامات قابل تعریف ہیں، جدید ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے کاوشیں لائق ستائش ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاکستان کا شمار موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثرہ ملکوں میں ہوتا ہے، ہمارا گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں حصہ بہت کم ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انفرا اسٹرکچر کی تعمیر ضروری ہے اس سلسلے میں پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کا فروغ بہت اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں این ڈی ایم اے پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، سماجی اور معاشی ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے کوششوں کو تیز کرنا ہے، قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے کی استعداد کار میں اضافہ کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ موسمیاتی تغیرات کے تناظر میں این ڈی ایم اے کی صوبوں کے ساتھ ہم آہنگی ضروری ہے، ہمیں مستقبل کے چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے خود کو تیار کرنا ہے، این ڈی ایم اے نے ترکیہ اور میانمار میں زلزلے کے دوران ریلیف اور ریسکیو آپریشن میں اہم کردار ادا کیا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سوات میں افسوسناک واقعے میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، سیاست سے بالاتر ہوکر صورتحال کا ایمانداری سے جائزہ لینا ہے، این ڈی ایم اے اس واقعے کے تناظر میں رپورٹ مرتب کرے، ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے حکمت عملی ترتیب دی جائے، این ڈی ایم اے صوبوں کے ساتھ مل کر لائحہ عمل تشکیل دے۔

تنہائی اور سماجی تعلقات کا فقدان کتنا خطرناک؟ عالمی ادارہ صحت کی فکر انگیز رپورٹ جاری

0

تنہائی ایک سنگین عالمی مسئلہ بنتی جا رہی ہے اور عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر سال 8 لاکھ افراد موت کو گلے لگا لیتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس میں تنہائی اور سماجی تعلقات کے فقدان کو انسانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ دنیا میں ہر سال 8 لاکھ سے زائد افراد تنہائی کے باعث جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کی اس فکر انگیز رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تنہائی اور سماجی تعلقات کا فقدان انسانی صحت کے لیے اتنا ہی خطرناک ہے، جتنا کہ تمباکو نوشی، موٹاپا یا فضائی آلودگی ہے۔

رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر 6 میں سے ایک شخص تنہائی کا شکار ہے، جو نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی صحت پر بھی گہرے منفی اثرات ڈال رہی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ سماجی رابطے صرف خوشی کا ذریعہ نہیں بلکہ بہتر صحت اور طویل عمر کی ضمانت بھی ہیں۔ جن افراد کے قریبی سماجی تعلقات ہوتے ہیں، ان میں قبل از وقت موت کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہوتا ہے۔

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ تنہائی سے دل کے امراض، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، فالج اور ذہنی دباؤ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، اور ایسے افراد جو تنہائی کا شکار ہوتے ہیں، ان میں قبل از وقت موت کا خطرہ دوگنا ہو جاتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس وقت دنیا میں ہر سال اوسطاً 8 لاکھ 71 ہزار اموات ایسی ہیں جن کی ایک بڑی وجہ تنہائی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تنہائی کا سب سے زیادہ اثر نوجوانوں، معمر افراد اور کم آمدنی والے ممالک کے شہریوں پر پڑتا ہے۔

اس وقت 13 سے 29 سال کے نوجوانوں میں تقریباً 20 فیصد تک تنہائی کا سامنا ہے۔ کم آمدنی والے ممالک میں 24 فیصد لوگ شدید تنہائی محسوس کرتے ہیں، جب کہ ترقی یافتہ ممالک میں یہ شرح 11 فیصد ہے۔

اس رپورٹ کے حوالے سے ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادہانوم کا کہنا ہے کہ ہم ایسے وقت میں جی رہے ہیں، جہاں ٹیکنالوجی نے ہمیں جوڑنے کے ہزاروں مواقع فراہم کر دیے ہیں، اس کے باوجود دنیا بھر میں لاکھوں افراد خود کو اکیلا اور تنہا محسوس کرتے ہیں۔ یہ ایک خاموش وبا ہے، جو انسانی صحت کے ساتھ معاشرے کی ترقی اور معیشت کو بھی متاثر کرتی ہے۔

بانی پی ٹی آئی کیخلاف شہبازشریف کا ہرجانہ کیس، عدالتی دائرہ اختیار چیلنج

0

بانی پی ٹی آئی کیخلاف وزیراعظم شہبازشریف کا ہرجانہ کیس میں عدالتی دائرہ اختیار کو چیلنج کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے ہرجانہ کیس میں عدالتی دائرہ اختیار کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے ہرجانہ کیس کی کارروئی اپیل پر فیصلے تک معطل کرنے کی استدعا کی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈسیشن عدالت ہی ہرجانہ کیس کی سماعت کر سکتی ہے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت کے دائرہ اختیار پر اعتراض کیا گیا، ایڈیشنل سیشن جج نے اعتراض مسترد کیا اور لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ برقرار رکھا۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے سپریم کورٹ لاہورہائیکورٹ اور ایڈیشنل سیشن جج کے احکامات کالعدم قرار دے اور اپیل پر فیصلے تک لاہورہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر کے کارروائی سے روکا جائے۔

الہلال نے مانچسٹر سٹی کو ہرا کر فیفا کلب ورلڈ کپ سے باہر کردیا

0

سعودی کلب الہلال نے دفاعی چیمپئن مانچسٹر سٹی کو شکست دے کر فیفا کلب ورلڈ کپ سے باہر کردیا۔

الہلال کلب نے دفاعی چیمپئن مانچسٹر سٹی کو پری کوارٹر فائنل میں 3 کے مقابلے میں 4 گول سے شکست دے دی۔ مارکس نے دو گول مرتبہ گیند کو جال میں پہنچایا۔

سعودی کلب نے کامیابی پر ٹاپ ایٹ میں جگہ پکی کرلی ہے۔

میچ کا آغاز مانچسٹر سٹی کے دباؤ سے ہوا، جس کے نتیجے میں 9ویں منٹ میں برنارڈو سلوا نے ریان آیت نوری کی مدد سے پہلا گول کیا تاہم ہلال نے دوسرے ہاف کا آغاز جارحانہ انداز میں کیا اور 46ویں منٹ میں مارکوس لیونارڈو نے شاندار ہیڈر سے اسکور برابر کر دیا، صرف 6 منٹ بعد مالکوم نے مڈفیلڈ سے انفرادی کوشش کرتے ہوئے گیند کو جال میں پہنچا دیا اور الہلال کو برتری دلائی۔

مانچسٹر سٹی نے جلد واپسی کی اور ارلنگ ہالینڈ نے دفاعی کمزوری سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مقابلہ ایک بار پھر برابر کر دیا، اس کے بعد میچ کا فیصلہ اضافی وقت میں داخل ہو گیا، جہاں کولیبالی نے فری کک پر ہیڈر کے ذریعے تیسرا گول کیا۔

مانچسٹر سٹی نے 104ویں منٹ میں فِل فودن کے گول کے ذریعے ایک بار پھر مقابلہ برابر کر دیا، مگر 112ویں منٹ میں مارکوس لیونارڈو نے ری باؤنڈ پر گول کرتے ہوئے الہلال کو ایک بار پھر سبقت دلائی، جو آخر تک برقرار رہی۔

کراچی میں بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کے لیے 100 برس پرانے کنویں فعال

0

بارش کے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے اور استعمال میں لانے کیلیے ذخیرہ کرنے کے لیے کراچی میں 100 برس پرانے کنویں فعال کر دیے گئے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک بھر میں پانی کی قلت ہے۔ کراچی شہر بھی اس کا شکار ہے۔ شہر قائد میں اکثریت پانی کے حصول کے لیے زیر زمین بورنگ پر انحصار کرتی ہے۔ یہ پانی انسانی صحت کے لیے مضر ہے، لیکن عوام اس کا استعمال کھانے پینے کے علاوہ دیگر امور میں کرتے ہیں۔

تاہم اب کراچی میں زیر زمین پانی کی سطح پر خطرناک حد تک نیچے چلی گئی ہے۔ زیر زمین پانی کی سطح کو بڑھانے کے لیے مختلف نجی اداروں اور شخصیات کی جانب سے بارش کا پانی ذخیرہ کر کے زیر زمین پانی کی سطح بڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جب کہ اس کو دیگر کاموں میں بھی استعمال میں لایا جا رہا ہے۔

شہر قائد میں پانی کی قلت کے بعد بارش کے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے اور مفید استعمال کے لیے اب کراچی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔

اس سلسلے میں برنس گارڈ میں تقریباً ایک صدی قبل 1927 میں بنے ہوئے چار کنویں فعال کر دیے گئے ہیں۔

اس حوالے سے کے ایم سی ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ کنویں فعال ہونے سے آئی آئی چندریگر روڈ، آرٹس کونسل اور سندھ سیکریٹریٹ کے اطراف بارش کا پانی جمع نہیں ہوگا۔ ذخیرہ کیا گیا یہ پانی پارکس میں استعمال کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ برنس گارڈن میں بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کیلئے مزید ایک اور ٹینک بھی بنایا جارہا ہے۔ نئے ٹینک میں ایک لاکھ گیلن پانی ذخیرہ کیا جا سکے گا۔

واضح رہے کہ ناقص انتظامات کے باعث معمولی بارش بھی کراچی کے شہریوں کے لیے رحمت کے بجائے زحمت بن جاتی ہے۔ سڑکیں تالاب اور نشیبی علاقے زیر آب آنے سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

طوفانی بارش کے دوران لینڈنگ، طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا

0

باٹک ایئر کی پرواز طوفانی بارشوں کی لینڈنگ کے دوران حادثے سے بال بال بچ گئی۔

انڈونیشیا میں شدید بارش اور تیز ہواؤں کے دوران طیارے نے لینڈ کرنے کی کوشش کی اور اس دوران حادثے سے بال بال بچ گئی،

یہ پرواز امیون کے پٹیمورا ہوائی اڈے سے آرہی تھی اور 28 جون کو سوکارنو ہٹا بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترنے والی تھی۔

بوئنگ 737 طیارے میں 177 مسافر سوار تھے، طیارہ جیسے ہی رن وے کے قریب پہنچا، تیز طوفان نے اسے قابو کرنا مشکل بنا دیا۔

اب وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ہوائی جہاز لینڈ کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اور اچانک ایک طرف جھک جاتا ہے، ایک ونگ خطرناک حد تک زمین کے قریب آ جاتا ہے۔

وائرل ویڈیو میں آپ لوگوں کو چیختے ہوئے بھی سن سکتے ہیں۔

خوش قسمتی سے پائلٹ بروقت طیارے کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہو گیا اور اسے بحفاظت لینڈ کر لیا۔ کسی کو نقصان نہیں پہنچا اور جہاز کو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

حکام نے تصدیق کی کہ پائلٹس نے تمام حفاظتی اصولوں پر عمل کیا۔ انڈونیشیا کے سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل نووی ریانتو نے عملے کی تعریف کی اور کہا کہ تحقیقات میں موسم اور فلائٹ آپریشن کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا۔

ماہرین کا خیال ہے کہ تیز ہواؤں اور ہوا کی اچانک تبدیلیوں نے لینڈنگ کو بہت خطرناک بنا دیا ہے۔

مون سون کے پہلے اسپیل نے پاکستان میں کتنی تباہی مچائی؟

0

مون سون خطے کے کئی ممالک میں تباہی مچا رہا ہے مون سون کے پہلے اسپیل میں پاکستان میں کتنی تباہی مچائی تفصیلات سامنے آ گئیں۔

پاکستان میں مون سون کا پہلا اسپیل ختم ہو چکا ہے جب کہ آج سے 5 جولائی تک دوسرے اسپیل کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

مون سون کے پہلے اسپیل نے ملک بھر میں کافی تباہی مچائی۔ کرنٹ لگنے، مکانات اور دیواریں گرنے، دریا میں ڈوبنے سے 50 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

سب سے زیادہ جانی نقصان صوبہ خیبر پختونخوا میں ہوا، جہاں 21 افراد اپنی جان سے گئے۔ سب سے افسوسناک واقعہ دریائے سوات میں پیش آیا جہاں درجنوں سیاح سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔ اکثریت کو ریسکیو کر لیا گیا تاہم 12 کے قریب افراد کی لاشیں نکالی گئیں۔ ان میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

مون سون کے پہلے اسپیل میں صوبہ پنجاب میں 18، سندھ میں 7 اور بلوچستان میں 4 اموات ہوئیں۔ مرنے والوں میں 30 سے زیادہ بچے اور خواتین شامل ہیں۔

بارشوں نے جانی نقصان کے علاوہ مالی نقصان بھی پہنچایا اور درجنوں مکانات تباہ ہو گئے۔ خٰبر پختونخواہ میں 50 سے زائد مکانات مکمل تباہ جب کہ 10 کو جزوی نقصان پہنچا۔

پنجاب میں 30 سے زائد مکانات گر گئے یا جزوی نقصان پہنچا جب کہ 57 افراد زخمی بھی ہوئے۔ بلوچستان میں بھی 10 سے زیادہ مکانات بارشوں سے متاثر ہوئے۔

لوگ ابھی مون سون کے پہلے اسپیل کی تباہ کاریوں کی لپیٹ میں ہیں کہ مون سون کا ایک اور اسپیل آج سے شروع ہو چکا ہے۔

مون سون کے دوسرے اسپیل میں مختلف شہروں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ جڑواں شہروں اسلام آباد اور پنڈی میں تیز بارش سے جل تھل ایک ہو گیا اور واسا انتظامیہ نے راولپنڈی میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

اس کے علاوہ آج سیالکوٹ، ڈسکہ، گجرات، سرائے عالمگیر، وزیر آباد، اٹک اور نارووال میں بھی بادل جم کر برسے ہیں۔

محکمہ موسمیات اور این ڈی ایم اے نے 5 جولائی تک موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی کے ساتھ پنجاب، سندھ اور کے پی میں اربن فلڈنگ اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ این ڈی ایم اے نے ممکنہ سیلاب کا الرٹ بھی جاری کر دیا ہے۔

’ابا سب ختم ہوگیا، میں جارہی ہوں‘ دلہن نے انتہائی قدم اٹھا لیا

0

بھارت میں جہیز کے تنازع سے تنگ آکر دلہن نے خودکشی کرلی۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست تمل ناڈو کے ضلع تروپور میں دلہن کی خودکشی سے موت سے جہیز سے متعلق بدسلوکی پر عوامی غم و غصہ کو بھڑکا دیا ہے۔

27 سالہ ردھانیا نے مبینہ طور پر شوہر اور سسرال والوں کی جانب سے کئی ماہ کی ذہنی اور جسمانی ہراسانی کے بعد زہریلی کیڑے مار دوا پی لی۔

ردھانیا کامیاب گارمنٹس کے تاجر انادورائی کی بیٹی تھی جس کی شادی رواں سال اپریل میں 28 سالہ کیون کمار سے ہوئی تھی، جہیز میں لڑکی کے والد نے سونا، لگژری گاڑی جس کی مالیت 70 لاکھ روپے تھی اور اضافی سونا دینے کا وعدہ کیا۔

پولیس کے مطابق کروڑوں کا جہیز دینے کے باوجود شادی کے دس دن بعد ہی ردھانیا کو ہراساں کرنا شروع کردیا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ شوہر اور اس کے والدین ایشور مورتی اور چتھرا دیوی نے مسلسل مزید جہیز کا مطالبہ کیا اور معمولی باتوں پر ردھانیا کے ساتھ ذلت آمیز سلوک کیا گیا۔ اہلخانہ نے دعویٰ کیا کہ بیٹی کو ذہنی طور پر تشدد اور جسمانی طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جس میں سزا کے طور پر اسے طویل گھنٹوں تک کھڑے رہنے پر مجبور کیا گیا۔

واقعہ کیسے پیش آیا؟

اتوار کے روز ردھانیا گھر سے یہ کہہ کر نکلی کہ اس نے مندر جانا ہے، راستے میں اس نے سیور کے پاس گاڑی کھڑی کی اور زہریلی دوا پی لی، مقامی لوگوں نے گاڑی کھڑی دیکھ کر پولیس کو آگاہ کیا، خاتون کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔

خودکشی سے قبل والد کو کئی وائس میسجز

ردھانیا نے خودکشی سے قبل والد کو کئی وائس میسجز بھیجے ان میں اس نے براہ راست شوہر اور سسرال والوں کو مورد الزام ٹھہرایا۔

لڑکی نے کہا کہ خودکشی کی وجہ میری شادی شدہ زندگی ہے، میں جسمانی اور ذہنی ہراسانی سے گزری ہوں، میں اب یہ زندگی نہیں چاہتی، وہ کبھی نہیں بدلیں گے، کیون، ایشور مورتی اور چتھرا دیوی کی وجہ سے میں نے اپنی زندگی ختم کرنے کا فیصلہ کیا، براہ کرم مجھے معاف کردیں۔

دوسرے پیغامات میں اس نے مایوسی اور الگ تھلگ ہونے کے احساس کو بیان کیا اور لکھا کہ میں روزانہ ان کی ذہنی اذیت کو برداشت نہیں کر پاتی۔ میں نہیں جانتی کہ اس کے بارے میں کس کو بتاؤں۔ جو لوگ سنتے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ میں سمجھوتہ کروں اور یہ دعویٰ کروں کہ زندگی ایسی ہی گزرے گی اور وہ میری تکلیف کو سمجھنے کے قابل نہیں ہیں۔

ردھانیا نے مزید لکھا کہ ’تم اور ماں میری دنیا ہو، میری آخری سانس تک تم میری امید رہے ہو لیکن میں نے تمہیں بری طرح نقصان پہنچایا، مجھے افسوس ہے ابا سب ختم ہو گیا، میں جا رہی ہوں۔‘

ردھانیا کی خودکشی کے بعد اس کے شوہر کیون کمار، ساس اور سسر کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟

0

پاکستان میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے اضافہ ہوگیا۔

آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق آج فی تولہ سونے کی قیمت 6600 روپے اضافے سے 3 لاکھ 56 ہزار 800 روپے ہوگئی۔

اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت 5658 روپے اضافے سے 3 لاکھ 5 ہزار 898 روپے ہے۔

عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافے کا رجحان رہا، سونا 66 ڈالر اضافے سے 3348 ڈالر فی اونس ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی سونے کی فی تولہ   قیمت  میں 800 روپے کا اضافہ ہوا تھا۔

پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

’اشرافیہ کو نوازو، عوام کی کمر توڑو، یہ ہےحکومت کی پالیسی‘

0
حافظ نعیم الرحمان کا پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 50 روپے کمی کا مطالبہ

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل آگیا۔

انہوں نے کہا کہ اشرافیہ کو نوازو، عوام کی کمر توڑو، یہ ہےحکومت کی پالیسی، عالمی مارکیٹ میں قیمتیں گریں توریلیف نہیں، تھوڑا بڑھیں تو بوجھ عوام پر۔۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ معیشت کی ترقی کے حکومتی دعوے جھوٹے اور اشتہاری ہیں، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ مسترد کرتے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ پیٹرولیم لیوی ختم کی جائے اور قیمتیں کم کی جائیں۔

حکومت عوام سے پٹرول کے فی لیٹر پر کتنا ٹیکس وصول کر رہی ہے؟

پاکستانی عوام نے حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کو مسترد کردیا اور حکومت سے ریلیف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

پٹرول کی قیمت میں اضافے پر عوام نے کہا اتنا مہنگا پیٹرول کردیا، غریب عوام کہاں جائے؟ اشرافیہ کو نوازا جارہا ہے غریب کو مارا جارہا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کوچاہیے کہ عام آدمی کے لئے آسانیاں پیدا کرے، جینا مشکل ہوگیا ہے اور عوام بے بسی کی تصویر بن چکی ہیں۔