تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

اسپین میں گینگ ریپ میں ملوث ملزمان کی رہائی کے خلاف ہزاروں افراد سراپا احتجاج

میڈرڈ : اسپین میں ہزاروں افراد کا دوشیزہ سے جنسی زیادتی کرنے والے ملزمان کی رہائی کے خلاف مظاہرہ، پراسٹیکیوٹر نے عدالت سے ملزمان کو 20 سال سے زائد قید کی سزا دینے کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق اسپین کے شہر پامپلونا میں کم عمر لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کرنے والے پانچ ملزمان کی رہائی کے خلاف ہزاروں شہریوں کا تیسرے روز بھی شدید احتجاج جاری ہے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق عدالت نے ملزمان کو گینگ ریپ کے الزام میں بری کردیا تاہم جنسی طور پر ہراساں کرنے کے جرم میں 9 سال کی قید کی سزا سنائی سنائی تھی۔

مظاہرین دوشیزہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان کی رہائی کے خلاف گذشتہ تین روز سے احتجاج کررہے ہیں.

ہسپانوی خبر رساں اداروں کے مطابق اسپین میں بڑھتے ہوئے عصمت دری کے واقعات اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنّے والی متاثرہ لڑکی سے اظہار یکجہتی کے لیے 30 ہزار سے زائد شہری سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں۔

گینگ ریپ کی وجہ سے شہریوں نے اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں واقع قومی اسمبلی کے باہر بھی مظاہرہ شروع کردیا ہے۔ جبکہ بارسلونا اور ویلینسیا شہر میں جمعرات سے مظاہرے جاری ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ 18 سالہ دوشیزہ کو اسپین میں منقعد ہونے والے بُل رننگ فیسٹیول کے دوران جنسی ہراسگی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

پراسٹیکیوٹر نے اسپین کی اعلیٰ عدلیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ جنسی ہراسگی میں ملوث پانچوں ملزمان کو 20 سال زائد کی سزا سنائی جائے۔

ججز نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ریمارکس دیئے تھے کہ ‘جس وقت دوشیزہ کو جنسی طور پر ہراساں کیا گیا، اس وقت متاثرہ لڑکی نے کوئی مزاحمت بھی کی’۔

ہسپانوی حکام کا کہنا تھا کہ حکومت جنسی جرائم کی درجہ بندیوں کا ازسر نو جائزہ لے رہے ہیں تاکہ عصمت دری میں ملوث ملزمان کے خلاف بہتر قانونی کارروائی کی جاسکے.

مظاہرین دوران احتجاج شدید نعرے بازی کرتے رہے کہ یہ جنسی ہراسگی نہیں بلکہ عصمت دری ہے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ احتجاج صرف حالیہ دنوں ہونے والے گینگ ریپ کے خلاف نہیں ہے، بلکہ اس نظام کے خلاف ہے جس کے ذریعے خواتین کے ساتھ بد سلوکی کرنے والے افراد بچ جاتے ہیں۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ اسپین کے قوانین میں عصمت دری سے متعلق قوانین میں تندیلی کی جائے۔

یاد رہے کہ سنہ 2016 میں 27 سے 29 سال کے اوباش نوجوانوں نے پامپلونا میں اپارٹمنٹ میں 18 سالہ لڑکی کو عصمت دری کا نشانہ بنایا تھا۔ جب شہر میں بُل رننگ فیسٹیول بھی جاری تھا۔

متاثرہ لڑکی کے ساتھ عصمت دری میں ملوث ملزمان نے دوران زیادتی کے واقعے کی موبائل سے ویڈیو بناکر سماجی رابطے کی ویب سائٹ واٹس ایپ پر شیئر کردی تھی۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -