ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

ہم اختلافات ختم کرکے قوم کی طرح آگے بڑھیں تو بہت ترقی کریں گے، وزیراعظم

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہم اختلافات ختم کرکے قوم کی طرح آگے بڑھیں تو بہت ترقی کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے مارگلہ ایونیو منصوبے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی مجرمانہ غفلت سے اسلام آباد، دیہی علاقےکے لوگ ترقی سے محروم رہے، پچھلےسال شدید سیلاب آیا، پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی سازشیں کی گئیں ، ہم پر امریکا نواز حکومت کا الزام لگایا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف دور کے بعد ہر چیز زمین بوس ہوگئی تھی، ایف ڈبلیو او اور این ایل سی سے میرا تعارف1997  سے ہوا، وہ زمانہ جنرل کرامت کا تھاوہ آرمی چیف تھے، جنرل کرامت سے گزارش کی ایف ڈبلیواو اور این ایل سی کو اجازت دیں کہ شہروں میں کام کریں۔

- Advertisement -

وزیراعظم نے کہا کہ این ایل سی اور ایف ڈبلیواو کا 1997 جیسا ماڈل آئے گا تو پورا پاکستان ترقی کرےگا، وزیرداخلہ سے گزارش کروں گاکہ فی الفوراپنی ٹیم باکولیکر جائیں۔

نو مئی کے واقعات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 9مئی کو وہ کام کیاگیا جس کا سوچا بھی نہیں جاسکتاتھا، 9 مئی کو ان کی سازش اور ملک دشمنی انتہا کو پہنچ گئی۔

دورہ آذربائیجان کے سے متعلق شہباز شریف نے بتایا کہ اللہ نے آذربائیجان کو تیل کے ذخائر سے مالا مال کی اہے، باکو شہر دیکھنے والا ہے اگرسڑکوں کو دیکھیں توبہت خوبصورت ہیں، باکو کی سڑکوں پر چلیں تو مجال ہے کہ چائے کے کپ میں طغیانی آئے، آذربائیجان کے صدرسے گزارش کی تھی کہ اپنی ٹیم بھجواؤں گا، حنیف عباسی صاحب اگر آپ باکو جائیں گے تو آپ کو تارے نظرآجائیں گے۔

وزیراعظم نے پاک چین تعلقات کے حوالے سے کہا کہ چین پاکستان کاوہ دوست ہےجوپاکستان کوکبھی نہیں چھوڑے گا، یواے ای، قطر اور سعودی عرب پاکستان کےبرادرملک دوست ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 4 سال میں چیئرمین پی ٹی آئی نے چین سے معاملات خراب کر لئے تھے، چین کی سرمایہ کاری پر گھٹیا الزامات لگائےگئے، مجھ پر45 فیصد کمیشن کھانے کا الزام لگایا گیا، مجھے 4 سال جیلوں میں گھماتے رہے، کوئی ثبوت تو لاتے لیکن خدا کا شکر ہے، دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگیا۔

شہباز شریف نے بتایا کہ ہم نے چین کی سرکاری کمپنیوں سےدرخواست کی ،احسن اقبال ٹیم کولے کرچائنہ گئے، چین نے2017 کی قیمت پر ہی معاہدہ کیاہے، چین نے میری درخواست پر 30 ارب روپے کا ڈسکاؤنٹ دیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف دور میں20، 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ختم ہوئی ، نوازشریف نے اپنے وسائل سے 5 ہزار میگا واٹ بجلی کے منصوبے لگائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اختلافات ختم کرکےقوم کی طرح آگےبڑھیں توبہت ترقی کریں گے ، 1990میں جب نوازشریف پہلی باروزیراعظم بنے تو ہندوستانی کرنسی ہم سےکم تھی، ہم خون پسینہ بہائیں گے اوراس قوم کوبنائیں گے، آئیں آگےبڑھیں اورپاکستان کا جھنڈا ہاتھوں میں تھام لیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں