واشنگٹن: افغانستان کے اربوں ڈالر کے اثاثے بحال کرنے کی آواز امریکا کے اندر بھی اٹھنے لگی ہے، امریکی ایوان نمائندگان نے افغانستان کے منجمد 10 ارب ڈالر بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے بائیڈن انتظامیہ کو خط لکھ کر افغانستان کے دس ارب ڈالر بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اس سلسلے میں امریکی کانگریس کے 9 سینئر اراکین نے امریکی وزیر خارجہ اور سینٹرل بینک سربراہ کو مشترکہ خط لکھا۔
واضح رہے کہ دو دن قبل امریکی کانگریس نے افغانستان میں بیس سال تک جنگ کے باوجود ناکامی اور طالبان کی فتح کا جامع تجزیہ کرنے کے لیے ایک کمیشن کے قیام کی منظوری دی ہے، یہ کمیشن مستقبل میں ایسی ناکامیوں سے بچنے کی حکمت عملی اور تجاویز پیش کرے گا۔
ستمبر میں امریکی وزارت خزانہ نے کہا تھا کہ امریکا کا اربوں ڈالر کے منجمد افغان اثاثے بحال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، جب کہ منجمد افغان فنڈز ریلیز کرنے کا حتمی فیصلہ ہوگا بھی تو یہ فیصلہ امریکی صدر جوبائیڈن کریں گے۔
یاد رہے کہ افغان سینٹرل بینک کے دس ارب ڈالر مالیت کے اثاثے امریکی بنکوں میں منجمد ہیں، جب کہ طالبان کو تسلیم کرنے کا فیصلہ ان کے حکومتی اقدامات سے مشروط کیا گیا ہے۔
دوسری طرف طالبان حکومت کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ افغانستان کی وزارت خزانہ نے قومی بجٹ کا ایک مسودہ جمعے کو تیار کیا ہے جو دو دہائیوں میں پہلی بار غیر ملکی امداد پر انحصار نہیں کرے گا۔