لاہور: پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کو خط لکھ کر قرضوں کی ادائیگیوں کی تاریخ میں توسیع کی درخواست کر دی۔
ترجمان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے خط میں لکھا کہ قرضوں کی ادائیگیوں کی تاریخ میں 31 دسمبر تک توسیع کی جائے، شوگر ملز 3 ماہ کے قلیل عرصے میں 12 ماہ کی چینی تیار کرتی ہیں۔
خط میں کہا گیا کہ گنے کی ترسیل کے 15 دن کے اندر کاشت کاروں کو ادائیگیاں کرنا ہوتی ہیں، ملوں کیلیے اتنی بڑی رقم کا انتظام کرنا ممکن نہیں، ملز کیلیے 30 ستمبر تک 200 ارب روپے کے بقایا جات کلیئر کرنا ناممکن ہے۔
گزشتہ ماہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے شوگر ملز کے قرضوں کے حوالے سے ایک آڈٹ رپورٹ 23-2024 جاری کی تھی جس میں قرضوں کی عدم واپسی کی نشان دہی کی گئی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ نیشنل بینک نے 2022 میں شوگر ملز کو 15 ارب 28 کروڑ روپے سے زائد قرضے دیے اور قرضے کی اصل رقم پر سود 8 ارب 6 کروڑ روپے سے زائد بنتا ہے لیکن نیشنل بینک نے 23 ارب 35 کروڑ روپے کی رقم نقصان میں ڈال دی۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ نیشنل بینک نے اسٹیٹ بینک کی مروجہ پالیسیوں کو مد نظر نہیں رکھا، نان ریکوری بینک کی سنگین غفلت اور ناقص فنانشل مینجمنٹ کو ظاہر کرتی ہے۔
ادھر نیشنل بینک نے آڈٹ رپورٹ میں مؤقف ظاہر کیا تھا کہ نادہندہ شوگر ملز سے ریکوری کیلیے کوششیں جاری ہیں۔