لاہور: پنجاب کا بجٹ 15 جون کو پیش کیا جائے گا، صوبائی بجٹ کا حجم 2220ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجویز کی گئی ہے، جبکہ جاری اخراجات کے لیے 1780ارب روپے مختص کی جاسکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کا بجٹ ٹیکس فری بجٹ ہوگا، بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 337 ارب اور زرعی انکم ٹیکس میں اضافے کی تجویز کی گئی ہے، بجٹ کی تیاری میں شعبہ صحت اور تعلیم ترجیحات میں شامل ہیں۔ پرائمری ہیلتھ کے لیے 125 ارب دینے اور اسپیشلائز ڈہیلتھ کو 7فیصد اضافے سے 130ارب دینے کی تجویز ہے۔
اسی طرح اسکول ایجوکیشن کے لیے 323ارب مختص کرنے، پولیس کو 17فیصد اضافے سے 132 ارب دینے اور کرونا کے خلاف خدمات پر ہیلتھ پروفیشنلز کے لیے 10 ارب الاؤنس کی تجویز کی گئی ہے۔
مالی سال 2021-2020: 72 کھرب 94 ارب روپے کا بجٹ پیش، عوام کے لیے ریلیف
ذرایع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنے، ہیلتھ پروفیشنلز کی8519اسامیوں پر بھرتیاں جبکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے لیے 30ارب کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
پنجاب بجٹ میں 15ارب کا ٹیکس ریلیف پیکج دینےکی بھی تجویز کی گئی ہے۔ بجٹ ابتدائی منظوری کے لیے کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا، کابینہ اجلاس کی منظوری کے بعد بجٹ اسمبلی میں پیش ہوگا۔