اشتہار

کاروباری اداروں میں تنخواہوں سے متعلق قرارداد منظور

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں کاروباری اداروں میں مقرر تنخواہ کی ادائیگی کو یقینی بنانے کی قرارداد کو منظور کر لیا گیا۔

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی غلام مصطفیٰ شاہ کی زیرِ صدارت اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ کی جانب سے قرار پیش کی گئی۔

قرارداد میں آغا رفیع اللہ نے مؤقف اختیار کیا کہ نجی سیکٹر میں کم سے کم اجرت کے حکم پر عمل نہیں ہو رہا یہاں تک کہ پارلیمنٹ ہاؤس کے کیفے ٹیریا میں ملازمین کو کم اجرت دی جاتی ہے۔

- Advertisement -

رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ سکیورٹی گارڈز کو 18 ہزار روپے تنخواہ دی جاتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت مقرر کردہ 32 ہزار تنخواہ کے حکم پر عمل درآمد کروائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مقرر کردہ اجرت ملنا ملازمین کا حق ہے۔

اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آغا رفیع اللہ کے نکتہ اعتراض پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ گورنمنٹ سیکٹر میں کم از کم اجرت کے حکم نامے پر عمل درآمد ہو رہا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ نجی سیکٹر میں بھی کم از کم اجرت کے حکم پر عمل درآمد ہونا چاہیے، معزز رکن حکومتی حکم نامہ پر عمل نہ کرنے والے سیکٹر کی نشاندہی کریں، کم اجرت دینے والے عناصر کے خلاف کارروائی کریں گے۔

اہم تعیناتیوں پر 65 سال عمر کی حد ختم

دو روز قبل وفاقی حکومت نے ملازمین کی بڑی مشکل آسان کرتے ہوئے اہم تعیناتیوں میں 65 سال عمر کی حد ختم کی۔

ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا تھا کہ نئے ٹیلنٹ کے فروغ کیلیے 2019 کی پالیسی میں ترامیم ضروری تھیں، اس لیے پی ٹی آئی دور حکومت میں کی گئی پالیسی میں ترامیم کی گئی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ کابینہ نے اسپیشل پروفیشنل پے اسکیلز پالیسی 2019 میں ترامیم کی منظوری دی۔ ذرائع نے مزید بتایا تھا کہ اسپیشل پروفیشنل پے اسکیلز کے تحت تعیناتیوں کیلیے عمر کی بالائی حد نہیں ہوگی اور 65 سال تک عمر کی شرط ختم کر دی گئی۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے ترامیم تجویز کی تھیں جس پر وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں