اشتہار

افغانستان میں موجود درجنوں پاکستانی طالبات کا مسقتبل داؤ پر لگ گیا

اشتہار

حیرت انگیز

کابل: افغانستان میں طالبان کی جانب سے خواتین کے یونیورسٹی جانے پر پابندی کی وجہ سے درجنوں پاکستانی طالبات کا مسقتبل داؤ پر لگ گیا۔

افغانستان کے چھ میڈیکل کالجز میں 99 پاکستانی طالبات زیرِ تعلیم ہیں۔ کچھ میڈیکل طالبات کے فائنل ائیر کا امتحان 24 دسمبر سے شروع ہونا ہے جو ممکن نہیں دکھائی دیتا۔

جلال آباد میں موجود طالبات نے حکومتِ پاکستان سے مدد کی اپیل کی ہے۔

- Advertisement -

ان کا کہنا ہے کہ طالبان کی اچانک تعلیم پر پابندیوں سے ہمارا مستقبل غیر یقینی ہوگیا ہے، حکومت ہماری تعلیم مکمل کرنے کے لیے میڈیکل کالجز میں سیٹیں مختص کرے۔

متاثرہ طالبہ سیدہ کلی اکبر نے بتایا: ’24 نومبر کو جلال آباد میڈیکل کالج میں ہمارے فائنل ائیر کے امتحان شروع ہونے والے ہیں۔ افغانستان میں خواتین کی تعلیم پر پابندی کے باعث ہمارا مستقبل داؤ پر لگ گیا۔ کئی پاکستانی طالبہ مختلف میڈیکل کالجز میں زیرِ تعلیم ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: افغانستان بھر میں یونیورسٹیز کے باہر طالبات کے مظاہرے

خیال رہے کہ گزشتہ روز طالبان حکومت نے ملک میں خواتین پر اعلیٰ تعلیم کے دروازے بند کرتے ہوئے ان کے یونیورسٹیز میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا۔

اس حوالے سے افغان وزارت تعلیم نے نوٹی فکیشن جاری کیا جس میں جامعات کی انتظامیہ کو خواتین کو داخلہ نہ دینے کی ہدایت کی گئی۔

طالبان حکومت کا یہ حکم فوری طور پر لاگو ہوگا اور اس پر اگلے احکامات تک حکم جاری رہے گا۔

حکم نامہ جاری ہونے کے بعد خواتین اب ویٹرنری سائس، انجینئرنگ، اکنامکس اور زراعت کی تعلیم حاصل نہیں کر سکیں گی جب کہ شعبہ صحافت میں جانا بھی ان کا مشکل ہوگیا۔

طالبان حکومت کی جانب سے مذکورہ فیصلے پر امریکا اور پاکستان سمیت کئی ممالک نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں