21.7 C
Dublin
جمعہ, مئی 24, 2024
اشتہار

سارہ انعام قتل کیس کا فیصلہ آج ایک بجے سنایا جائے گا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سارہ انعام قتل کیس کا فیصلہ آج ایک بجے سنایا جائے گا، عدالت نے 9 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد مین سارہ انعام قتل کیس کا فیصلہ آج ایک بجے سنایا جائے گا، جج ناصر جاوید رانا فیصلہ سنائیں گے۔

عدالت نے 9 دسمبر کو تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد پاکستانی نژاد کینیڈین سارہ انعام کے قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

- Advertisement -

دوران سماعت بعد ملزم شاہنوار امیر کی والدہ ثمینہ شاہ کے وکیل نے عدالت سے اپنی موکلہ کو کیس سے بری کرنے کی استدعا کی تھی۔

پراسیکیوٹر رانا حسن عباس نے بتایا تھا کہ ’سارہ کو حقیقتاً متعدد زخم آئے، طبی رپورٹ کے مطابق تشدد کی وجہ سے سارہ کی موت واقع ہوئی، ’صرف سر کے زخم کی بات نہیں، سارہ کے جسم پر متعدد زخموں کے نشانات تھے، شاہنواز سارہ کو ساری رات ٹارچر کرتے رہے۔‘

رانا حسن کا کہنا تھا ’ثمینہ کی جائے وقوع پر موجودگی ثابت ہو چکی ہے جبکہ ملزم کے والد ایاز امیر موقعے پر موجود نہیں تھے۔‘

شریک ملزمہ نے روسٹرم پر آکر بیان میں کہا ’میں دوسرے کمرے میں تھی جب مجھے شاہنواز کی کال آئی، انہوں نے کہا امی ادھر آئیں، میں جب وہاں پہنچی تو شاہنواز اپنے ہوش و حواس میں نہیں تھے۔ میں نے خود ایاز امیر کو کال کی اور بتایا کہ کیا ہوا تو انہوں نے مجھے کہا کہ شاہنواز کو باندھ کر کمرے میں بند کر دیں بھاگ نہ جائے، اگر میں چاہتی تو شاہنواز کو بھگا سکتی تھی اور سامان بھی چھپا دیتی۔

اس سے قبل سارہ انعام قتل کیس میں پراسیکیوٹر راناحسن عباس نے عدالت سے ملزم شاہنوازامیر کے لیے سزائے موت کی استدعا کردی۔

یاد رہے 23 ستمبر 2022 کو سارہ انعام کو قتل کیا گیا تھا، جس کے بعد سارہ انعام کے قتل کے الزام میں ملزم شاہنوار امیر کو گرفتار کیا گیا، شاہنوار امیر کی والدہ ثمینہ شاہ بھی ملزمہ نامزد ہیں، بعد ازاں پانچ دسمبر 2022 کو ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں