تازہ ترین

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان کو گرے سے بلیک لسٹ میں شامل کردیا جائے: وزیر خارجہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان کو گرے سے بلیک لسٹ میں شامل کردیا جائے، ہمارے سفارت کار اس کے سدباب کے لیے محدود وسائل کے باوجود پاکستان کا مقدمہ دنیا کے سامنے پیش کررہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاک بھارت تعلقات اور مقبوضہ کشمیر کے حالات پر سیمینار منعقد ہوا۔ وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تقریب سے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نامساعد حالات کے باوجود کشمیری عوام جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں، پلوامہ واقعے کے بعد بھارت نے جارحیت کا مظاہرہ کیا۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام مشکل زندگی بسر کر رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا سب کچھ جانتے ہوئے بھی خاموش ہے، مودی کی ذہنی کیفیت کو دیکھتے ہوئے پاکستانی قیادت کو تیار رہنا ہوگا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارے درمیان ایک قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے، آصف زرداری اور شہباز شریف سے فون پر مشاورت کی، چند روز قبل وزیر اعظم کے ساتھ بلوچستان گئے 2، 3 منصوبوں کا اعلان کیا۔ تعلیم کے منصوبے کا اعلان کیا، گوادر میں ایئرپورٹ کی بنیاد رکھی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی قیادت کو مشاورت کے لیے دعوت دی ہے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی قیادتوں سے رابطے کیے۔ سیاسی قیادت کا رویہ منفی نہیں تھا مگر ہچکچاہٹ تھی۔ سمجھ سکتا ہوں ہچکچاہٹ کیوں تھی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا، نیشنل ایکشن پلان کا فوجی حصہ بہت کامیابی سے آگے بڑھا۔ سابق فاٹا میں امن بحال ہو چکا، لوگ واپس آباد ہو رہے ہیں۔ سابق حکومت کی وجہ سے نیشنل ایکشن پلان کا سیاسی حصہ آگے نہ بڑھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر روح کے مطابق عمل کرے گی، حکومت کو گرے لسٹ ورثے میں ملی ہے۔ بھارت پاکستان کو گرے سے بلیک لسٹ میں شامل کرنا چاہتا ہے۔ نیویارک میں طے وزرائے خارجہ کا اجلاس بھارت نے منسوخ کیا، سفارتکار محدود وسائل کے پاکستان کا مقدمہ پیش کر رہے ہیں۔ ’ماضی میں بلیک لسٹ کا تو کسی نے سوچا ہی نہیں کہ اگر ایسا ہوا تو اس کے معیشت پر کیا اثر ہوں گے‘۔

واضح رہے کہ پاکستان کو گزشتہ سال فنانشل ایکٹ ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا جس پر پاکستان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی معاونت کرنے جیسے الزامات کا جائزہ لیتے ہوئے سدباب کے لیے اقدامات اٹھائے تھے۔

بعد ازاں فروری میں فنانشل ایکٹ ٹاسک فورس نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار رکھا تھا جبکہ بھارت کی خواہش تھی کہ پاکستان کا نام اس بار بلیک لسٹ میں شامل کردیا جائے۔

ایف اے ٹی ایف کا آئندہ اجلاس رواں برس مئی میں ہوگا جس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے گی۔

Comments

- Advertisement -