نئی دہلی : بالی ووڈ کے معروف سنگر سونو نگم نے مسلمانوں کیخلاف نفرت کی انتہا کردی ، سونو نگم کا کہنا ہے کہ مسلمان نہیں ہون ، پھر بھی ان کو اذان کی آواز کی وجہ سے صبح اٹھنا پڑتا ہے، زبردستی مذہب مسلط کرنا ختم ہونا چاہئے۔
بھارت میں مسلمان پہلے ہی محفوظ نہیں وہیں اب مسلمانوں کو ان کے مذہبی حقوق سے محروم کرنے کے لئے بھارتی سنگر نےاسلام کے خلاف زہر اگلنا شروع کر دیا اور بھارتی انتہا پسندؤں کو مسلمانوں پر ظلم کرنے کی نئی وجہ بھی مہیا کر دی ہے۔
معروف بھارتی سنگر سونونگم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں مسلمان نہیں ہوں پھر بھی مجھے صبح اذان کی آواز سے اٹھنا پڑتا ہے، زبردستی مذہب مسلط کرنا ختم ہونا چاہئے۔
God bless everyone. I’m not a Muslim and I have to be woken up by the Azaan in the morning. When will this forced religiousness end in India
— Sonu Nigam (@sonunigam) April 16, 2017
انہوں نے مذہب کی زبردستی قرار دیااور کہا کہ مذہبی اداروں کو ان لوگوں کے حقوق کا بھی خیال رکھنا چاہئے جو کہ مذہب نہیں مانتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی ٹویٹ کیا کہ جب اسلام کا ظہور ہوا تھا ، اس وقت تو بجلی نہیں تھی۔
And by the way Mohammed did not have electricity when he made Islam.. Why do I have to have this cacophony after Edison?
— Sonu Nigam (@sonunigam) April 17, 2017
ساتھ ساتھ کسی بھی مذہب میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی انہوں نے اپنی پریشانی کا اظہار کیا۔
I don’t believe in any temple or gurudwara using electricity To wake up people who don’t follow the religion . Why then..? Honest? True?
— Sonu Nigam (@sonunigam) April 17, 2017
سونگم نے تمام حدیں عبور کرتے ہوئے مسلمانوں کے مذہبی حق کو غنڈہ گردی سے بھی جوڑ دیا۔
Gundagardi hai bus…
— Sonu Nigam (@sonunigam) April 17, 2017
سونو نگم کی جانب سے ازان کی پابندی کے مطالبے کے بعد ٹوئٹر صارفین نے انکو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایک صارف کا کہنا تھا کہ میں تمہارا پرستار ہوں لیکن یہ یقینی فضول بیان تھا، آپ کو دیگر مذاہب کے عقائد کا احترام کرنا ہوگا، یہ ایک جمہوری ملک ہے۔
@sonunigam I am a fan of urs but this was definitely a bullshit statement. U gotta respect other religions beliefs. It’s a democratic country.
— Madhur Chandna (@macchandna) April 17, 2017
ایک صارف کا ملک میں ہندو مذہبی رسومات کے بارے میں کہنا تھا کہ میں ایک ہندو ہوں لیکن کیا غیر ہندوؤں کو بھی یہی مشکل درپیش نہیں آتی ہوگی ، جب ہم نوراتری اور گنیش جلوس کے لئے لاوڈسپیکرز کا استعمال کرتے ہیں۔
@sonunigam Am a Hindu but isn’t same "inconvinience” faced by Non Hindus too when we blare loudspeakers for Navratri n Ganesh processions?
— Maya (@IamMayaSharma) April 17, 2017
بھارت ایک مضبوط سیکولر ریاست ہونے کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا کہ بھارت ایک سیکولر ملک ہے، ہمیں ایسی باتیں نہیں کرنی چاہئے، یہاں بہت سے مسلمان ہے کیا انھیں نماز کیلئے نہیں جانا چایئے کیونکہ آپ کو پریشانی ہوتی ہے۔
@sonunigam India is a secular country, u cant say such things. So many Muslims out there… should they not be called to prayer, cuz you get disturbed?
— Saniya Pathan (@saaniisweet) April 17, 2017
Built in hatred is rooted deep from centuries of Muslim rule. No longer Hindu venom, in the form of vomit awaits violent expulsion. https://t.co/e2rgtWs656
— Ejaz Rashid (@Rashid_Ejaz) April 17, 2017
Mohammed (PBUH) didn’t make Islam, God did! Go learn about the religion before firing blanks ~ you are an embarrassment to the nation! https://t.co/HUmVk3HXPK
— Belle (@iShuffina) April 17, 2017
@sonunigam Sir i am a fan of yours but you should have known that India is a secular country with many religions ,so topic of religion we should avoid
— DILWAR HUSSAIN (@DIL__war) April 17, 2017