تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہیمو فیلیا: زندگی کو روگ بنانے والا نایاب مرض

آج دنیا بھر میں خون روکنے کی صلاحیت ناکارہ کرنے والے مرض ہیمو فیلیا سے بچاؤ اور آگہی کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ دنیا بھر میں 6 لاکھ افراد اس کمیاب مرض میں مبتلا ہیں جبکہ پاکستان میں اس کے مریضوں کی تعداد 20 ہزار کے قریب ہے۔

ہیمو فیلیا ایک موروثی مرض ہے جو جینیاتی خرابی کے باعث پیدا ہوتا ہے۔

ہمارے جسم میں موجود خون دراصل سرخ اور سفید خلیات اور پلیٹ لیٹس پر مشتمل ہوتا ہے، جن کے ساتھ مل کر جسم میں موجود پروٹین کلوٹنگ کا عمل انجام دیتی ہے لیکن ہیمو فیلیا کی صورت میں یہ قدرتی نظام ناکارہ ہو جاتا ہے جس کے بعد اس مرض کا شکار افراد میں خون رکنے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے اور معمولی سا زخم لگنے کی صورت میں بھی بے تحاشہ خون بہنے لگتا ہے۔

اس بیماری کی وجہ جینز میں ہونے والا نقص ہے۔ ایکس کروموسوم کے نقص سے جنم لینے والا ہیمو فیلیا کا مرض زیادہ تر مردوں کو لاحق ہوتا ہے۔

ہیمو فیلیا کا شکار افراد میں جسم میں خون کے جمنے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے۔ ہیمو فیلیا کے مریض کے جسم کے کسی بھی حصے پر معمولی نوعیت کا زخم بھی لگ جائے تو اس سے کافی دیر تک خون بہتا رہتا ہے۔

میڈیکل سائنس کے مطابق بعض مریضوں کے جسم کے اندر بھی اچانک ہی خون بہنے لگتا ہے۔ اس کی مختلف وجوہ ہو سکتی ہیں۔ اندرونی طور پر خون بہنے کے باعث جوڑوں اور اعضا میں شدید درد ہوتا ہے اور مریض کو چلنے پھرنے میں دشواری پیش آتی ہے۔


علاج کیا ہے؟

ہيمو فيليا کی صورت میں انجکشن کے ذریعے بھی خون کا بہاؤ بہتر بنایا جاتا ہے لیکن یہ انجکشن بہت قیمتی ہے۔ دوسری صورت میں مریض کو پلازمہ ایف ایف پی دیا جاتا ہے جسے نارمل انسان سے حاصل کیے گئے خون سے نکالا جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق ہیمو فیلیا کے مریض احتیاطی تدابیر اپنا کر مرض کی پیچیدگیوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق مریضوں کو دانتوں کی صفائی اور شیو کرتے ہوئے خود کو زخم لگنے سے بچانا چاہیئے۔

گھر کے کاموں اور گھر سے باہر عام انسانوں کے مقابلے میں چلنے پھرنے، دوڑنے، سڑک پار کرنے کے دوران احتیاط کرنی چاہیئے کہ کوئی زخم نہ لگ جائے۔

نوکیلی یا تیز دھار اشیا کے استعمال کے دوران بہت زیادہ احتیاط کرنی چاہیئے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -