حکمراں اتحاد نے ٹوئٹر پر سپریم کورٹ کے خلاف محاذ کھول دیا ہے اور ان کی جانب سے ٹوئٹر پر سپریم کورٹ کے خلاف ٹوئٹس کی بھرمار ہوگئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق حکمران اتحاد نے ٹوئٹر پر سپریم کورٹ کے خلاف محاذ کھول دیا ہے اور ان کے رہنماؤں کی جانب سے ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کے خلاف ٹوئٹس کی بھرمار ہوگئی ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کا فیصلہ محفوظ کیے جانے کے بعد سے مریم نواز، فرحت اللہ بابر ودیگر کی جانب سے متعدد ٹوئٹس کی گئی ہیں جن میں سپریم کورٹ ان کا ہدف نظر آرہا ہے۔
پہلے ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے ایک ٹوئٹ سامنے آیا جس میں حکمراں اتحاد کو مشورہ دیا گیا کہ حکومت ڈٹ جائے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کو چاہیے سخت موقف اختیار کرے اور ڈٹ جائے، مریم نواز
اس کے بعد پی پی رہنما فرحت اللہ بابر کا ٹوئٹ آیا جس میں انہوں نے حکمراں اتحاد کو سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کرنے کا مشورہ دیا۔ اس ٹوئٹ کو پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ری ٹوئٹ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی پی رہنما کی سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کرنے کی تجویز
اب فرحت اللہ بابر کی جانب سے سپریم کورٹ کے خلاف ایک اور ٹوئٹ سامنے آیا ہے جس میں سپریم کورٹ پر تنقید کی گئی ہے اور اس بار اس ٹوئٹ کو ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے ری ٹوئٹ کیا ہے۔
پی پی رہنما فرحت اللہ بابر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ایک نیا سیاسی فلسفہ جنم لے رہا ہے کہ پارلیمنٹ نہیں آئین بالادست ہے۔ مگر آئین میں نہیں لکھا کہ سپریم کورٹ کا کہنا سپریم ہے۔
فرحت اللہ بابر نے مزید لکھا کہ طاقت کا جھکاؤ منتخب سے غیر منتخب کی جانب ہے۔ پارلیمنٹرینز جاگ جاؤ اور اس پر سوچو۔
A new political philosophy in the making: “Constitution, not parliament, is supreme and Constitution is not what’s written in it but what the SC says it is”. Massive shift of power taking place from elected to unelected. Parliamentarians think about it. Wake up.
— Farhatullah Babar (@FarhatullahB) July 26, 2022