اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا اس دوران مشرقی وسطیٰ کی کشیدہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے درمیان ہونے والے رابطے میں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اور خطے میں امن وامان کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا۔
شاہ محمود کا کہنا تھا کہ کشیدگی میں اضافہ خطے کے امن واستحکام کے لیے خطرے بن سکتا ہے، کشیدہ صورت حال کو قابو میں لانے کے لیے امریکا ایران (فریقین) کو تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
خطے میں قیام امن کے لیے وزرائے خارجہ نے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا۔
وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں کسی نئے تنازعہ میں فریق نہیں بنے گا، پاکستان کی سرزمین کسی علاقائی وہمسایہ ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔
ہمارا خطہ کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، شاہ محمود قریشی
قبل ازیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احسان اللہ ٹوانہ کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی امور خارجہ کا اجلاس ہوا، جس میں شاہ محمود قریشی نے خصوصی شرکت کی۔ وزیرخارجہ نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال سے متعلق خصوصی بریفنگ دی۔
اس موقع پر وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ایران امریکا کشیدگی کم کرانے کے لیے ہمارے روابط جاری ہیں، خطے کے اہم ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطے کر رہا ہوں، ہمارا خطہ کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، کشیدگی کے اثرات خطے پر پڑیں گے، افغان امن عمل بھی متاثر ہوسکتا ہے۔