جمعہ, مئی 17, 2024
اشتہار

سائنسدانوں نے پودوں سے بات کرنے کا طریقہ ڈھونڈ لیا

اشتہار

حیرت انگیز

سائنسدانوں نے انتھک محنت کے بعد پودوں کے ساتھ باتیں کرنے کا طریقہ جان لیا ہے، نئی تحقیق میں اس راز سے پردہ اٹھایا گیا ہے کہ پیڑ، پودوں سے باتیں کرنا کس طرح ممکن ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پودوں کے ساتھ روشنی پر مبنی پیغام رسانی کا استعمال کرتے ہوئے ان سے گفتگو ممکن ہے۔ کیمبرج یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی ٹیم نے روشنی کے ذریعے پودوں سے گفتگو کرکے اس خیال کو حقیقت کا روپ دے دیا ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ اب پودوں کی زبان سمجھنا اور انھیں سمجھانا آسان ہوگا جب کہ انھیں مستقبل کے خطرات اور شدید موسم کے حوالے سے خبردار کرنا بھی ممکن ہوگا۔

- Advertisement -

محققین روشنی کو بطور پیغام رساں استعمال کرتے ہوئے ایسے آلات بنا رہے ہیں جو انسانوں کی پودوں اور پودوں کی انسانوں کے ساتھ ابلاغ کو ممکن بنا سکیں۔ ابتدائی طور پر تمباکو پر کیے جانے والے تجربوں سے مشاہدہ ہوا کہ روشنی کے ذریعے پودوں کے قدرتی دفاعی نظام کو فعال کیا جاسکتا ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ انسانوں کے لیے بھی روشنی کے ذریعے پیغام رسانی کی جاتی ہے جیسے روزمرہ زندگی میں ٹریفک سگنلز میں روشنی کو استعمال کرتے ہوئے انھیں پیغام دیا جاتا ہے۔

اس تحقیق کے سربراہ محقق ڈاکٹر ایلکزینڈر جونز کے مطابق اگر ہم پودوں کو مستقبل میں آنے والی وبا یا کیڑوں کے حملے کے حوالے سے خبردار کر دیں تو وہ بڑے نقصان سے بچنے کے لیے اپنا قدرتی دفاعی نظام فعال کرسکتے ہیں۔

ڈاکٹر ایلکزینڈر کے مطابق ہیٹ ویو یا خشک سالی جیسے شدید موسمی اثرات سے پودوں کو آگاہ کیا جاسکتا ہے، اس طرح پودے صورتحال کے مطابق اپنی نشو نما کا طریقہ کار بدل سکتے ہیں یا پانی کا ذخیرہ کرسکتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا کرنے سے کاشتکاری کے عمل کو زیادہ مؤثر اور پائیدار بنانے کے ساتھ کیمیکلز کی ضرورت کو کم کیا جاسکتا ہے۔

کیمبرج یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی تحقیق میں واضح کیا گیا ہے کہ ہائی لائیٹر نامی آلہ جو روشنی کی مخصوص کیفیت کو استعمال کرتے ہوئے پودوں کے مخصوص جین کو فعال کرتا ہے اس کے ذریعے انسان پودوں سے بات کرسکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں