لاہور: برصغیر کی لیجنڈ غزل گائیکہ ملکہ پکھراج کو مداحوں سے بچھڑے پندرہ برس بیت گئے۔
سریلی گلوکارہ ملکہ پکھراج جموں کشمیر میں پیدا ہوئیں، قیام پاکستان کے بعد وہ پاکستان منتقل ہو گئیں اور لاہور کو اپنا مسکن بنایا۔
ملکہ پکھراج کو ٹھمری، غزل، بھجن اور ڈوگری لوک گیتوں پر عبور حاصل تھا، انہیں حفیظ جالندھری کا مشہور کلام ’ابھی تو میں جوان ہوں‘ گا کر بے پناہ شہرت حاصل ہوئی۔
انہیں راجہ ہری سنگھ کا دربارہنگامی طورپراس لیے چھوڑنا پڑا کہ ان پرراجہ کو زہردے کرمارنے کا الزام لگا دیا گیا تھا۔ وہ جموں سے پہلے دہلی گئیں اورپھر پاکستان بننے کے بعد وہ لاہور آگئیں جہاں انہیں پکھراج جموں والی کے نام سے جانا جاتا تھا۔
لاہور میں ان کی شادی شبیر حسین شاہ سے ہوئی جنہوں نے پاکستان ٹی وی کا مشہور اردو ڈرامہ سیریل جھوک سیال بنایا تھا۔
ملکہ پکھراج نے حفیظ جالندھری کی بہت سی غزلیں اور نظمیں گائیں جن میں سے کچھ بہت مشہور ہوئیں، خاص طور پر: ’ابھی تو میں جوان ہوں‘۔ ریڈیو پاکستان کے موسیقی کے پروڈیوسر کالے خان نے زیادہ تر ان کے لیے دھنیں بنائیں۔
چھوٹی بیٹی مشہور گلوکارہ طاہرہ سید ہیں جو اپنی والدہ کی طرح ڈوگری اور پہاڑی انداز کی گائیکی میں مہارت رکھتی ہیں۔
ملکہ پکھراج کا تعلق جموں سے تھا اوروہ انیس سو چودہ میں پیدا ہوئیں اورگیارہ فروری دو ہزارچارکو یہ عظیم مغنیہ جہان فانی سے کو چ کرگئیں۔