تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

مرغے کا حملہ، پولیس افسر جاں‌ بحق

منیلا: فلپائن میں مرغوں کی خوانی لڑائی پر چھاپہ مارنے والے پولیس افسر  مرغے کے حملے میں جاں بحق ہوگئے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق فلپائن کے شمالی علاقے سمار میں گزشتہ روز مرغوں کی لڑائی کے کھیل کا انعقاد کیا گیا تھا جس پر پولیس نے چھاپہ مارا۔

پولیس افسر جیسے ہی مذکورہ مقام پر پہنچے تو وہاں بھگدڑ مچ گئی اور سب گرفتاری سے بچنے کے لیے بھاگنے لگے۔ اس دوران ایک مرغا اڑتا ہوا اُن کے قریب آیا اور پھر افسر زمین پر لیٹ کر تڑپنے لگا۔

ساتھی اہلکاروں کے مطابق لیفٹیننٹ کرسٹیان بولوک اُس جگہ پر موجود تھے جہاں مرغوں کی لڑائی کا انعقاد کیا گیا تھا اس دوران افرا تفری ہوئی اور ایک مرغا اُن کے قریب تیزی سے اڑتا ہو آیا۔

مزید پڑھیں: مرغے کے ہاتھوں ایک شخص قتل

پولیس افسر چند ہی لمحے میں زمین پر بیٹھ گئے اور تکلیف سے چیخنے لگے۔ ساتھی اہلکاروں نے دیکھا کہ اُن کے پاؤں سے بہت زیادہ خون بہہ رہا تھا جبکہ وہاں اُن کے پیر کا گوشت بھی پڑا ہوا تھا۔

پولیس افسر کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا جارہا تھا مگر وہ خون زیادہ بہنے کی وجہ سے اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی انتقال کرگئے۔

پولیس اہلکار کی موت کیسے اور کیوں ہوئی؟

ساتھی اہلکاروں نے بتایا کہ لیفٹیننٹ کرسٹیان بولوک پر جس مرغے نے حملہ کیا اُس کے پنجے میں تیز دھار بلیڈ بندھا ہوا تھا، جس کی وجہ سے اُن کے پاؤں کی رگ اور گوشت کٹ گیا تھا۔

صوبے کی پولیس کے سربراہ کرنل آرنل اپود نے کا کہنا تھا کہ’مرغے کے بلیڈ نے پولیس افسر کی بائیں ران کو زخمی کیا جس سے ان کی رگ کٹ گئی اور وہ زخم کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگئے۔‘

کرنل آرنل اپود کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک افسوسناک اور بدقسمت واقعہ ہے جس کی میں کوئی وضاحت نہیں کر سکتا، ’جب اس واقعے سے متعلق مجھے آگاہ کیا گیا تو مجھے یقین نہیں آیا کیونکہ یہ میرے 25 سالہ پولیس کیریئر کا پہلا واقعہ ہے جب میں نے مرغوں کی لڑائی کی وجہ سے ایک پولیس افسر کو کھو دیا۔‘

یہ بھی پڑھیں: بد قسمت مرغا رہا نہ ہو سکا، عدالت میں پیشیاں جاری

کرنل اپود کا مزید کہنا تھا کہ ’سین جوز قصبے میں تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ بلیڈز کے دو سیٹس اور لڑنے والے دو مرغوں کو بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔‘

واضح رہے کہ کرونا کے پیش نظر مقامی حکومت نے مرغوں کی لڑائی پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔

فلپائن میں مرغوں کی لڑائی ایک مشہور خُونی کھیل ہے جہاں لڑائی کے نتیجے (عموماً مرغے کی موت) پر شرط لگائی جاتی ہے۔ اس غیر قانونی لڑائی کے دوران دونوں رنگ برنگے مرغوں کے پنجوں سے ایک تیز دھار بلیڈ باندھ کر انہیں آپس میں لڑنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔

Comments

- Advertisement -