جمعہ, مئی 24, 2024
اشتہار

غزہ پر اسرائیل کے مہلک حملے اجتماعی سزا کے مترادف ہیں، ماہرین اقوام متحدہ

اشتہار

حیرت انگیز

نیویارک : اقوام متحدہ کے ماہرین نے اسرائیل اور فلسطین کے بڑھتے ہوئے تنازعے کی مذمت کرتے غزہ پر اسرائیل کے مہلک حملے اجتماعی سزا کے مترادف ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسرائیل فلسطین تنازعے پر اقوام متحدہ کے ماہرین کا اہم اجلاس ہوا، جس میں ماہرین نے اسرائیل اور فلسطین کے بڑھتے ہوئے تنازعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا یہودی ریاست غزہ کی امداد روک کر ’’اجتماعی سزا‘‘ کے ذریعے’’جنگی جرائم‘‘ کا ارتکاب کر رہی ہے۔

یہ صورتحال پہلے ہی دونوں طرف کے دو ہزار پانچ سو افراد کی جانیں لے چکی ہے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا جنگی جرم کےمترادف ہے۔

- Advertisement -

اقوام متحدہ ماہرین نے غزہ میں انسانی بحران ،فاقہ کشی کے خطرےکےبارےمیں تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ اب اسرائیل کی طرف سےمکمل ناکہ بندی کاشکارہے، غزہ اب خوراک،پانی، بجلی،طبی وسائل سمیت ضروری سامان ختم ہونےکےدہانےپرہے، امدادغزہ کےمحصورانکلیوکے2.3ملین مکینوں تک نہیں پہنچ پارہی۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ 2 لاکھ 20,000 بےگھر افراد اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں میں پناہ کی تلاش میں ہیں ، بے گھرفلسطینی اقوام متحدہ کے زیرانتظام اسکولوں میں پناہ کی تلاش میں ہیں، اقوام متحدہ کے انسانی ادارے غزہ کی آبادی کی مدد کیلئے اپنی پوری کوشش کر رہےہیں۔

اقوام متحدہ کا ورلڈفوڈپروگرام بےگھرافرادکوخوراک اورسامان پہنچانےکیلئےمل کرکام کر رہےہیں، اب تک12 اہلکار اس تنازع کے درمیان ہلاک ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ماہرین نے غزہ میں فلسطینی شہریوں کیخلاف اسرائیل کےاندھادھند حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں650,000 سےزائدافرادپانی سےمحروم ہیں، غزہ میں طبی سامان کم ہو رہاہے،بجلی کی قلت کےباعث اسپتالوں کوخطرہ لاحق ہے۔

ریڈکراس نے انتباہ جاری کیاہےفوری امدادکےبغیراسپتال جلدہی ’’مردہ خانے‘‘میں تبدیل ہو سکتے ہیں، اسرائیلی حکومت کےغزہ میں امداد کی اجازت نہ دینے کے فیصلے نے بحران کو مزید بڑھا دیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں