تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

سمندر کا پانی سرخ کیوں ہوگیا، حیران کن حقائق سامنے آگئے

ایڈن برگ: اسکاٹ لینڈ سے 200 کلومیٹر شمال میں واقع جزائر فارو میں وہیل مچھلیوں کے شکار کی تصاویر نے ماحولیات اور تحفظ اور حیوانات کے دفاع کے کارکنان میں ایک بار پھر غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔

جزائر فارو ڈنمارک کے تحت ایک خود مختار یورپی ریاست ہے تاہم وہ ڈنمارک یا یورپی یونین کے قوانین کی پابند نہیں، تصاویر میں درجنوں وہیل مچھلیاں اس ساحل سمندر پر پڑی ہوئی نظر آرہی ہیں جہاں ان کو ہلاک کیا گیا اس جگہ کا پانی مچھلیوں کے خون کے سبب سرخ ہوگیا ہے۔

وہیل مچھلیوں کا شکار اور قتل 30 جولائی کو خلیج سینڈاویگور میں ہوا جو جزائر فارو میں شامل ایک مغربی جزیرے ویگور پر واقع ہے، شکار یہ کارروائی ان قانونی کارروائیوں کی ہی کڑی ہے جو ہر سال موسم گرما میں ان جزائر میں دیکھنے میں آتی ہے۔

جزائر فارو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہیل مچھلیوں کا شکار اس کے شہریوں کی طرز زندگی کا حصہ ہے، یہ کوئی تفریحی عمل نہیں، وہیل مچھلی کا گوشت قومی سطح پر غذائی نظام کا ایک اہم جز تھا اور رہے گا، بیان کے مطابق وہیل مچھلیوں کا گوشت مقامی آبادی میں جس کی تعداد پچاس ہزار کے قریب ہے، اس میں تقسیم ہوجاتا ہے اور یہ گوشت فروخت نہیں کیا جاتا۔

وہیل مچھلیوں کا شکار اور قتل کی کارروائی صرف اس کا اجازت نامہ رکھنے والے ہی انجام دیتے ہیں، یہ کام ایک تیز دھار آلے کے ذریعے بہت کم دورانیے میں پورا کیا جاتا ہے۔

Comments

- Advertisement -