تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

بلغارین صحافی وکٹوریا مارنیووا کا قاتل جرمنی سے گرفتار

صوفیہ : بلغارین صحافی وکٹوریا مارینووا کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کرنے والا 21 سالہ نوجوان کو جرمنی سے گرفتار ، حکام نے بلغاریہ لانے کے لیے قانونی قانونی چارہ جوئی شروع کردی۔

تفصیلات کے مطابق یورپی ملک بلغاریہ کی معروف صحافی وکٹوریا مارینووا کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرنے والے مشتبہ ملزم کو سیکیورٹی اہلکاروں نے جرمنی سے گرفتار کرلیا جسے بلغاریہ لانے کے لیے قانونی چارہ جوئی کی جارہی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مشتبہ قاتل کی گرفتاری سے حوالے بلغاریہ کے جنرل پراسیکیوٹر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 21 سالہ نوجوان قتل کے بعد ملک سے فرار ہوا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز بلغارین صحافی وکٹوریا کی لاش روزی شہر کے شمال میں دریا کے قریب واقع پارک سے ملی تھی، جس کا جنسی استحصال کیا گیا تھا۔

بلغارین پولیس کا کہنا ہے کہ وکٹوریا کے گلے پر نشانات دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ خاتون صحافی گلا گھونٹ پر قتل کیا گیا تھا جبکہ مقتولہ کی میڈیکل رپورٹ نے جنسی زیادتی کی تصدیق کی تھی۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ وکٹوریا مارینووا کا تعلق ان کے نجی ٹی وی کام کرنے سے ہے یا نہیں لیکن بلغاریہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ صحافتی آزادی کے حوالے سے یورپ کا بدترین ملک ہے۔

روزی پولیس چیف تیوڈور اٹاناشو کا کہنا تھا کہ ایک شخص کو خاتون صحافی کے قتل کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم وہ ملزم نہیں تھا اس کے لیے اسے جلدی ہی رہا کردیا گیا تھا۔

ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ وکٹوریا پر مہلک حملہ کیا گیا تھا، خاتون صحافی کا موبائل فون، گاڑی کی چابیاں، گلاسیس اور کچھ تاحال غائب ہیں۔

برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ30 سالہ وکٹوریا مارنیووا نجی ٹی وی چینل پر حالات حاضرہ کے حوالے سے ’ڈیٹکٹر‘ یعنی ’کھوجی‘ کے نام ٹاک کرتی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس سے اب تک وکٹوریہ مارنیووا تیسری بڑی صحافی جبکہ 2017 کے آغاز سے ابتک چوتھی صحافی ہیں جنہیں قتل کیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اگست 2017 میں سوڈئش رپورٹر کم وال کو کوپن ہیگن میں قتل کیا گیا تھا جبکہ اکتوبر 2017 میں مالٹیسی صحافی کارنوانا کو ان کے گھر کے باہر بم دھماکے میں قتل کیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ رواں برس فروری میں سلواکیہ سے تعلق رکھنے صحافی کو ان کی منگیتر کے ہمراہ گولیاں ماری گئی تھیں۔

Comments

- Advertisement -