ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ کا تحریری فیصلہ جاری

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ریویوآف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ کے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ یہ ایکٹ آئین سے متصادم ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے ریویوآف آرڈرز اینڈججمنٹس ایکٹ کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ، سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ مجموعی طور پر 87 صفحات پر مشتمل ہے۔

چیف جسٹس اور جسٹس اعجاز الاحسن نے 51 صفحات پرمشتمل فیصلہ لکھا جبکہ جسٹس منیب اختر نے 29 صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ لکھا۔

- Advertisement -

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈآرڈر ایکٹ کالعدم قرار دیاجاتا ہے، سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ آئین سے متصادم ہے، پارلیمنٹ ایسی قانون سازی کا اختیار نہیں رکھتی۔

فیصلے میں کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں زیر التوا تمام نظر ثانی درخواستیں آئین و سپریم کورٹ رولزکیمطابق جاری رہیں گی ، ریویو اینڈ ججمنٹ ایکٹ کو اس طرح بنایا گیا جیسے آئین میں ترمیم مقصود ہو۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر اس قانون کےتحت اپیل کا حق دے دیا گیا تو مقدمہ بازی کا ایک نیا سیلاب امڈ آئے گا، سائلین سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے اس بات کو سامنے رکھے بغیر کہ جو فیصلےدیئے ان پرعملدرآمدبھی ہوچکا ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ نظرثانی کےدائرہ کارپرسپریم کورٹ کےفیصلوں میں کوئی ابہام نہیں، آرٹیکل 188 اور اس پر عدالتی فیصلوں کی پابندی سب پر لازم ہے۔

فیصلے کے مطابق پارلیمان کو علم ہے کہ اپیل اور نظرثانی دوالگ چیزیں ہیں، قوانین کوکالعدم قرار دیتےہوئےعدالت کوانتہائی احتیاط کامظاہرہ کرناچاہیے، عدالت کوہر ممکن کوشش کرنی چاہیےقانون کو آئین سےہم آہنگ کیاجاسکے۔

سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ ریویو آف ججمنٹ ایکٹ کوآئین سےہم آہنگ دیکھنےکی پوری کوشش کی گئی، بھرپور کوشش کےباوجودعدالت نےریویو آف ججمنٹ ایکٹ کو آئین سےمتصادم پایا۔

Comments

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں