پیر, جون 16, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 6585

کویت میں گھریلو ملازمین کی بھرتی کس ملک سے کی جائیگی؟

0

کویت میں گھریلو ملازمین کی بھرتی کے حوالے سے اہم فیصلہ کرلیا گیا، گھریلو مزدوری کے امور کے ماہر بصام الشمری کا کہنا ہے کہ آنے والا وقت بنگلہ دیش کی قیادت میں نئے مشرقی ایشیائی ممالک سے گھریلو ملازمین کی بھرتی کے لیے دروازے کھولنے کے اعلان کا مشاہدہ کرے گا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کویت کے نائب وزیر اعظم کی جانب سے نئے ممالک سے نجی اور گھریلو شعبوں میں غیر ملکی کارکنوں کو بھرتی کرنے کے لیے تعاون کے فریم ورک کھولنے کی ضرورت پر زور دیا گیا، جس کے باعث مارکیٹ میں خاص طور پر پیشہ ورانہ اور تکنیکی کارکنوں کی بڑی کمی کو پورا کیا جاسکے گا۔

بصام الشمری نے اس حوالے سے وضاحت کی کہ سردیوں کی تعطیلات کے اختتام اور نئے تعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ ساتھ، کویتی اور غیر ملکی خاندانوں کو گھریلو ملازمین کی خدمات حاصل کرنے کی ضرورت بڑھ جاتی ہے تاہم، مارکیٹ میں موجودہ تعداد ان خاندانوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔اس حوالے سے اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ”کویتی خاندانوں کی طرف سے موجودہ نئے گھریلو ملازمین کے کم معیار خاص طور پر عربی زبان کی رکاوٹ اور مہارت کی کمی کے باعث شکایات سامنے آرہی ہیں۔

الشمری کی جانب سے متعلقہ سرکاری اداروں سے مطالبہ کیا گیا کہ گھریلو ملازمین کی بھرتی کے لیے نئے ممالک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کرنے کی رفتار کو بڑھایا جائے تاکہ ملک میں فلپائنی گھریلو ملازمین کی موجودہ کمی کو پورا کیا جا سکے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نئی بھرتی کھولنے سے مارکیٹ میں توازن پیدا ہوتا ہے، مزدوروں کی قلت کے مسائل حل ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مملکت میں زیادہ تر غیر ملکی کارکن انگریزی زبان میں ہیں، جس سے عدم موافقت اور کام کرنے سے انکار کے امکانات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

پاکستان کا وہ علاقہ جہاں صرف’’200 روپے‘‘ ماہانہ پر بلاتعطل بجلی دستیاب!

0

اس وقت پورے پاکستان کے شہری بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان اور سراپا احتجاج ہیں لیکن اسی ملک میں ایک علاقہ ایسا بھی ہے جہاں صرف 200 روپے ماہانہ میں بلاتعطل بجلی دستیاب ہے۔

پاکستان کو اس وقت بدترین توانائی اور معاشی بحران کا سامنا ہے۔ ملک کے طول وعرض میں تاریخ کی مہنگی بجلی نے عوام کے چودہ طبق روشن کر دیے ہیں اور لاکھوں اور ہزاروں روپے مالیت کے بل پانے والے پریشان اور شہر شہر احتجاج کیا جا رہا ہے جب کہ بجلی بھی ہر وقت دستیاب نہیں ہوتی لیکن اسی دیس میں ایک علاقہ ایسا ہے جہاں صرف 200 روپے ماہانہ پر بجلی دستیاب ہے او وہ بھی بلا تعطل۔

ہے نا حیرانی کی بات! لیکن حقیقت یہی ہے اور یہ حیران کن مگر خوش قسمت افراد کا علاقہ صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر کا ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جو گرچہ بیشتر بنیادی سہولتوں سے محروم ہے لیکن یہاں کے رہائشیوں کو بجلی جیسی سہولت صرف 200 روپے کی قلیل مالیت میں ملتی ہے۔

ہزاروں اور لاکھوں کے بجلی کے بل ادا کرنے والے پاکستانی عوام کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ ہمارے ملک میں ایک ایسا گاؤں بھی موجود ہے جہاں کے رہائشیوں کو صرف 2 سو روپے ماہانہ ادائیگی کرنے پر بلا تعطل بجلی ملتی ہے۔

مذکورہ گاؤں کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انہیں ابھی تک واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) سے بجلی نہیں ملتی۔ ایسے میں گاؤں کے اندھیروں کو دور کرنے کے لیے علاقے کے رہائشی 30 سالہ شوکت حسین نے ایک لاکھ روپے میں ایک ہائیڈرو پاور پلانٹ بنایا جو پورے گاؤں کو بجلی فراہم کرتا ہے اور ہر گھر سے ماہانہ صرف 200 روپے بل لیا جاتا ہے جو کہ اس پلانٹ کی دیکھ بھال پر خرچ کیے جاتے ہیں۔

اہل علاقہ کہتے ہیں کہ انہیں بلا تعطل بجلی ملتی ہے اور وہ بہت خوش ہیں۔ گاؤں کے ایک رہائشی نے بتایا کہ ہمارا گاؤں پسماندہ ہے لیکن اب اس گاؤں کو اندھیرے سے نجات مل گئی ہے اور یہاں روشنیوں کا بسیرا ہے کیونکہ یہاں صرف 200 روپے ماہانہ بل کی ادائیگی پر پورا مہینہ بجلی فراہم کی جاتی ہے اور ہم اس سے بہت خوش ہیں۔

اس حوالے سے شوکت حسین نے بتایا کہ گاؤں میں تقریباً 100 گھر ہیں اور ہر گھر سے 200 روپے ماہانہ بجلی کا بل وصول کیا جاتا ہے اور اس رقم سے مشینری کی مرمت کی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے بجلی کی فراہمی کے لیے قیمت میں رعایت رکھی ہے کیونکہ گاؤں کے لوگ بہت زیادہ بل ادا نہیں کرسکتے لیکن ہم مفت میں بھی بجلی نہیں دے سکتے کیونکہ اسپیئر پارٹس کی قیمت زیادہ ہے۔

شوکت حسین نے کہا کہ حسین نے مزید کہا کہ یہاں کے لوگ اس ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ سے پیدا ہونے والی بجلی سے بہت فائدہ اٹھا رہے ہیں اور اگر حکومت امداد فراہم کرے تو مزید لوگ بھی اس سے مستفید ہو سکتے ہیں۔

لیبیا سیلاب متاثرین نے احتجاجی مظاہرے شروع کر دیے، میئر کے گھر کو آگ لگا دی

0

طرابلس: لیبیا میں تباہ کُن سیلاب کے بعد حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، مظاہرین نے سرکاری عمارتوں اور درنہ کے میئر کے گھر کو آگ لگا دی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیلاب اور ڈیم ٹوٹنے کی وجہ سے لیبیا کے تباہ شدہ شہر درنہ کے متاثرہ باسیوں نے حکومت کے خلاف شدید احتجاج شروع کر دیا ہے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی غفلت سے ہزاروں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، درنہ ڈیم ٹوٹنے کی بین الاقوامی سطح پر تحیقیقات کرائی جائیں، ان کا مطالبہ تھا کہ مشرقی لیبیا کے پارلیمنٹ کے سربراہ صالح اسر اور دیگر کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

پیر کے روز مظاہرین نے شہر کی الصحابہ مسجد کے باہر مظاہرہ کیا اور کچھ لوگ اس کی چھت پر اس کے سنہری گنبد کے سامنے بیٹھ گئے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ تمام لیبیائی بھائی بھائی ہیں، صالح اسر ہم آپ کو نہیں جانتے۔ شام کے وقت مشتعل مظاہرین نے درنہ کے میئر عبدالمنعم الغیثی کے گھر کو آگ لگا دی۔

مشرقی لیبیا کی حکومت کے ایک وزیر ابو سخاوت نے میڈیا کو بتایا کہ میئر غیثی کو ان کے عہدے سے معطل کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ لیبیا کو برسوں سے سیاسی انتشار کا سامنا ہے، اس وقت بھی لیبیا میں دو حریف حکومتیں قائم ہیں، ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ دارالحکومت طرابلس میں، اور دوسری خود ساختہ حکومت مشرقی شہر بن غازی میں، جس کی پشت پناہی جنرل خلیفہ حفتر کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ بارشوں اور ڈیم ٹوٹنے سے سیلابی ریلے نے درنہ شہر کو نیست و نابود کر دیا ہے، سوا لاکھ آبادی والے شہر کی سیکڑوں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں، 11 ہزار تین سو افراد لقمہ اجل بنے اور ہزاروں افراد تاحال لاپتا ہیں۔

’عمان: تارکین وطن کیلئے بڑی خوشخبری‘

0
Oman

عمان کی وزارت صحت نے ملک میں موجود تارکین وطن کو بڑی خوشخبری سنادی، جس کے باعث عمان میں مقیم غیر ملکیوں کو بڑی سہولت میسر آگئی۔

عمان کی وزارت صحت کی جانب سے متعدی اور انفکیشن والی بیماریوں کی ایک جامع فہرست مرتب کی گئی ہے جو صحت عامہ کے لیے کافی خطرہ ہیں۔ ان میں سے کسی بھی بیماری میں مبتلا افراد طبی خدمات کا معاوضہ دینے کے پابند نہیں ہوں گے۔ واضح رہے کہ اس فہرست میں تقریباً 32 بیماریاں شامل ہیں۔

مملکت میں موجود غیر ملکی ان شرائط کے لیے تمام ضروری خدمات مفت حاصل کرسکیں گے۔

بیماریاں جو فہرست میں شامل ہیں ان میں شدید فلیکسڈ فالج، پیڈیاٹرک ایڈز، ہیضہ، زرد بخار، ملیریا، تمام قسم کی تپ دق، ریبیز، طاعون، نوزائیدہ اور بالغ دونوں تشنج، شدید ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس)،کورونا وائرس کے باعث ہونے والے شدید سانس کے انفیکشن شامل ہیں۔ اور جسکی وجہ سے مریض کو ہسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

خناق، جذام، مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (MERS)، چکن پاکس، انفلوئنزا وائرس کی وجہ سے ہونے والے شدید سانس کے انفیکشن جن میں ہسپتال میں داخل ہونا ضروری ہوتا ہے، چیچک، 5 سال سے کم عمر بچوں میں کالی کھانسی، ہر قسم کے ہیمرج بخار، 5 سال سے کم عمر کے بچوں میں نیوموکوکس۔

ایکٹیو ٹریکوما، ہیپاٹائٹس ای، ہیپاٹائٹس اے، پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں دماغی بخار، خسرہ، روبیلا، پیدائشی روبیلا، بروسیلا، ڈینگی بخار، مونکی پوکس، ابھرتی ہوئی متعدی بیماری کا سنڈروم، اور وہ بیماریاں جو ڈبلیو ایچ او اور مقامی معیار دونوں کے مطابق عوامی خطرہ کے طور پر درجہ بند کی گئی ہیں۔

فیس سے مستثنیٰ اضافی زمرے افراد اور حالات کی ایک وسیع رینج پر محیط ہیں۔

اس میں آرٹیکل 4 میں مذکور تمام زمروں کے لیے خون اور اعضاء کے عطیہ دہندگان شامل ہیں، سوائے اس وقت کے جب اعضاء کا عطیہ سرکاری ملازمت کرنے والے غیر ملکیوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے ہو۔

سماجی تحفظ کے فوائد حاصل کرنے والے افراد اور ان کے اہل خانہ، حتیٰ کہ وہ لوگ جو تصدیق شدہ سوشل سیکورٹی کارڈ یا سرکاری خط ہولڈرز ہیں، اور امداد کے منتظر ہیں وہ فیس میں چھوٹ کے لیے اہل ہیں۔

مزید برآں، قومی ویکسینیشن مہموں میں حصہ لینے والے، ابتدائی اسکریننگ کے اقدامات سے مستفید ہونے والے عمانی، سماجی ترقی کی وزارت کے زیر نگہداشت یتیم، رجسٹرڈ معذور عمانی افراد، دو سال سے کم عمر کے بچے، حفاظتی ٹیکوں کے توسیعی پروگرام کے مستفید ہونے والے،حاملہ عمانی خواتین اور وہ لوگ جو زچگی اور بچے کی دیکھ بھال کی خدمات حاصل کرتے ہیں، بشمول پیدائش کے وقفہ پروگرام، سبھی فیس میں چھوٹ کے حقدار ہیں۔

مزید برآں،اسکاؤٹس، گائیڈز، عمانی، دائمی ڈائیلاسز کے مریض، کینسر کے مریض، جیل کے قیدی، مقدمے سے پہلے قیدیاور سلطنت عمان میں اسلام قبول کرنے والے افراد اس فیس سے مستثنیٰ گروہوں میں شامل ہیں۔

یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ وزارت صحت نے وزارتی فیصلہ نمبر 126/2023 کے ساتھ عمان میں ہیلتھ کیئر سروس فیس ریگولیشن کے قیام کو لازمی قرار دیا ہے اور اس ضابطے کے تحت آنے والے زمروں کی وضاحت کی ہے۔

ضابطے کا آرٹیکل 3 ہنگامی صورتوں میں علاج میں رکاوٹ ڈالے بغیر مخصوص فیس کی وصولی کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔

حفاظتی ٹیکے: پروگرام میں سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین بھی شامل

0

اسلام آباد: حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام میں سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین بھی شامل کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام کی کارکردگی بڑھانے کے سلسلے میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان کی ہدایت پر تین بڑے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے لیے HPV ویکسین حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام میں شامل کر دی گئی ہے، ایچ پی وی ویکسین کو حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کا حصہ بنانے کے لیے مربوط حکمت عملی تشکیل دے دی گئی۔

ڈاکٹر ندیم جان کے مطابق صحت مراکز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے، پہلے مرحلے میں ہائی رسک ایریاز کے چار سو صحت کے مراکز کو شمسی توانائی پر شفٹ کیا جائے گا، بعد ازاں دوسرے مراکز کو بھی شمسی توانائی پر شفٹ کیا جائے گا۔

انھوں نے کہا قومی الیکٹرانک امیونائزیشن رجسٹری کا آغاز بھی کیا جا رہا ہے، جس سے پروگرام کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی، نیشنل الیکٹرانک رجسٹری کے تحت ہر بچے کا امیونائزیشن کا ڈیٹا سسٹم میں درج ہو جائے گا اور بچے کے والدین کو الرٹ موصول ہوگا کہ آپ کے بچے کی ویکسینیشن کی تاریخ کون سی ہے، والدین یہ معلوم کر سکیں گے کہ کون سی ویکسین بچے کو لگنی ہے، اس سسٹم کے تحت ادارہ اپنے ویکسینیٹر کی حاضری اور کارکردگی کو بھی مانیٹر کر سکتا ہے۔

ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ’’وزارت صحت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کوریج کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے، اور ملک بھر کے بچوں کو 12 بیماریوں سے بچانے کے لیے خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام تیزی سے یونیورسل ہیلتھ کوریج کی جانب گامزن ہے۔

گرفتار پی ٹی آئی رہنما کے بیٹے عمار کو سپرد خاک کر دیا گیا

0
عمار سپرد خاک پی ٹی آئی رہنما

لاہور : گرفتار پی ٹی آئی رہنما میاں عباد فاروق کے بیٹے کو سپرد خاک کر دیا گیا، بیٹے کی نماز جنازہ اور تدفین میں شرکت کے لئے میاں عباد فاروق کو پولیس سیکیورٹی میں لایا گیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما میاں عباد فاروق کے بیٹے کو سپردخاک کر دیا گیا، منشی اسپتال قبرستان میں تدفین کی گئی۔

میاں عباد فاروق کو بیٹے کی نماز جنازہ اور تدفین میں شرکت کے لئے پولیس سکیورٹی میں لایا گیا، نماز جنازہ میں شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

بھائی عباد فاروق کا بتانا ہے کہ 9 سال کا بیٹا والد کی گرفتاری پر ذہنی مرض میں مبتلا ہوگیا تھا اور والد کی یاد میں روتا رہتا تھا۔

یاد رہے پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈرعبادفاروق 9 مئی کے مختلف کیس میں گرفتار ہیں۔

’بس کھائی میں گرنے سے درجنوں افراد ہلاک‘

0

امریکہ کے جنوبی ملک پیرو میں ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا، جب مسافروں سے بھری ایک بس پہاڑی سے نیچے کھائی میں گر گئی، جس کے باعث 24 افراد اپنی زندگیوں سے محروم ہوگئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افسوسناک حادثے کے باعث 35 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی سامنے آرہی ہیں۔

سرکاری حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اندیس کی پہاڑیوں سے گزرنے کے دوران ہویانیایو سے ہوانٹا جانے والی بس بے قابو ہو کر اچانک 200 میٹر گہری کھائی میں گر گئی۔

حادثے کے فوری بعد حکام کی جانب سے امدادی سرگرمیوں کا آغاز کردیا گیا، طبی عملے کو بھی جائے حادثہ پر روانہ کردیا گیا ہے، ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں 2 بچے بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی اسی علاقے میں ایک ٹریفک حادثہ رونما ہوا تھا، جس کے سب 13 افراد اپنی زندگیوں سے محروم ہوگئے تھے۔

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نیویارک پہنچ گئے

0
نگراں وزیراعظم نیویارک

نیویارک : نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نیویارک پہنچ گئے، جہاں وہ آج مصروف دن گزاریں گے اور22 ستمبر کو جنرل اسمبلی کے78ویں اجلاس سے خطاب کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ 5 روزہ دورے پر نیویارک پہنچ گئے، پاکستانی سفیر مسعود خان اور مستقل مندوب منیر اکرم نے استقبال کیا، نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ مختصر وفد کے ارکان کے ہمراہ نیویارک پہنچے ہیں۔

نگراں وزیر اعظم اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اٹھہترویں اجلاس میں شرکت کریں گے اور اعلیٰ سطح کے مباحثے میں شریک ہوں گے۔

نگراں وزیر اعظم جمعہ 22 ستمبر کو جنرل اسمبلی کے78ویں اجلاس سے پالیسی خطاب کریں گے، اپنے خطاب میں وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم اور افغانستان سے درپیش سیکورٹی چیلنجز کا ذکر کریں گے اور اقوام متحدہ کو سلامتی کونسل کی قراردادو ں کی یاد دلائیں گے۔

نگران وزیراعظم یواین جنرل اسمبلی کے78ویں اجلاس سے خطاب کریں گے اور عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔

انوار الحق کاکڑ اپنے دورے میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے، امریکا میں موسمیاتی تبدیلی پر منعقد ہونے والی کانفرنس میں شریک ہوں گے اور عالمی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بھی ملاقات ہوگی۔

اس کے علاوہ نگران وزیراعظم امریکا کے معروف تھنک ٹینکس کا بھی دورہ کریں گے اور امریکی صدر کے عشائیے میں شریک ہوں گے۔

وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے امریکی میڈیا سے انٹرویوز طے کر دیئے گئے ہیں ، واشنگٹن پوسٹ سمیت، سی این این، بلومبرگ، اے پی، نیوزویک وزیر اعظم کا انٹرویو کریں گے۔

اس کے ساتھ انوار الحق کاکڑ کی مائکروسافٹ کے فاؤنڈر بل گیٹس سے ملاقات طے ہیں جبکہ وہ چین کے نائب صدر، ایران کے صدر ، ترکی کے صدر طیب اردوان سے بھی اہم ملاقاتیں ہوگی۔

’سراج کون سی بریانی کھا کر ایشیا کپ کے فائنل میں بولنگ کی؟‘

0

ایشیا کپ کے فائنل میں آئی لینڈر کی لنکا ڈھانے والے سراج کی کارکردگی پر سب حیران ہیں سابق بھارتی کرکٹر روی شاستری بھی پوچھ بیٹھے کون سی بریانی کھا کر بولنگ کی۔

ایشیا کپ کے فائنل میں میں آئی لینڈر کی لنکا ڈھانے والے بولر محمد سراج بھارت کے سر کا تاج بن چکا ہے اور ہر جگہ اس کا ہی راج ہے۔ حیدرآباد دکن سے تعلق رکھنے والے نوجوان بھارتی فاسٹ بولر محمد سراج نے فائنل میں اپنی کاٹ دار بولنگ سے لنکن شیروں کو پچھاڑ کر بھارت کو آٹھویں بار ایشین چیمپئن بنایا۔

محمد سراج کی اس شاندار کارکردگی نے کرکٹ کے پنڈتوں کو بھی حیران کر دیا۔ سری لنکن اننگ میں اپنے دوسرے ہی اوور میں چار وکٹیں لے کر بیٹنگ آرڈر کو ریت کی دیوار کی مانند گرایا اور میچ میں مجموعی طور پر 6 وکٹیں حاصل کیں۔

ایشیا کپ کے فائنل میچ کی ایوارڈ تقریب کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں سابق بھارتی ٹیسٹ کرکٹر اور موجودہ کمنٹیٹر روی شاستری بھی نوجوان فاسٹ بولر سے متاثر نظر آئے اور حیدرآبادی لہجے میں یہ پوچھنے پر مجبور ہو گئے کہ ’’کیا میاں کمال کر دیا کون سی بریانی دبائی آج‘‘ یعنی کون سی بریانی کھائی آج۔

روی شاستری کے اس سوال کا جواب محمد سراج نے ہنستے ہوئے دیا۔

سوشل میڈیا پر صارفین شاستری اور سراج کے درمیان دلچسپ گفتگو سے بہت محظوظ ہو رہے ہیں اور اس پر تبصرے کر رہے ہیں۔

سراج نے تو شاستری کی اس بات کا جواب ہنستے ہوئے دیا لیکن ایک صارف نے ان کے دل کی بات یہ کہہ کر لکھ ڈالی کہ سر یہاں بریانی نہیں ہے۔

شاستری کا ایوارڈ تقریب میں سراج سے ازراہ مذاق کیا گیا یہ سوال دراصل ان کے بیک گراؤنڈ کی وجہ سے ہے کیونکہ ان کا تعلق بھارتی شہر حیدرآباد دکن سے ہے اور حیدرآبادی چٹ پٹے کھانوں کے شوقین ہوتے ہیں۔

اب میچ سے قبل حیدرآباد دکن میں رکشا ڈرائیور کے بیٹے سراج نے کچے گوشت کی بریانی کھائی یا نہیں مگر لنکن شیروں کو ضرور کچا چبا گئے،

واضح رہے کہ بھارتی کھلاڑیوں میں کھانوں میں کھٹاس اور تیز مرچ مصالحے کھانے کے شوقین صرف سراج ہی نہیں بلکہ سابق کپتان اظہر الدین بھی حیدرآبادی ہیں جو اپنے دور میں کھٹے میٹھے انداز میں کرکٹ میں کھانوں اور ثقافت کا تڑکا اور چوکا لگاتے نظر آتے تھے جب کہ سابق ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا بھی حیدرآبادی اور چٹ پٹے کھانوں کی شوقین ہیں۔

19 ستمبر: بھارت کے وزیر تعلیم مسٹر چھاگلہ نے سیکیورٹی کونسل سے کیا کہا؟

0

19 ستمبر پاک بھارت جنگ کا وہ تاریخی دن ہے جب بھارت کے وزیر تعلیم ایم سی چھاگلہ نے سیکیورٹی کونسل سے کہا کہ بھارت بغیر کسی شرط کے فائر بندی پر تیار ہے، ہم فائر بندی کو کشمیر کے مسئلے کے ساتھ جوڑنے کو رد کرتے ہیں۔

سنڈے ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت کو فضائی اور زمینی جنگ میں بدترین ذلت کا سامنا کرنا پڑا، بھارتی جنگی قیدیوں نے انکشاف کیا کہ ذات پات کے نظام نے بھارتی آرمی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

میجر کے عہدوں سے اوپر کے آفیسرز جنگی محاذوں پر نہیں آتے، سپاہیوں کو احکامات دینے کے بعد انھیں لڑنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے، سپاہیوں کی میدان جنگ سے بھاگ جانے کی صورت میں کوئی حیرت نہیں ہونی چاہیے۔

سری لنکا کی سابق وزیر اعظم مسز بندرا نائکے نے کہا کہ بھارت نے اس جنگ میں جارحیت کا مظاہرہ کیا، کمانڈنٹ پی ایم اے نے پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کے دوران کہا پاکستانی سرحدوں پر بھارت کے حملے سے پاکستانی فورسز کو شان دار انداز میں تاریخ رقم کرنے کا موقع ملا ہے۔

کھیم کرن کے علاقے میں 3 فضائی حملے کیے گئے، جنھیں کامیابی کے ساتھ پسپا کر دیا گیا، پاکستانی چیف نے کہا بھارتی ہوا بازوں کو خاص طور پر ہدف کو خطا کرنے کی تربیت فراہم کی گئی ہے، ان کے پاس پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا فقدان ہے، پاکستان آرمی کی جانب سے سیالکوٹ جموں سیکٹر میں دشمن کے 40 ٹینک تباہ کر دیے گئے، 3 افسر، 4 جے سی اوز اور 102 سپاہیوں کو جنگی قیدی بنا لیا گیا۔

اس ذلت کے باوجود بھارتی ہائی کمانڈ نے پاکستانی افواج کو اپنے علاقوں سے نکالنے کے لیے مسلسل منصوبہ بندی اور حملے جاری رکھے۔ واہگہ اٹاری سیکٹر میں دشمن کی دو جوابی کارروائیوں کو بھاری نقصان پہنچاتے ہوئے پسپا کر دیا گیا، قصور اور کھیم کرن کے علاقوں میں دشمن کو کئی میل تک اس کے اپنے علاقے میں پیچھے دھکیل دیا گیا۔

چونڈہ میں بھی افواجِ پاکستان نے شان دار تاریخ رقم کی اور مکمل طور پر بھارتی فوج کے حوصلے پست کر دیے، سندھ راجستھان سیکٹر میں 150 بھارتی فوجیوں کو ہلاک اور 21 کو جنگی قیدی بنا لیا گیا، مجاہدین نے راجوڑی سے 6 میل دور بھارتی ملٹری بیس پر حملہ کیا اور سری نگر سے 15 میل دور بگرام روڈ پر ایک اہم پل کو تباہ کر دیا، توسہ میدان کے علاقے میں بھارتی فوج کے رابطے کو مکمل طور پر منقطع کر دیا گیا۔

سرینگر کے کئی علاقوں میں بھارت کا کنٹرول مکمل طور پر ختم ہو گیا، بھارت کی جانب سے ہیلی کاپٹر سے فائرنگ کر کے لوگوں کو ہراساں کیا گیا۔ پاک فضائیہ نے اپنی برتری کو برقرار رکھا اور زمینی فوج کی مسلسل مدد جاری رکھی، پاک فضائیہ نے سیالکوٹ اور جموں سیکٹر میں بھارتی فضائیہ کا ہنٹر طیارہ مار گرایا۔

پورے پاکستان سے مصنفین، شعرا اور ہر طبقہ فکر کے افراد نے اپنی آمدنی کا 10 فی صد نیشنل ڈیفنس فنڈ کو دینے کا فیصلہ کیا، اور اپنی افواج کی بہادری کے اعتراف اور احساس تشکر کے اظہار کے لیے مورچوں پر اپنی 5 رکنی ٹیم بھیجنے کا فیصلہ کیا۔