تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ذہنی امراض کے بارے میں کھل کر بات کرنے کی ضرورت

لندن: برطانوی شہزادہ ولیم اور امریکی گلوکارہ لیڈی گاگا ذہنی امراض کے بارے میں شعور پیدا کرنے کے لیے آگے آگئے۔ دونوں شخصیات نے ویڈیو چیٹ کے ذریعے ذہنی امراض اور اس کے بارے میں رائج معاشرتی رویوں کے بارے میں گفتگو کی۔

دونوں شخصیات کی ایک دوسرے سے گفتگو کی ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر شیئر کی گئی جس میں دونوں نے زور دیا کہ ذہنی امراض کو ہوا بنانے کے بجائے ان کے بارے میں بات کی جائے اور ان کے علاج کے لیے کام کیا جائے۔

مزید پڑھیں: دماغی امراض کے بارے میں مفروضات اور ان کی حقیقت

برطانوی شاہی محل سے ویڈیو چیٹ کرتے ہوئے برطانوی شہزادہ ولیم نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ذہنی امراض کو جسمانی امراض کی طرح عام سمجھا جائے اور اس کا علاج کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اس لیے بھی ضروری ہے کہ جب معاشرے کے خوف سے ذہنی امراض کو چھپا کر رکھا جاتا ہے تو یہ امراض مزید پیچیدہ شکل اختیار کرلیتے ہیں۔

دوسری جانب لیڈی گاگا نے بھی اسی طرح کے تاثرات کا اظہار کیا۔ وہ اس سے قبل ایک بار بتا چکی تھیں کہ وہ پوسٹ ٹرامیٹک ڈس آرڈر کا شکار رہیں۔

پوسٹ ٹرامیٹک ڈس آرڈر کے بارے میں پڑھیں

انہوں نے کہا کہ جب آپ کسی ذہنی مرض کا شکار ہوتے ہیں تو اس پر شرمندگی محسوس کرتے ہیں جیسے آپ کے ساتھ کچھ غلط ہے۔

لیڈی گاگا نے اس عزم کا ارادہ کیا کہ ہمیں ذہنی امراض کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی کو فروغ دینا چاہیئے تاکہ ان کا شکار افراد جھجکے بغیر اپنے مرض کا علاج کروائیں۔

واضح رہے کہ برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن ذہنی امراض کے لیے کام کرنے والے فلاحی اداروں کی معاونت کرتے رہتے ہیں اور اس سلسلے میں چلائی جانے والی آگاہی مہمات کا حصہ بھی بنتے ہیں۔

چند روز قبل ولیم کے بھائی شہزادہ ہیری نے بھی انکشاف کیا تھا کہ اپنی والدہ شہزادی ڈیانا کی موت کے بعد وہ بہت زیادہ ذہنی الجھن اور پریشانی کا شکار ہوگئے تھے اور اس سے نمٹنے کے لیے انہیں بہت وقت لگا۔

دماغی امراض کے بارے میں مزید پڑھیں 

Comments

- Advertisement -