اسلام آباد : سپریڈنٹ اڈیالہ جیل نے چئیرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کروانے سے معذرت کر لی اور کہا واٹس ایپ پر بیرون ملک مستقل بات کرنے کی سہولت موجود نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت اسلام آباد میں چئیر مین پی ٹی آئی کی فون پر بیٹوں کے ساتھ بات نہ کروانے پر توہین عدالت کیس کی سماعت نہ ہو سکی۔
چئیرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیراز احمد رانجھا عدالت کے روبرو پیش ہوئے جبکہ جج ابو الحسنات ذولقرنین کے رخصت پر ہونے کے باعث سماعت پیر تک ملتوی کر دی گئی۔
سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل نے عدالت میں جواب جمع کرواتے ہوئے کہا کہ عدالت اس حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب کو رولز میں ترمیم کی ہدایت کر سکتی ہے۔ جیل پی سی او کے ذریعے فیملی اور وکلا سے قیدیوں کی بات کی سہولت دی جاتی ہے۔
جواب میں کہا گیا کہ آئی جی جیل خانہ جات کی جانب سے آفیشل سیکریٹ کے ملزمان متعلق لیٹر جاری کیا گیا تھا، لیٹر میں یہ کہا گیا تھا کہ آفیشل سیکریٹ ایک کے ملزمان کو پی سی او کی سہولت میسر نہیں، عدالت کی حکم عدولی کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا۔
سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کا کہنا تھا کہ 18 اکتوبر کو خصوصی اقدامات کر کے چیرمین پی ٹی آئی کی ان کے بچوں سے بات کروائی گئی لیکن واٹس ایپ پر بیرون ملک مستقل بات کرنے کی سہولت موجود نہیں ہے۔
سپریڈنٹ اڈیالہ جیل کی اپنے جواب میں استدعا کی کہ میرے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کی جائے۔