اشتہار

چائے کے رسیا ڈرائیور نے بیچ سڑک پر بس روک دی، پھر کیا ہوا؟ ویڈیو دیکھیں

اشتہار

حیرت انگیز

چائے دنیا بھر میں سب سے زیادہ پیا جانے والا گرم مشروب ہے بھارت میں اس کے شوقین ڈرائیور نے چائے پینے کیلیے بیچ سڑک پر ہی بس روک دی۔

چائے دنیا کا مقبول ترین مشروب ہے جو دنیا کے ہر خطے اور ہر ملک میں رغبت سے پیا جاتا ہے۔ بہت سے لوگوں کے دن کا آغاز تو چائے کے بغیر ہوتا ہی نہیں ہے۔ بعض اوقات چائے کی چاہت کچھ ناقابل یقین کام کرادیتی ہے جیسا کہ بھارت میں اس بس ڈرائیور نے کیا ہے۔

یہ انوکھا واقعہ بھارت کے درالحکومت نئی دہلی میں پیش آیا ہے جہاں چائے کے رسیا ایک بس ڈرائیور نے اپنی من پسند چائے پینے کے لیے مصروف شاہراہ پر بیچ سڑک پر بس کو روک دیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ڈی ٹی سی) کی بس کے ڈرائیور نے اپنا شوق پورا کرنے کے لیے سینکڑوں افراد کو پریشانی میں مبتلا کردیا۔

- Advertisement -

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وائرل اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دہلی یونیورسٹی کے نارتھ کیمپس کملا مارکیٹ کے قریب ڈرائیور دوران سفر اپنی پسندیدہ چائے ’’سداما ٹی اسٹال‘‘ نظر آتے ہی کسی کی پروا کیے بغیر بیچ سڑک پر بس کو روک دیتا ہے اور بس سے اتر کر ’سداما ٹی اسٹال‘ چائے لینے جاتا ہے اور پھر چائے کا کپ لے کر واپس آکر بس میں ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھتا ہے۔

اس دوران قدرے تنگ سڑک پر بس رکنے سے ٹریفک بھی جام ہوجاتا ہے۔ بس ڈرائیور کے اس ناقابل فہم اور غیر ذمے دارانہ حرکت کی وہاں موجود کچھ لوگ اپنے موبائل فونز سے ویڈیو بھی بناتے نظر آتے ہیں۔ جب کہ بس کے پیچھے گاڑیوں کی طویل قطار میں ہارن بجانے کی آوازیں بھی سنائی دیتی ہیں۔

سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد صارفین بس ڈرائیور کو اس کی غیر ذمے دارانہ بچکانہ حرکت پر مورد الزام ٹھہراتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

 

کچھ صارف نے اسے ڈرائیور کی مضحکہ خیز حرکت قرار دیا تو کئی صارفین اس پر دلچسپ تبصرے بھی کر رہے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ یہ ڈرائیور ’’چائے پرست‘‘ ایوارڈ کا مستحق ہے، ایک اور نے کہا کہ ڈرائیور پر الزام نہیں لگا سکتے، سداما چائے ہے ہی اتنی اچھی!

ایک سنجیدہ صارف نے مشورہ دیا کہ اس ڈرائیور کا ڈرائیونگ لائسنس طویل مدت تک کے لیے معطل کردیا جانا چاہیے۔

رواں سال کے آغاز میں پوسٹ کی گئی اس ویڈیو کو اب تک ایک لاکھ 37 ہزار سے زائد صارفین دیکھ چکے ہیں اور تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں