تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

زمین پر مصنوعی چھتری پھیلانے کا منصوبہ

ہماری زمین اس وقت عالمی حدت میں اضافے یعنی گلوبل وارمنگ کے خطرے کا شکار ہے جو زمین پر زندگی کے خاتمے کا سبب بھی بن سکتا ہے، لہٰذا اسی خطرے کو دیکھتے ہوئے ماہرین نے سولر جیو انجینیئرنگ یعنی سورج کی روشنی کو واپس بھیجنے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔

سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والے ایک تحقیقاتی مقالے کے مطابق اس تکنیک کے تحت کئی منصوبے سامنے لائے جاسکتے ہیں تاہم فی الوقت زیر غور منصوبہ فضا میں مصنوعی چھتری پھیلانے کا ہے۔

مزید پڑھیں: گلوبل وارمنگ کم کرنے کے طریقے

اس منصوبے کے تحت جہازوں کے ذریعے فضا میں سلفر کے ذرات پھیلا دیے جائیں گے جو سورج کی شعاعوں کو منعکس کر کے واپس بھیج دیں گے۔

یہ منصوبہ ایسا ہی ہے جیسے بہت بڑا آتش فشاں پھٹنے کے بعد اس سے خارج ہونے والی راکھ فضا میں پھیل جاتی ہے جس کے بعد اس مخصوص مقام پر سورج کی حرارت اور شعاعیں کم مقدار میں پہنچتی ہیں۔

تحقیق کے مرکزی مصنف عتیق الرحمٰن کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ منصوبہ ناقابل عمل اور پاگل پن لگتا ہے لیکن اس پر زور و شور سے تحقیق سے جاری ہے۔

انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ابھی وہ اندھیرے میں ہیں کہ آیا یہ تکنیک فائدہ مند ثابت ہوگی یا نقصان دہ۔

تحقیق کے پہلے مرحلے میں 4 لاکھ ڈالر مختص کیے گئے ہیں جو سائنسدانوں کو دیے جائیں گے تاکہ وہ اپنی تحقیقات پیش کریں۔

مزید پڑھیں: گلوبل وارمنگ سے مطابقت کا انوکھا طریقہ

علاوہ ازیں یہ رقم ترقی پذیر ممالک کے سائنس دانوں کو بھی دی جائے گی تاکہ وہ جیو انجینیئرنگ کے مقامی سطح پر پڑنے والے اثرات کا مطالعہ کریں۔

اس مطالعے میں دیکھا جائے گا کہ جیو انجینیئرنگ خشک سالی، سیلاب اور بارشوں پر کیا اثرات مرتب کرتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اس منصوبے کو کامیابی سے جامہ تکمیل پہنا دیا گیا اور یہ فائدہ مند ثابت ہوا تو زمین کے درجہ حرارت کو قابو کرنے میں خاصی مدد دے گا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -