12.6 C
Dublin
ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

اسرائیل فلسطین جنگ بندی، سلامتی کونسل میں روس کی قرارداد ناکام

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل فلسطین جنگ بندی کیلئے روس کی قرارداد منظور نہ ہوسکی۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ اسرائیل جنگ پر سلامتی کونسل کے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے لیے روس کی قرار داد منظور نہ ہوسکی۔

روس کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد میں عام شہریوں کے خلاف تشدد، دہشتگردی کی مذمت کی گئی تھی جبکہ غزہ سے عام شہریوں کے محفوظ انخلا کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور انسانی امداد کی ترسیل کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

- Advertisement -

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق قرارداد کی منظوری کے لیے 9 ووٹ درکار تھے، تاہم روسی قرارداد کے حق میں 5 اور مخالفت میں 4 ووٹ ڈالے گئے۔ روسی قرارداد میں فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کا نام نہیں لیا گیا۔

امریکا، برطانیہ، فرانس اور جاپان نے روسی قرار داد کی مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ چین، متحدہ عرب امارات، گبون اور موزمبیق نے حمایت کی، سلامتی کونسل کے 6 رکن ممالک ووٹنگ کے عمل میں شامل نہیں ہوئے۔

قرار داد کی منظوری کے لیے مستقل اراکین کی جانب سے ویٹو نہ ہونا بھی ضروری ہے۔غزہ جنگ پر برازیل کی قرارداد پر ووٹنگ منگل تک مؤخر کر دی گئی ہے۔

قرار داد کی ناکامی پر روسی مندوب کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آج پوری دنیا منتظر تھی کہ سلامتی کونسل خونریزی کے خاتمے کے لیے اقدام کرے گی لیکن مغربی ممالک کے نمائندوں نے مایوس کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو سے فون پر بات کی تھی جس میں غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

کریملن کے مطابق روسی صدر نے اسرائیل کے نیتن یاہو کے ساتھ ایک کال میں موجودہ تنازعہ کے خاتمے کے لیے ماسکو کی حمایت کی پیشکش کی تھی۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں