اسلام آباد کے سینٹورس شاپنگ مال میں گزشتہ روز ہونے والی آتشزدگی کے واقعے پر وزیراعظم آزاد کشمیر کے ترجمان اور وزرا نے وفاقی حکومت پر بڑے الزامات عائد کیے ہیں۔
وزیراعظم آزاد کشمیر کے ترجمان راجا عثمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سینٹورس مال میں آگ لگی نہیں بلکہ لگائی گئی ہے، کیونکہ پی ڈی ایم حکومت کو آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی کی حکومت برداشت نہیں ہو رہی ہے جس کی وجہ سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ترجمان آزاد کشمیر حکومت کا کہنا تھا کہ اس سارے معاملے کی ذمے دار اسلام آباد انتظامیہ ہے اور آتشزدگی کے واقعے میں آئی جی، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد براہ راست ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منگل کو آزاد کشمیر کے صدر، وزیراعظم ہزاروں کشمیریوں کیساتھ دھرنا دیں گے۔
وزیر خزانہ آزاد کشمیر عبدالماجد خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ مال وزیراعظم آزاد کشمیر کی ملکیت ہے جس کی وجہ سے یہ کاروائی کی جا رہی ہے، اس طرح کی صورتحال ہم پہلے سے آزاد کشمیر میں دیکھ رہے ہیں، ہم سیاسی رنگ نہیں دے رہے اور نہ دینا چاہتے ہیں، لیکن اگر اس پر کوئی بات نہیں کی جاتی تو احتجاج کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مال میں لوگوں کا اربوں روپے کا کاروبار ہے، اس وقت ان کو ساتھ دینا چاہیے نہ کہ روش اختیار کیا جائے۔
وزیر خوراک نے کہا کہ آزاد کشمیر کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اگ کو لیکر انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے، مال کے مالک اور ان کے اہل خانہ پر ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے، سردار تنویر الیاس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آئے ہیں، اگر انتظامیہ نے یہ مال نہ کھولا تو دھرنا بھی دیں گے اور احتجاج بھی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کے سینٹورس شاپنگ مال میں آتشزدگی کا مقدمہ درج
وزیر ٹرانسپورٹ آزاد کشمیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت انتقامی کاروائی کر رہی ہے، رانا ثنا اللہ زیادتی کر رہے ہیں، اگر ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے اور مال نہ کھولا گیا تو احتجاج کریں گے، لانگ مارچ بعد کی بجائے ہم کل کر دیں گے۔