لاہور : سیشن عدالت نے میشا شفیع کو اداکار علی ظفر کیخلاف بیان بازی سے روک دیا اور 5جولائی کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن عدالت میں گلوکار اور اداکار علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہرجانہ کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے میشا شفیع کو علی ظفر کے خلاف بیان بازی سے روکتے ہوئے پانچ جولائی کے لئے نوٹس جاری کردیئے۔
علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف سو کروڑ ہرجانے کا دعوٰی دائر کر رکھا ہے، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ مجھ پر ہراسگی کا جھوٹا اور بے بنیاد الزام لگایا گیا‘۔
دائر دعویٰ میں کہا گیا تھا کہ میشا شفیع نے سستی شہرت کے لیے علی ظفر پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے اور لیگل نوٹس کے باوجود معافی نہیں مانگی لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ وہ خاتون گلوکارہ کو 1 ارب ہرجانہ ادا کرنے کا حکم جاری کرے۔
مزید پڑھیں : علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا
واضح رہے کہ رواں برس اپریل میں گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ علی ظفر نے انہیں ایک زائد بار جنسی طور پر ہراساں کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر میشا شفیع نے لکھا تھا کہ ‘میں اپنے ساتھ جنسی ہراساں کرنے کے واقعے پر اس لیے خاموشی توڑ رہی ہوں، کیونکہ مجھے لگتا ہے اس اقدام کے ذریعے اُس روایت کو ختم کرسکتی ہوں جو ہمارے معاشرے کا حصہ ہے‘۔
الزامات کا جواب دیتے ہوئے نامور پاکستانی گلوکار علی ظفر نے ساتھی گلوکارہ کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں سوشل میڈیا پر الزام تراشی کے بجائے میں میشا کو عدالت لے کر جاؤں گا۔
علی ظفر نے ان الزامات پر میشا شفیع کو قانونی نوٹس بھیجا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ میشا شفیع ان پر لگائے گئے الزامات واپس لیں ورنہ وہ ان پر 100 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیں گے۔
میشا شفیع کے وکیل بیرسٹرمحمد احمد پنسوٹا نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں نوٹس موصول ہوگیا ہے ہم جائزہ لے رہے ہیں، میشا کی جانب سے علی ظفر پر لگائے گئے تمام الزامات سچ پر مبنی ہے۔