جمعہ, دسمبر 27, 2024
اشتہار

پھروہی میں ہوں وہی شہربدرسناٹا

اشتہار

حیرت انگیز

پھر وہی میں ہوں وہی شہر بدر سناٹا
مجھ کو ڈس لے نہ کہیں خاک بسر سناٹا

دشت ہستی میں شب غم کی سحر کرنے کو
ہجر والوں نے لیا رختِ سفر سناٹا

کس سے پوچھوں کہ کہاں ہے مرا رونے والا
اس طرف میں ہوں مرے گھر سے ادھر سناٹا

- Advertisement -

تو صداؤں کے بھنور میں مجھے آواز تو دے
تجھ کو دے گا مرے ہونے کی خبر سناٹا

اس کو ہنگامۂ منزل کی خبر کیا دو گے
جس نے پایا ہو سر راہ گزر سناٹا

حاصل کنج قفس وہم بکف تنہائی
رونق شام سفر تا بہ سحر سناٹا

قسمت شاعر سیماب صفت دشت کی موت
قیمت ریزۂ الماس ہنر سناٹا

جان محسنؔ مری تقدیر میں کب لکھا ہے
ڈوبتا چاند ترا قرب گجر سناٹا

***********

Comments

اہم ترین

محسن نقوی
محسن نقوی
محسن نقوی اردو غزل کے علاوہ مرثیہ نگاری میں بھی یدِ طولیٰ تھے‘ انہوں نے اپنی شاعری میں واقعہ کربلا کو جابجا استعارے کے طور پر استعمال کیا۔ ان کی تصانیف میں عذاب دید، خیمہ جان، برگ صحرا، طلوع اشک، حق عالیہ، رخت صاحب اور دیگر شامل ہیں۔ محسن نقوی کی شاعری میں رومان اور درد کا عنصر نمایاں تھا۔

مزید خبریں