اشتہار

تین سالہ بچے پر کرپشن کا مقدمہ، عدالت میں پیشی

اشتہار

حیرت انگیز

ساہیوال: ایک پولیس اہلکار کے تین سالہ بچے پر جعلی کھاد فروخت کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا جسے عدالت میں پیش ہونا پڑا جہاں عدالت نے اسے حاضری سے متثنیٰ قرار دیتے ہوئے مقدمہ درج کرانے والے محکمہ زراعت کے افسر کو طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق اسپیشل برانچ پولیس کے اہلکار ادریس نے 55/جی ڈی کے علاقہ میں واقع عبداللہ کھاد ڈیلر سے ادھار کھاد مانگی تھی انکار پر پولیس اہلکار نے اپنے جاننے والے زراعت کے آفیسر الطاف کو بھیج کر جعلی کھاد فروخت کرنے کی کہانی بنا کر تھانہ نور شاہ میں عبداللہ کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی۔

مقدمہ درج کرتے وقت اس بات کی تحقیقات ہی نہ کی کہ عبداللہ کون اور اس کی عمر کتنی ہے۔جب عبداللہ کا چچا پولیس کے طلب کرنے پر تھانہ نور شاہ پہنچا اور اس نے عبداللہ کی عمر بارے میں بتایا تو وہاں موجود تفتیشی افسر راؤ نسیم نے یہ کہہ کر انھیں مطمئن کر دیا کہ آپ جائیں مقدمہ تو درج ہو گا اور بعد میں خارج کر دیا جائے گا اور 2ہزار روپے رشوت بھی لے لی اور مقدمہ بھی خارج نہ کیا۔

- Advertisement -

ہفتے کو عدالت کی جانب سے وارنٹ کے بعد نرسری کلاس کا طالب علم 3سالہ عبداللہ عدالت میں حاضری کےلیے پہنچا اور صبح 8 بجے سے 3بجے تک عدالت میں اپنی پیشی کا انتظار کرتا رہا۔

عدالت میں پیشی کے دوران سول جج راؤ ہاشم نے پولیس سے جب کمسن بچے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بارے میں پوچھا تو پولیس نے غلطی مانتے ہوئے سارا ملبہ زراعت کے آفیسر الطاف پر ڈال دیا جس کے کہنے پر بغیر تحقیقات کیے 3 سالہ معصوم عبداللہ پر مقدمہ درج کرکے عدالت کی جانب سے وارنٹ نکلوائے گئے۔

گھنٹوں انتظار کرنے والے معصوم عبداللہ کو نہیں پتا کہ اسے کس جرم کی سزا مل رہی ہے، اربوں روپے کی کرپشن کرنے والے بااثر ملزمان پولیس کے سامنے آزاد پھرتے ہیں لیکن وہ آج بنا جرم کیے پولیس کی مہربانیوں سے عدالت میں پیش ہونے جا رہا ہے۔

سول جج راؤ ہاشم نے اگلی پیشی پر عبداللہ کی حاضری کو استثنیٰ قرار دیتے ہوئے زراعت کے آفیسر الطاف کو 25 اکتوبر کو عدالت میں طلب کیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں