ینگ فارماسسٹ ایسوسی ایشن نے وزیراعظم کو مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کمپنیوں نے ڈریپ کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو 500 ارب کا نقصان پہنچایا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ینگ فارمسسٹ ایسوسی ایشن نے وزیراعظم شہباز شریف کو مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ان کی توجہ کمپنیوں اور ڈریپ کی مبینہ ملی بھگت سے ملکی خزانے کو ہونے والے بڑے نقصان کی جانب مبذول کرائی گئی ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے 2002 میں ایلوپیتھک ادویات پر زیرو سیلز ٹیکس کر دیا تھا تاہم ڈریپ کی ملی بھگت سے 2014 میں ہربل دوا، کاسمیٹکس اور طبی آلات کو اس میں شامل کر دیا۔ اس طرح 2014 سے اب تک کمپنیوں نے ڈریپ کی ملی بھگت سے ملکی خزانے کو 500 ارب کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔
ینگ فارماسسٹ کا اپنے مراسلے میں یہ بھی کہنا ہے کہ کمپنیاں باہر سے دوائیں منگوانے کی آڑ میں منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہیں جب کہ ڈریپ افسران میڈیسن کمپنیوں کے خرچے پر بیرون ملک ٹور سمیت دیگر بے ضابطگیوں میں ملوث ہیں۔
مراسلے میں ینگ فارماسسٹ ایسوسی ایشن نے وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کراکر ذمے داروں کے خلاف کارروائی کریں۔ ہربل، کاسمیٹکس، ویٹرنری ادویات اور طبی آلات پر سیلز ٹیکس کا استثنیٰ ختم کیا جائے اور حکومت قومی خزانے کو پہنچایا گیا نقصان کمپنیوں سے وصول کرے۔