تحریک آزادی کے رہنما اورلفظ پاکستان کے خالق چو ہدری رحمت علی کی آج 67 ویں برسی انتہائی عقیدت و احترام سے منائی جارہی ہے۔
پاکستان کا نام تجویز کرنے والے سیاست دان چوہدری رحمت علی 16 نومبر1897 کوضلع ہوشیارپورکے گاؤں موہراں میں پیدا ہوئے۔
انہوں نے ابتدائی تعلیم آبائی ضلع میں حاصل کی،1914 میں اسلامیہ کالج لا ہور میں داخلہ لیا، جہاں سے بی اے کرنے کے بعد اخبار کشمیر گزٹ سے کیئریر کا آغاز کیا، وہ 1928 میں ایچی سن کالج میں لیکچرارمقرر ہوئے۔
بعد ازاں انہوں نے انگلستان سے کیمبرج اورڈبلن یونیورسٹیز سے قانون وسیاست میں اعلیٰ ڈگریاں حاصل کیں۔
چوہدری رحمت علی نے لفظ ’پاکستان‘ 1933 میں ہونے والی دوسری گول میزکانفرنس کے موقع پراپنا مشہورکتابچہ ’ابھی یا کبھی نہیں‘‘ میں متعارف کروایا۔
تحریک آزادی کے رہنما چوہدری رحمت علی کو پاکستان سے اتنی محبت تھی کہ وطن عزیز کے بننے سے پہلے 1935میں کیمبرج سے ہفت روزہ اخبار جاری کیا اوراس کا نام پاکستان رکھا۔
لفظ پاکستان کے خالق 29جنوری 1951 کو نمونیہ میں مبتلا ہو کر شدید بیماری کی حالت میں انگلستان کےایک مقامی نرسنگ ہوم میں داخل ہو گئے لیکن صحت یاب نہ ہو سکے اور3 فروری1951 کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
چوہدری رحمت علی کا جسد خاکی انگلستان کےشہرکیمبرج کے قبرستان میں امانتاً دفن ہے۔ حکومتِ پاکستان نے ان کی یاد میں ہیروز آف پاکستان سیریز میں یادگاری ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا تھا۔