یوکرین کے کئی شہروں میں صبح سویرے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین کے مختلف شہروں اوڈیسا، کروپیوینیٹسکی (Kropyvnytskyi)، خار کیف، ریونے اور لوٹسک میں دھماکے کی آوازیں سنی گئیں۔
رپورٹس کے مطابق دھماکوں کی آوازیں ممکنہ طور پر روسی کروز میزائل حملے کا نتیجہ ہو سکتی ہیں۔
سوشل میڈیا پر پیغام جاری کرتے ہوئے یوکرین کے وزیر توانائی ہرمن ہلوشینکو کا کہنا ہے کہ روس نے بڑے پیمانے پر حملہ کر کے جوہری توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو ایک بار پھر نشانہ بنایا ہے۔ اوڈیسا کے گورنر نے اپنے پیغام میں عوام سے محفوظ مقام پر رہنے کا کہا ہے۔
اس سے قبل روس نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ وہ جاپان میں اپنے میزائل نصب نہ کرے کیونکہ اس سے ملکی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوگا تو ماسکو جوابی کارروائی بھی کر سکتا ہے۔
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق جاپان کی کیوڈو نیوز ایجنسی نے بتایا کہ جاپان اور امریکا تائیوان کی ہنگامی صورتحال میں مدد کیلیے مشترکہ فوجی منصوبہ مرتب کرنا چاہتے ہیں جس میں میزائلوں کو نصب کرنا بھی شامل ہے۔
کیوڈو نیوز ایجنسی نے امریکی اور جاپانی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ منصوبے کے تحت امریکا جاپان کے جنوب مغربی کاگوشیما اور اوکیناوا کے صوبوں کے نانسی جزائر اور فلپائن میں میزائل یونٹ نصب کرے گا۔
ٹرمپ انتظامیہ میں شامل افراد کو جان سے مارنے کی دھمکیاں
اس پر ردعمل دیتے ہوئے روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے جاپان پر الزام لگایا کہ وہ امریکا کے ساتھ فوجی تعلقات بڑھانے کا جواز پیش کر کے تائیوان کے اردگرد کی صورتحال تشویشناک بنا رہا ہے۔