ریاض: سعودی عرب کی کابینہ کے اجلاس میں مصنوعی بارش برسانے کے پروگرام سمیت متعدد اصلاحات کی منظوری دے دی گئی۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ریاض کے قصر یمامہ میں کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں 6 قراردادیں منظور کی گئی ہیں۔
اجلاس میں کابینہ نے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے نمٹنے اور اس کے سدباب کے لیے چین کے لیے طبی سامان بھیجنے کا فیصلہ چین کے ساتھ مضبوط تعلقات کو آگے بڑھانے اور بحرانوں سے نمٹنے کے سلسلے میں سعودی عرب کے انسانیت نواز کردار کا حصہ ہے۔
سعودی کابینہ نے اس بات پر اظہار مسرت کیا کہ ریاض کو سنہ 2020 کے لیے عرب خواتین کا دارالحکومت قرار دیا گیا ہے۔ سعودی عرب علاقائی اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر خواتین کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنے کے لیے جملہ وسائل بروئے کار لائے گا۔
سعودی عرب نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ ایٹمی دہشت گردی کے انسداد کے لیے تمام تدابیر بروئے کار لائے اور خطے میں نظر آنے والی کشیدگی نیز دہشت گرد تنظیموں کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے اس حوالے سے زیادہ مؤثر جدوجہد کرے۔
کابینہ نے شمسی توانائی کے عالمی اتحاد کے قیام کے بنیادی معاہدے میں سعودی عرب کی شمولیت کی بھی منظوری دی جبکہ ملک میں مصنوعی بارش کے پروگرام کی منظوری بھی دے دی۔
سعودی کابینہ نے افغانستان کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کے معاہدے کا اختیار وزیر داخلہ کو تفویض کیا، کوریا کے ساتھ سیاحت کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت کی منظوری بھی دی گئی۔