اشتہار

کے فور منصوبہ، اربوں روپے کے سرکاری پائپ چرانے والے کروڑ پتی بن گئے

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی کو پانی فراہمی کے ’’کے فور‘‘ منصوبے میں اربوں روپے کے سرکاری پائپ چوروں کے رحم وکرم پر ہیں 13 مقامات سے کئی بار چوری کی جاچکی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں پانی فراہمی کا منصوبہ ’’کے فور‘‘ برسوں بعد بھی پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکا ہے تاہم اس منصوبے کے اربوں روپے کے سرکاری پائپ چوروں کے رحم وکرم پر ہیں۔ اب تک 13 مقامات سے کئی مرتبہ پائپ لائن چوری کی جاچکی ہے جب کہ پولیس کے مطابق صرف ایک مقدمہ ہی درج ہوا ہے اور وہ بھی ٹھٹھہ کے مکلی تھانے میں۔

واٹر بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی سے ٹھٹھہ تک تقریباً 13 مقامات کئی مرتبہ پائپ لائن چوری کی گئی اور پائپ کاٹ کر لوہا نکالا گیا تاہم ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ کے فور کا پرانا منصوبہ ہے اور 2018 سے غیر فعال ہے جب کہ نیا منصوبہ اب شروع ہوچکا ہے۔

- Advertisement -

ذرائع کے مطابق پرانے منصوبے پر جون 2016 میں کام شروع ہوا 2018 میں روک دیا گیا تھا جس کے بعد کے فور کا روٹ تبدیل کرکے نئی پائپ لائن ڈالی گئی جب کہ پرانی وہیں چھوڑ دی گئی۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پرانی پائپ لائن اور کینال کی کھدائی پر 14 ارب روپے خرچ کیے گئے تھے اور اس میں تقریباً 9 ارب روپے کے پائپ ڈالے گئے تھے جو اب لاوارث پڑے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے منصوبے کے بعد پائپ لائنوں کو نکالنا یا حفاظت واٹر بورڈ کی ذمے داری تھی۔ واٹر بورڈ نے فاضل املاک کو نیلام کرنے کے لیے بھی اقدامات نہیں کیے۔

دوسری جانب اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ متعلقہ ادارے مقدمہ درج کرانے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ ایک مقدمہ جو ٹھٹھہ میں درج کیا گیا ہے وہ بھی پولیس نے مشکل سے اعلیٰ سطح رابطے کے بعد درج کیا ہے۔ جن ملزمان کوگرفتار کیا وہ رات میں گیس سیلنڈر سے کاٹ کر پائپ لائن چوری کرتے تھے۔ کوئی ادارہ پیروی کے لیئے تیار نہیں ہوا جس کے باعث تمام ملزمان 2 دن میں ضمانتوں پر رہا ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

پولیس کے مطابق کے فور میں شامل سابقہ اور موجودہ اسٹیک ہولڈرز اس پائپ لائن سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں۔ اربوں کی پائپ لائن اب چوروں کے رحم و کرم پر ہے جب کہ اب تک کروڑوں روپے کے پائپ چوری کرکے بیچے جا چکے ہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں