منگل, ستمبر 17, 2024
اشتہار

قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو ہمیں روکھی سوکھی روٹی کھانا ہوگی، شہباز شریف

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو ہمیں روکھی سوکھی روٹی کھانا ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے علما و مشائخ کانفرنس سے خطابہ آج صورتحال یہ ہے کہ اپنے آپ کو سب سے زیادہ گناہ گار انسان سمجھتاہوں، ہمیں اللہ سے معافی مانگنی ہے اور اسی کی طرف لوٹنا ہے۔

سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے سے متعلق شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جھوٹ بولا جاتا ہے حقائق کو مسخ کیا جاتا ہے، سوشل میڈیا پر گالم گلوچ کا بازار گرم کیا جاتا ہے۔

- Advertisement -

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کواس مقام پرلیکرجاناہےجس کیلئےہمارے بڑوں نےقربانیاں دی تھیں، ہم تہیہ کرلیں توپاکستان کواقوام عالم میں عظیم مقام دلاسکتےہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نےدہشت گردی کیخلاف قربانیاں دیں،شہدانے کروڑوں بچوں کویتیم ہونے سے بچانے کیلئے اپنے بچے یتیم کردیے، شہداکےخاندانوں کی بےحرمتی کی جارہی ہے، 1971 کا واقعہ ہواجس میں قائدکاپاکستان دولخت ہوگیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ 9مئی کو جو ہوا اس سے زیادہ دلخراش واقعہ پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوا، قوم میں تقسیم کو روکنے کیلئے علمائے کرام سے زیادہ معتبر آواز کوئی ہونہیں سکتی ،تقسیم درتقسیم کا خاتمہ کروائیں اور ملک کو ترقی وخوشحالی میں آگےلیکر جائیں۔

علمائےکرام جانتے ہیں خوارج نے اسلامی تاریخ میں کیا تباہ کن کرداراداکیاتھا، جو لوگ پاکستانی ہونےکا دعویٰ کرتے ہیں اور اس لبادےمیں دشمنی کررہےہیں ان کو پہچاننا ہے۔

انھوں علمائےکرام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ علمائےکرام سےزیادہ معتبراورلائق احترام طبقہ کوئی نہیں، علمائےکرام امن اوربھائی چارےکےپیغام کوآگےلیکرچلیں، ملک میں جوتقسیم کی سیاست ہورہی ہےاس کیخلاف آوازاٹھائیں، کسی کاکسی بھی مکتبہ فکرسےتعلق ہوہم سب مسلمان ہیں، اختلافات میں رہیں گے تو ہم اپناوقت ضائع کریں گے، علمائےکرام پربڑی ذمہ داری ہےمعاشرےسےتقسیم کاخاتمہ کروائیں۔

وزیراعظم نے بتایا کہ میں جہاں بھی گیاکہاکہ قرض لینےنہیں آیاہوں، قومیں فیصلہ کریں عزت کی زندگی گزارنی ہےتو کوئی رکاوٹ مشکل نہیں بن سکتی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قرضوں سےجان چھڑانی ہےتوہمیں روکھی سوکھی روٹی کھاناہوگی، ماضی اورآج میں یہ فرق ہے کہ مکمل مشاورت ہے تاکہ ملک آگے جاسکے. آج یہ سیاسی حکومت جس لائق بھی ہے لیکن دن رات کوشش کررہی ہے.

انھوں نے دعا کی کہ خدارا کرے یہ آئی ایم ایف کاآخری پروگرام ہو، پچھلے کئی سال سے عام آدمی مہنگائی میں پس گیا ہے، غریب آدمی کو مہنگائی سے مکمل نجات نہ دی جاسکے لیکن فی الفورریلیف دیں گے، آئی ایم ایف پروگرام میں جاناکوئی خوشی کی بات نہیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ملک میں استحکام تب آئے جب 25 کروڑ عوام کے روزگار کا انتظام کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں