تازہ ترین

بجٹ 2023-24 قومی اسمبلی میں پیش

اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال...

ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ ناگزیر ہے، شہباز شریف

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ...

پاکستان کا خطرناک ترین دشمن افغانستان میں پُر اسرار طور پر ہلاک

راولپنڈی : پاکستان کا خطرناک ترین دشمن ثنااللہ غفاری...

وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا...

آئی ایم ایف کی مزید سخت شرائط؛ پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس لگنے کا امکان

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ’ڈو مور‘ مطالبے پر وفاقی حکومت نے مزید سخت شرائط مان لیں جن کے تحت پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس عائد اور زرعی شعبے کی ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا امکان ہے۔

ایل او آئی کے مطابق رواں مالی سال اکتوبر سے پیٹرولیم مصنوعات پر 10.5 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس عائد ہونے سے فی لیٹر قیمت میں 20 روپے تک اضافہ ہو سکتا ہے۔

ٹیکس اہداف میں کمی ہوئی تو زرعی شعبے کی سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کر دی جائیں گی۔ آئی ایم ایف کو یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ زرعی ادویات، کھاد اور ٹریکٹرز پر سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کر دی جائے گی۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے آئی ایم ایف کو اہم یقین دہانی کرادی

ایل او آئی کے مطابق زرعی شعبے پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے سے 150 ارب روپے کا ریونیو حاصل کیا جا سکے گا، ٹیئرون اور ٹیئرٹو کے سگریٹس پر بھی مزید اضافی ٹیکسز عائد کر دیے جائیں گے۔

شوگر ڈرنکس پر ٹیکسزعائد کر کے 60 ارب روپے تک کا ریونیو حاصل کیے جانے کا امکان ہے۔ رواں مالی سال پہلی سہہ ماہی میں اہداف حاصل نہ ہوئے تو اکتوبر سے اقدامات کیے جائیں گے۔

Comments