ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

ہم ہنر مند افراد کو بیرون ملک بھیج کر تجارتی خسارہ کم کرسکتے ہیں، وزیراعظم

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہنر مند افراد کو بیرون ملک بھیج کر تجارتی خسارہ کم کرسکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے مرکزی کیمپس کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔

وزیراعظم نے نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوموں کوترقی کی دوڑمیں آگے لے جانے کیلئے ٹیکنیکل ایجوکیشن ضروری ہے، یقین ہے آپ کی مینجمنٹ برق رفتاری سےآپ کو آگے لیکر جائے گی اور آپ پاکستان سمیت دوسرےممالک میں اپنانام روشن کریں گے۔

- Advertisement -

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف نےاس ادارےکی ابتداکی تھی، سب کوخراج تحسین پیش کرتاہوں جوشانداروژن لیکرچلے، آج یہ پاکستان کا بہت بڑاادارہ ہے۔

انھوں نے بتایا کہ 1997 میں پہلی بار وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوا، بطور وزیراعلیٰ میں نے ووکیشنل ٹریننگ پر فی الفور توجہ دی، لیبر، ایجوکیشن اور سوشل ویلفئر ڈیپارٹمنٹ کا اپنا اپنا ادارہ تھا، بطوروزیراعلیٰ میں ان تمام اداروں کوایک چھتری تلے لیکر آیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ زکوة فنڈ بڑھانے کی کوشش کی توعلما نے کہا آپ یہ فنڈز استعمال نہیں کرسکتے، میں نےکہا سفید پوش طبقہ اس فنڈز کا حق دارہیں، یہ فنڈز سفید پوش لوگوں کا ہے، ٹریننگ والوں کیلئے نہیں، تعلیم کیلئے یہ پیسہ جائزنہیں باقی چیزوں کیلئے جائز ہوگیا یہ کہاں کااصول ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں ترقی کرنی ہے تو مسائل کا حل نکالنا ہے تاکہ بچے آگے بڑھیں، تعلیم حاصل کریں، اگرہمیں ترقی کرنی ہے تو ایسی باتوں کوپاؤں کی زنجیرنہیں بنانا۔

انھوں نے مزید بتایا کہ ہم نے 2008 میں پنجاب انڈوومنٹ ایجوکیشن فنڈ کا اجرا کیا، پنجاب انڈوومنٹ ایجوکیشن فنڈ کیلئے سالانہ 2 ارب روپے مختص کیے، اللہ کا شکر ہے 10 سال میں 4 لاکھ 50 ہزار بچوں میں وظائف دیے، آج وہ بچے، بچیاں پاکستان اور دنیا میں اپنی محنت کا لوہا منوا رہے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسی طرح ہم نےدانش اسکول بنائے، دانش اسکولز کی بدولت آج غریب بچے امیر بچوں کیساتھ آگےبڑھ رہےہیں، جب دانش اسکول کاآغازکیاتوامرا نےاسکی مخالفت کی، میں نے کہا جب غریبوں کی باری آئی تومروڑاٹھ رہےہیں، تعلیم سب کاحق ہےکسی ایک طبقےکانہیں، تعلیم،علاج،نوکریاں ہوں ان پرسب کاحق ہے۔

شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ قائد کا خواب شرمندہ تعبیرنہیں تب تک ہوسکتاجب تک امیر،غریب کافرق ختم نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسکلزڈویلپمنٹ ہماری پہلی ترجیح ہونی چاہئے، انڈونیشیا اپنے ہائی ایجوکیشن اسکلز ڈویلپرز باہر بھجواتے ہیں، ہائی اسکلز ڈویلپرز سے انڈونیشیا کی آمدن دگنی ہوجاتی ہے، ہم بھی ہائی ایجوکیشن اسکلز ڈویلپر باہر بھیجیں گے تو تجارتی خسارہ ختم ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت کوصرف ایک ماہ رہ گیاہے، میری لئےکوئی خدمت ہوتوجان نچھاور کرنے کو تیارہوں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں