ابوظہبی: سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو سیاحت کے شعبوں میں آئندہ چند برس میں 7 لاکھ ورکرز کی ضرورت ہوگی۔
تیل کی دولت سے مالا مال عرب ممالک سعودی عرب اور یو اے ای کی معیشت کا انحصار اور آمدنی کا بڑا ذریعہ تیل کی فروخت پر ہے، تاہم حالیہ چند برسوں میں دونوں ممالک اپنی معیشت کا انحصار تیل سے کم کرکے اسے دیگر شعبہ جات تک پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں، اور اس سلسلے میں سب سے زیادہ کام سیاحت کے شعبہ میں کیا جارہا ہے، جو کہ مستقبل میں ان ممالک کی آمدنی کا بڑا ذریعہ بن سکتا ہے۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب اور یو اے ای میں سیاحت کا شعبہ تیزی سے فروغ پارہا ہے، یہی وجہ ہے دونوں ممالک میں ہوٹلوں اور شعبے کے ماہرین کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ دونوں ممالک کو 2030 تک سیاحت کے شعبے میں کام کرنے کیلئے 7 لاکھ ورکرز کی ضرورت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: کرونا وبا: کویت میں ‘ڈیلیوری ورکرز’ کی چاندی ہوگئی
رپورٹ کے مطابق اگلے دس برسوں میں سیاحت میں مزید اضافہ ہوگا، جس کیلئے دونوں ممالک کو مزید 3 لاکھ ہوٹل کمروں کی ضرورت ہوگی۔