ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

ایران شنگھائی تعاون تنظیم کا مستقل رکن بن گیا

اشتہار

حیرت انگیز

ایران شنگھائی تعاون تنظیم کا مستقل رکن بن گیا۔ صدر ابراہیم رئیسی نے مستقل رکنیت کو ایران کے لیے تاریخی لمحہ قرار دیا ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کا ورچوئل اجلاس بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں شروع ہو گیا ہے۔ اجلاس میں ایران اور روس کےعلاوہ دیگر رکن ممالک کے سربراہ شریک ہیں، اجلاس کا مقصد ایران کو شنگھائی تعاون تنظیم میں شامل کرکے اثر و رسوخ کو بڑھانا اور بیلاروس کی رکنیت کی راہ ہموار کرنا ہے۔

ورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر نے امید ظاہر کی کہ تنظیم میں ایران کی موجودگی اجتماعی سلامتی اور پائیدار ترقی کے حصول کے ساتھ ساتھ ممالک کے درمیان اتحاد کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔

- Advertisement -

شنگھائی تعاون تنظیم میں مکمل رکن کے طور پر شامل ہونے کے لیے ایران کی درخواست کی دو سال قبل بلاک کے رکن ممالک نے تصدیق کی تھی۔ اور رکنیت کی بولی کو قبول کرنے کے تکنیکی عمل کو ایک سال قبل سمرقند، ازبکستان میں 22ویں SCO سربراہی اجلاس میں منظور کیا گیا تھا۔

اجلاس میں ایران اور روس کےعلاوہ دیگر رکن ممالک کے سربراہ شریک ہیں، اجلاس کا مقصد ایران کو شنگھائی تعاون تنظیم میں شامل کرکے اثر و رسوخ کو بڑھانا اور بیلاروس کی رکنیت کی راہ ہموار کرنا ہے۔

وزیراعظم شہبازشریف بھی اجلاس میں ورچوئل شرکت کریں گے، اس حوالے سے دفترخارجہ کا کہنا ہے وزیراعظم کی شرکت پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم کے عزم سے اعادہ کی عکاسی کرتا ہے۔

روسی اور چینی صدر بھی شنگھائی تعاون تنظیم کا ورچوئل اجلاس میں شرکت کریں گے۔

یاد رہے 30 جون کو پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ ’اس سال ایران شنگھائی تعاون تنظیم کا مستقل رکن بن جائے گا جس کے بعد رکن ممالک کی تعداد نو ہو جائے گی۔ اجلاس میں تنظیم کے نئے رکن کے طور پر ایران کا خیرمقدم کیا جائے گا۔‘

خیال رہے ازبکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے 10 ماہ بعد یہ پہلا موقع ہوگا کہ انڈین وزیراعظم نریندر مودی اپنے پاکستانی ہم منصب شہباز شریف سے آن لائن آمنے سامنے ہوں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں