منگل, ستمبر 17, 2024
اشتہار

اسرائیل کے سابق جاسوس چیف نے فلاڈیلفی کوریڈور پر نیتن یاہو کا جھوٹ بے نقاب کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

تل ابیب: اسرائیل کے سابق جاسوس چیف نے فلاڈیلفی کوریڈور پر نیتن یاہو کو آڑے ہاتھوں لے کر ان کا جھوٹ بے نقاب کر دیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی داخلی سلامتی ایجنسی شن بیت کے سابق سربراہ نادؤ ارگمان نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے جھوٹ کا پول کھولتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غزہ اور مصر کے درمیان سرحدی علاقے، جسے فلاڈیلفی کوریڈور کہا جاتا ہے، پر کنٹرول برقرار رکھنے کی اہمیت کے حوالے سے ملک کو گمراہ کر رہے ہیں۔

ارگمان نے اسرائیل کے چینل 12 کو انٹرویو میں بتایا کہ غزہ سے ملنے والے ہتھیاروں اور فلاڈیلفی کوریڈور کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے، غزہ میں زیادہ تر اسمگلنگ رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے ہوئی تھی، اور ہم یہ بات واضح طور پر جانتے ہیں۔

- Advertisement -

شن بیت کے سابق سربراہ نے کہا ’’جب نیتن یاہو فلاڈیلفی کوریڈور پر رہنے کی بات کرتے ہیں، تو وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ فلاڈیلفی کوریڈور پر کوئی اسمگلنگ نہیں ہوتی، لیکن اب ہم اس خیالی تصور کے ساتھ زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔‘‘

انھوں نے کہا غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان اسمگلنگ کی سرنگیں 2016-2017 تک موجود تھیں، لیکن پھر مصر نے اسرائیل کی درخواست پر ان سرنگوں میں سمندری پانی بھر کر انھیں منہدم کر دیا تھا۔ مصری کارروائی کے بعد سے راہداری کے ذریعے بہت کم ہتھیار غزہ کی پٹی میں لائے گئے، زیادہ تر اسمگلنگ رفح کراسنگ کے ذریعے ہوتی ہے۔

2016 اور 2021 کے درمیان شن بیت کی سربراہی کرنے والے نادؤ ارگمان نے کہا کہ نیتن یاہو کا فلاڈیلفی کوریڈور پر اصرار کا مقصد صرف اس خطرناک مذہبی حکومت کو بچانا ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کو اب غزہ کی پٹی میں جنگ کو روکنا چاہیے، اور جنگ بندی کی طرف بڑھنا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ اب ہمیں صرف تبادلے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے تاکہ سب کو واپس لایا جا سکے، میں اسرائیل کے مستقبل کے لیے فکر مند ہوں، کیوں کہ ملک کو ایک انتہا پسند، بنیاد پرست حکومت نے ہائی جیک کر لیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں