خواب سہانے بھی ہوتے ہیں اور ڈراؤنے بھی لیکن ڈراؤنے خواب کیوں نظر آتے ہیں ماہرین نے اس کی وجہ بتا دی اور ساتھ چھٹکارے کی تدبیر بھی۔
دنیا کا تقریباً ہر شخص سوتے میں خواب دیکھتا ہے کبھی یہ خواب اتنے دل فریب ہوتے ہیں کہ انسان جاگنے کے باوجود دوبارہ نیند کی وادی میں جانا اور خواب کے خوبصورت ماحول میں دوبارہ گم ہونا چاہتا ہے تو کبھی اتنے ڈراؤنے کہ انسان ہڑبڑا کر گہری نیند سے اٹھ جاتا ہے اور اس کے پورے بدن میں سنسنی دوڑ جاتی ہے لیکن ڈراؤنے خواب دکھائی دینے کی وجہ کیا ہے اس پر ماہرین نے روشنی ڈالتے ہوئے ڈراؤنے خوابوں سے بچنے کے لیے علاج بھی بتایا ہے۔
ڈراؤنے خواب عام خوابوں سے ہٹ کر ہوتے ہیں کیونکہ عام خوابوں میں جسمانی اور جذباتی معاملات قدرے معمول پر رہتے ہیں اور یہ زیادہ تر حقیقت اور خیالات پر مبنی ہوتے ہیں۔ جیسا کہ پانی میں ڈوبنا، جنگل میں سرپٹ دوڑنا، کسی خونخوار جانور سے جان بچانے کی کوشش یا مافوق الفطرت چیزیں دکھائی دینا۔
ایک بھارتی ٹی وی نے اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے جس میں ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ڈراؤنے خوابوں کے معاملے کو ابھی پوری طرح سمجھا نہیں جا سکا ہے تاہم زیادہ تر ان کا تعلق نفسیاتی معاملات سے ہوتا ہے جیسے اضطراب، دباؤ، خوف اور ٹراما وغیرہ، جبکہ اس کی وجہ زندگی گزارنے کا انداز بھی بتائی جاتی ہے۔ یہ ڈراؤنے خواب کسی بھی عمر کے فرد کو آ سکتے ہیں اور زیادہ تر یہ ’’ریپڈ آئی موومنٹ‘‘ کے دوران آتے ہیں۔
اب ریپڈ آئی موومنٹ کیا ہوتا ہے اس کی وضاحت کرتے ہوئے ماہرین کہتے ہیں کہ یہ نیند کا وہ مرحلہ ہوتا ہے جس میں زیادہ تر ڈراؤنے خواب دکھائی دیتے ہیں۔ اس مرحلے میں سونے والے کی سانس کی رفتار، دل کی دھڑکن اور فشار خون بڑھ جاتا ہے جبکہ آنکھیں بند ہونے کے باوجود تیزی سے حرکت کرتی ہیں۔ اس دوران پٹھے، بازو اور ٹانگیں عارضی طور پر بے حرکت ہو جاتی ہیں۔
ڈراؤنے خواب آنے کی وجہ کیا ہے اس بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ عام طور پر ایسے خواب دباؤ اور اضطراب کی وجہ سے آتے ہیں۔ زندگی میں آنے والا کوئی گہرا صدمہ بھی اس کی وجہ ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ کم خوابی، نیند کا نہ آنا، اپینیا (سوتے میں سانس کا رکنا) جس میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔
اس کے علاوہ نشہ آور اشیا کا استعمال، نیند کے معمول اور جگہ میں بار بار تبدیلی، غیر آرام دہ بستر، خوراک اور مشروبات کے نامناسب استعمال سے پیدا ہونے والے ہاضمے کے مسائل، مرگی، پارکنسز اور الزائمر جیسی دماغی بیماریاں بھی ڈراؤنے خواب دکھائی دینے کی وجہ ہو سکتی ہیں۔
ڈراؤنے خواب سے کیسے بچا جائے؟
اس حوالے سے ماہرین کہتے ہیں کہ اگر مناسب نیند لی جائے، اعصابی دباؤ اور اضطراب کو قابو میں رکھا جائے۔ کیفین پر مشتمل اشیا کے استعمال کو حدود میں رکھا جائے، سونے سے قبل زیادہ کھانے سے گریز کیا جائے اور آرام دہ حالات اور مقام پر سویا جائے تو ڈراؤنے خوابوں سے بچا جا سکتا ہے۔اعصابی دباؤ کو کم کرنے اور فشار خون کو معمول پر رکھنے والی ادویات بھی استعمال کی جا سکتی ہیں۔