ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

پی ٹی آئی کا پریکس اینڈ پروسیجر قانون کیخلاف جواب سپریم کورٹ میں جمع

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری اور رہنما پاکستان تحریک انصاف نیاز اللہ نیازی نے پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں جواب الگ الگ جواب جمع کروا دیا۔

عابد زبیری نے اپنے جواب میں کہا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، قانون عدلیہ کی آزادی کے منافی ہے اور پارلیمنٹ قانون سازی کے آئینی اختیار کی خلاف ورزی کی۔

جواب میں کہا گیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان اختیارات پر تجاویز عدلیہ کی آزادی سے متعلقہ ہے، پریکٹس پروسیجر قانون کے خلاف درخواستیں قابل سماعت ہیں۔

- Advertisement -

عابد زبیری نے استدعا کی کہ قانون کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔

ادھر نیاز اللہ نیازی نے اپنے جواب میں لکھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون سے چیف جسٹس آف پاکستان کو آئینی مینڈیٹ سے محروم کیا گیا اور قانون عدلیہ کے معاملات پر تجاوز ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 184/3 میں اپیل کا حق صرف آئینی ترمیم سے دیا جا سکتا ہے، آئین کے ترمیم کے دو تہائی اکثریت درکار ہے، جب قانون بنا پارلیمان کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں تھی۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ قانون خاص شخصیات اور خاص مقاصد کیلیے بنایا گیا، قانون منظور کر کے ارکان پارلیمان نے آئینی حلف کی خلاف ورزی کی۔

نیاز اللہ نیازی نے استدعا کی کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے خلاف درخواستوں کو منظور کیا جائے اور قانون کو کالعدم قرار دیا جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں