منگل, مئی 14, 2024
اشتہار

ویڈیو: فلسطینیوں کی نسل کشی اور ہولوکاسٹ، اسکائی نیوز کو معافی مانگنی پڑ گئی

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: برطانوی ٹی وی اسکائی نیوز کو اس وقت معافی مانگنی پڑی جب ایک ٹاک شو میں میزبان نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا ہولوکاسٹ سے موازنہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق اسکائی نیوز نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا ہولوکاسٹ سے موازنہ کرنے پر معافی مانگ لی ہے، غزہ میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے فیصلہ آنے کے بعد ایک ٹاک شو میں میزبان اور اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سابق سفیر ڈینی ڈانن میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

خاتون میزبان بیلے ڈوناٹی نے غزہ میں نسل کشی کا ہولوکاسٹ سے موازنہ کیا، جس پر سابق اسرائیلی سفارتکار بھڑک اٹھے اور آن ایئر پروگرام میں خاتون میزبان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر دیا، پروگرام ہی میں تلخ سوال کرنے پر سابق اسرائیلی سفیر نے خاتون میزبان کو گستاخ بھی قرار دے دیا۔

- Advertisement -

ایک لائیو بیان میں اسکائی نیوز کے میزبان جوناتھن سیموئلز نے کہا کہ جمعہ کے روز ڈوناٹی کے تبصرے نامناسب تھے اور براڈکاسٹر کی جانب سے اس پر ناظرین اور ڈینی ڈانن سے ’غیر مشروط‘ طور پر معذرت کی جاتی ہے۔

اسکائی نیوز کی میزبان ڈوناٹی نے سابق اسرائیلی سفارتکار سے نومبر میں وال اسٹریٹ جرنل میں شائع شدہ اُن کے ایک مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے پوچھا کہ کیا آپ اپنے اس بیان پر قائم ہیں کہ ’’آپ نے مغربی ممالک کو غزہ کی کچھ آبادی کی نسلی صفائی کا مشورہ دیا تھا کہ وہ غزہ کے مہاجرین کو قبول کریں؟‘‘ ڈانن نے اس پر بھڑکتے ہوئے کہا کہ میں نے نسلی صفائی کے الفاظ نہیں لکھے، میں نے رضاکارانہ نقل مکانی کا ذکر کیا تھا۔ اس پر میزبان بولیں: ’’میرا خیال ہے اُسی طرح کی رضاکارانہ نقل مکانی جیسا کہ ہولوکاسٹ کے دوران بہت سے یہودیوں نے کی؟‘‘

سابق اسرائیلی سفارتکار یہ سن کر ہتھے سے اکھڑ گئے اور نہایت غصے میں اسکائی نیوز کی خاتون میزبان پر یہود دشمنی کا الزام لگا دیا، اور کہا ’’اس موازنے پر آپ کو شرم آںی چاہیے اور آپ نے ابھی جو کچھ کہا ہے اس پر آپ کو معافی مانگنی چاہیے۔‘‘

بعد ازاں ڈانن نے میزبان ڈوناتی کو ایک ’گستاخ انٹرویو لینے والا‘ قرار دیا اور ایکس پر اس انٹرویو کی ویڈیو بھی شیئر کی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں