تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

ڈیرہ اسماعیل خان میں بارشوں‘ طوفان نے تباہی مچادی

ڈیرہ اسماعیل خان: ڈیرہ اسماعیل خان میں موسلا دھار بارش، طوفان اورژالہ باری نے ڈیرہ اسماعیل خان شہراورنواح میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز طوفان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں تباہی مچادی ہے، درخت کھمبے اوردیواریں گرگئیں، نکاسی کے نالے بند ہونے سے ڈیرہ شہر کے گھروں میں بارشی پانی داخل ہوگیا جبکہ بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا ، سی آر بی سی ،مندھراں سمیت دیگر فیڈر کی بجلی بحال نہ ہوسکی۔

عوامی حلقوں کی جانب سے صوبائی حکومت سے ڈیرہ اسماعیل خان کوآفت زدہ علاقہ قراردے کر نقصانات کے ازالے اور امدادی سرگرمیوں کو شروع کرنے کا مطالبہ کیا جارہاہے۔

درخت جڑوں سے اکھڑ کر دور جاگرے ، سرکلر روڈ پر سائن بورڈ ، دیوار یں اور گھروں کی چھتیں زمین بوس ہوگئیں ،ڈیرہ شہر میں نکاسی آب کے مین نالے گند سے اٹے ہونے کی وجہ سے بارش کا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا جس سے لوگوں کا سامان پانی میں بہہ گیا۔

مسلم بازار ، ڈیال روڈ اور موسمیات روڈ پر بجلی کے بڑے بڑے کھمبے گر گئے ۔ طوفان اتنا زرد زور دار تھا کہ لوگ کلمہ پڑھتے رہے ۔ 24گھنٹے گذرنے کے باوجود سی آر بی سی ، مندھراں ، سمیت مختلف فیڈز کی بجلی بحال نہیں ہوسکی ہےجس کی وجہ پیسکو کے کمپلنٹ دفاتر میں عملہ کی کمی ہے۔

بجلی نہ ہونے سے خواتین اور بچوں کے علاوہ روزہ داروں کو بھی سخت تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سٹی و کینٹ ایریا میں تیز ہوا و بارش سے بڑے پیمانے پر درخت گرے ہیں۔ انصاف پارک اور لیاقت پارک کی دیواروں پر سائن بورڈ گرنے سے شدید نقصان ہوا ہے۔

ڈیوالہ میں نکاسی آب کا نالہ بندہونے سے نکاسی کا گند ا پا نی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا اور پورا علاقہ تالاب کا منظر پیش کررہا ہے ۔ پولیس لائن میں بھی کئی درخت گرنے کی اطلاعات ہیں۔

بارش سے ہونے والی تباہی کے بعد ضلعی انتظامیہ کی طرف سے کوئی امداد ی سرگرمیاں شروع نہیں کی گئیں ہیں تاہم ریسکیو1122مختلف ایمرجنسی کی صورت میں موقع پر بر وقت پہنچی اور امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

Comments

- Advertisement -