بھارت میں ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے جانوروں کے معاملے پر بھی انتہاء پسندی کا مظاہرہ کیا جانے لگا، اکبر اور سیتا نام کے شیروں کو ایک ہی پنجرے میں رکھنے کے خلاف انتہاپسند تنظیم وشوا ہندو پریشد نے مغربی بنگال میں مقدمہ کر دیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے مغربی بنگال کے سفاری پارک میں لائے گئے شیروں کا نام اکبر اور سیتا رکھا گیا تھا، اور انہیں ایک ہی پنجرے میں رکھا گیا۔
ہندو تنظیم کے مطابق حکام نے ایسا کر کے ان کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔کولکتا ہائی کورٹ میں محکمہ جنگلات کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ہے، جس پر 20 فروری کو سماعت ہوگی۔
دوسری جانب بھارت میں کسانوں کی جانب سے اپنے مطالبات کے حصول کے لئے دہلی چلو مارچ بھی جاری ہے، اس دوران پولیس سے تصادم کے باعث درجنوں مظاہرین شدید زخمی ہوگئے۔
مودی سرکار اور ہریانہ پولیس کی جانب سے سکھ کسانوں پر تشدد کا سلسلہ جاری ہے، دہلی چلو مارچ کے شرکاء پرہریانہ پولیس کی جانب سے شیلنگ، پیلٹ گن سے وار کئے گئے۔
ایران: فائرنگ سے ایک ہی خاندان کے 12 افراد قتل
بھارتی میڈیا رپورٹ مظاہرین کیخلاف تصادم میں 3 کسان بینائی سے محروم ہوگئے، 100 سے زائد مظاہرین شدید زخمی ہو کر اسپتال منتقل ہوگئے۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہریانہ پولیس نے کسانوں کو روکنے کیلئے آنسو گیس کے گولے، ربڑکی گولیاں چلائیں۔